پاکستان ،قازقستان کا تجارت، توانائی ،بنیادی ڈھانچے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کوفروغ دینے پر اتفاق،بھارت سمیت تمام ہمسائیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان ،قازقستان افغانستا ن کو پر امن ،مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں،محمد نوازشریف،افغان قیادت پر مشتمل مفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہیں،پاکستان کی بندرگاہیں وسط ایشیائی ریاستوں کیلئے سمندر تک رسائی کا مختصر ترین راستہ ہے، ویزہ پالیسی کو آسان بنا نے کی ضرورت ہے،وزیراعظم کی قازقستان کے ہم منصب سے ملاقات، قازقستان کے وزیراعظم کا پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت منصوبوں کا حصہ بننے میں دلچسپی کا اظہار، دونوں ممالک کے تجارت ،سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے مفاہمت کی تین یادداشتوں پر دستخط

بدھ 26 اگست 2015 09:44

آستانہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 اگست۔2015ء)وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے پاکستان اور قازقستان کے درمیان تجارت، توانائی اور بنیادی ڈھانچے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ آستانہ میں قازقستان کے وزیراعظم سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ قازقستان کے وزیراعظم نے پاکستان چین اقتصادی راہداری کے تحت منصوبوں کا حصہ بننے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

دونوں ملکوں نے تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے مفاہمت کی تین یادداشتوں پر دستخط کیئے۔اس موقع پروزیراعظم محمدنواز شریف نے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان ٹیکسٹائل، انجینئرنگ اورتعمیرات کے شعبے میں تعاون کے وسیع مواقع ہیں۔

(جاری ہے)

وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ توانائی اور اقتصادی راہداری کے قیام کے ویژن پر عمل پیرا وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہاکہ پاکستان کی بندرگاہیں وسط ایشیائی ریاستوں کے لئے سمندر تک رسائی کا مختصر ترین راستہ ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ ہم وسط ایشیائی ملکوں کے ساتھ ریل ، سڑک اور فضائی رابطوں کے ذریعے خوشحالی کا مشترکہ ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔قازقستان کے ساتھ تجارتی حجم پر عدم اطمینان کا اظہا رکرتے ہوئے وزیراعظم نے ویزہ پالیسی کو آسان بنا نے کی ضرورت پر زور دیا۔ محمد نواز شریف نے کہاکہ قازقستان توانائی کی ضروریات پورا کرنے کے لئے پاکستان کی مدد کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ، چین ، قازقستان اورکرغستان کے درمیان چار فریقی معاہدہ زمینی رابطوں کے حوالے سے انتہائی اہم ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ2011 میں سلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کیلئے قازقستان نے حمایت کی ۔ہم 2017میں اس حوالے سے قازقستان کی حمایت کریں گے۔ پاکستان نے عالمی تجارتی تنظیم کی رکنیت کے لئے قازقستان کا ساتھ دیا۔ وزیراعظم نے دونوں ملکوں کے درمیان شنگھائی تعاون تنظیم اور ایشا میں اعتماد سازی کی کانفرنس کے فورمز پر تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم نے کہاکہ ہم بھارت سمیت تمام ہمسائیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ پاکستان اور قازقستان افغانستا ن کو پر امن اور مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں افغان قیادت پر مشتمل مفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہیں،دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ آپریشن ضرب عضب کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

ہم نے دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے سیاسی و سماجی ترقی اور استحکام کے حوالے سے قازقستان کی قیادت کے ویژن کو سراہا۔پاکستان اور قازقستان کے درمیان معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ۔تقریب میں وزیراعظم محمد نواز شریف اور قازقستان کے وزیراعظم نے شرکت کی۔ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور قازقستان کی برآمدات اور سرمایہ کاری سے متعلق ایجنسی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر وزیر تجارت خرم دستگیر اور قازقستان کی ایجنسی کے ڈپٹی چیئرمین نے دستخط کیئے۔

مفاہمت کی یادداشت سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔دونوں ملکوں کے درمیان سفارتکاروں کی پیشہ وارانہ تربیت کیلئے مفاہمتی یادداشت پر معاون خصوصی طارق فاطمی اورریکٹر نے دستخط کیئے۔ سمجھوتے کے تحت فارن سروسز اکیڈمی اور قازقستان کی اکیڈمی آف پبلک ایڈمنسٹریشن کے درمیان تعاون کو فروغ حاصل ہوگا۔دونوں ملکوں کے درمیان دفاع اینڈ سٹریٹجک ریسرچ کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے جس کے تحت نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اور قازقستان کے سینٹر فار ملٹری سٹریٹجک کے درمیان تعاون ہو گا ۔

اس سے پہلے وزیراعظم محمد نواز شریف دوروزہ سرکاری دورے پر قازقستان کے دارالحکومت آستانہ پہنچے تو وزیرخارجہ اور دوسرے اعلی حکام نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔ وزیرتجارت خرم دستگیر ، پٹرولیم کے وزیرمملکت جام کمال ،معاون خصوصی طارق فاطمی اورسرمایہ کاری بورڈ کے چئیرمین وزیراعظم کے ہمراہ ہیں ۔ تاجروں کا وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہے۔

آستانہ کے ہوائی اڈے پرقازقستان کے وزیرخارجہ سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان وسط ایشیائی خطے کے ساتھ اپنے تاریخی اور ثقافتی رشتے کو اہمیت دیتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم قازقستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی روابط کو بڑھانا چاہتے ہیں ۔قازقستان کے وزیرخارجہ نے وزیراعظم محمدنواز شریف کو خوش آمدیدکہتے ہوئے کہا کہ ان کے دورے سے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ۔