خیبر ایجنسی میں افغانستان سے راکٹ حملہ، پاک فوج کے چار جوان شہید ، 4 زخمی ،افغان سفیر کی دفتر خارجہ طلبی،احتجاجی مراسلہ حوالے کیا گیا ،افغان حدود سے پاک فوج چیک پوسٹوں پر راکٹ حملے ناقابل قبول ہیں، پاکستان کسی قسم کی دہشتگردی کی مخالفت کرتا ہے،دفترخارجہ

پیر 24 اگست 2015 09:38

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اگست۔2015ء) خیبر ایجنسی میں سرحد پار افغانستان سے فائر ہونے والے راکٹ حملے میں پاک فوج کے 4 جوان شہید اور 4 زخمی ہوگئے ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خیبرایجنسی کے اخوندوالا علاقے میں دہشت گردوں نے افغانستان کی حدود سے پاک فوج کی 8 ہزار فٹ کی بلندی پر قائم چیک پوسٹ پر متعدد راکٹ فائر کئے گئے جس میں موقع پر موجود 4 فوجی اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوئے ۔

زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر د یا گیا، پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی نے دہشت گردوں کی فائرنگ خاموش کرا دی ۔ خیبر ایجنسی میں سرحد پار سے راکٹ حملے میں پاک فوج کے چار اہلکاروں کی شہادت اور چار کے زخمی ہواے کے واقعہ کیخلاف دفتر خارجہ میں افغان سفیر موسی جانان زئی کو طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق دفتر خارجہ نے اتوار کو افغان سفیر موسی جانان زئی کو طلب کر کے راکٹ حملے بارے احتجاجی مراسلہ انکے حوالہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ نے انہیں بنایا ہے۔ا فغانستان کی حدود سے پاک فوج چیک پوسٹوں پر راکٹ حملے ناقابل قبول ہیں۔ پاکستان نے دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے اور پاکستان کسی قسم کی دہشتگردی کی مخالفت کرتا ہے۔ دہشتگردوں کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ واضح رہے اتوار کے روز خیبر ایجنسی کے علاقے میں پارک فوج کی چیک پوسٹ یہ افغانستان کی حدود راکت حملے میں پاک فوج کے 4 جوان شہید اور 4 زخمی ہو گئے ہیں۔