سپریم کورٹ سے حکم امتناعی کے ذریعے سپیکرکے عہدے پرفائزہونامیراقانونی حق ہے، سردار ایاز صادق ،دل چاہتاہے الیکشن کیلئے آج چلاجاوٴں،الیکشن سے نہیں گھبراتا،مستقبل کافیصلہ کرلیا، پارٹی قیادت سے مشورہ باقی ہے ،میرے ساتھ ناانصافی ہوئی ،انتظامی مشینری کاملبہ میرے سرڈال دیاگیا، سابق سپیکر قومی اسمبلی کی نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 25 اگست 2015 09:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اگست۔2015ء)سابق سپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق نے کہاہے کہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کومعطل کرکے سپریم کورٹ سے حکم امتناعی کے ذریعے سپیکرکے عہدے پرفائزہونامیراقانونی حق ہے ۔نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے سردارایازصادق نے کہاکہ میرادل چاہتاہے کہ الیکشن کیلئے آج چلاجاوٴں ،آج اعلان ہوجائے تومیں چھلانگ لگادوں گا،الیکشن لڑنے سے نہیں گھبراتاہوں ،میں نے اپنے مستقبل کافیصلہ کرلیاہے ،صرف پارٹی قیادت سے مشورہ باقی ہے ،میرے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے ،انتظامی مشینری کاملبہ میرے سرپرڈال دیا۔

انہوں نے کہاکہ 23ہزارووٹ کس نے ڈالے نادرنہیں کرتے ،دنیاکی کوئی طاقت نہیں بتاسکتی ،جس رفتارسے ووٹرزکے شناختی کارڈنمبرلکھے جاتے ہیں اس میں انسانی غلطی کاامکان ہوسکتاہے ،پورے پاکستان میں ایک جیسی کوتاہیاں سامنے آئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ شکریہ اداکرتاہوں کہ میرے اوپریاپارٹی پرایک جعلی ووٹ کی ذمہ داری نہیں ڈالی گئی ،الیکشن کمیشن میں بہت سی کوتاہیاں ہیں اسے دورکرنے کی ضرورت ہے ،انتخابی اصلاحاتی کمیٹی نے تمام تیاری مکمل کرلی ہے ،الیکشن کمیشن کو2018ء کے الیکشن کیلئے آج سے تیاریاں جاری رکھنی چاہئیں ۔

انہوں نے کہاکہ آج منگل کوسپریم کورٹ میں ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف اپیل دائرکرکے حکم امتناعی ملاتودوبارہ سپیکرکے عہدے پررہوں گا،اعلیٰ عدلیہ کے آنے تک سپیکرقومی اسمبلی کے عہدے پرفائزہوناکوئی اخلاقی جرم نہیں ہے