کپتان نے (ن) لیگ کی ایک اور وکٹ اڑا دی‘ الیکشن ٹربیونل نے این اے 122 کے انتخابات کالعدم قرار دیدیئے ، دوبارہ پولنگ کرانے کا حکم ، فیصلے کی کاپی ملتے ہی ایاز صادق کو دی نوٹی فائی کردیا جائے گا، ایاز صادق کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان ، تحریک انصاف کے کارکنوں کا لاہور میں جشن ‘ ڈھول کی تھاپ پر رقص ، بھنگڑے ‘ آتش بازی اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں،الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ ملتے ہی ایاز صادق کو نااہل قرار دیا جائے گا، الیکشن کمیشن، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا ٹربیونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

اتوار 23 اگست 2015 09:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23اگست۔2015ء) کپتان عمران خان نے (ن) لیگ کی ایک اور وکٹ اڑا دی‘ الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کے ساتھ پی پی 147 کے انتخابات بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ پولنگ کرانے کا حکم جاری کردیا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ فیصلے کی کاپی ملتے ہی ایاز صادق کو دی نوٹی فائی کردیا جائے گا جبکہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔

تحریک انصاف کے کارکنوں کا لاہور میں جشن ‘ ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا بھنگڑے بھی ڈالے ‘ آتش بازی اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 پر عمران خان کی درخواست پر الیکشن تربیونل کے جج کاظم علی ملک نے مقدمہ کی سماعت اوروکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کے روز عدالت نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔

100 صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے این اے 122 کے نتائج کوکالعدم قرار دے دیا۔ فیصلہ نادرا کی فرانزک رپورٹ پر دیا گیا عدالت نے این اے 122 کے ساتھ صوبائی اسمبلی کے دو حلقوں پی پی 147 اور پی پی 148 کے انتخابی نتائج کو بھی کالعدم قرار دے دیا اور ان حلقوں میں دوبارہ پولنگ کا حکم دیا فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے ترجمان نے ردعمل کے اظہار میں کہا کہ الیکشن ٹربیونل فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھیجے گا اور فیصلے کی کاپی ملتے ہی ایاز صادق کو ڈی نوٹی فائی کیا جائے گا۔

جس کے بعد ساٹھ دن کے اندر ضمنی انتخابات ہوں گے ترجمان کا کہنا تھا کہ فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔ اگر سپریم کورٹ حکم امتناعی جاری کرے تو فیصلہ کالعدم ہوجائے گا اور ایاز صادق سپیکر کے عہدے پر بحال رہیں گے ادھر ایاز صادق نے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے دوسری جانب فیصلہ سنتے ہی تحریک انصاف کے کھلاڑیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور کارکن گو نواز گو کے نعرے لگاتے ہوئے ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے اور بھنگڑے ڈالتے رہے تحریک انصاف کے کارکنوں نے زبردست جشن منایا اور شانداز آتش بازی بھی کی کارکن مٹھائیاں بھی تقسیم کرتے رہے جبکہ لیگی کارکنوں میں خاموشی چھا گئی اور اسپیکر ایاز صادق کے گھر کی تمام لائٹیں بھی بند ہوگئیں اور اندھیرا چھا گیا۔

ادھرالیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ ملتے ہی سردار ایاز صادق کو نااہل قرار دیا جائے گا اور قانون کے مطابق ساٹھ روز کے اندر ضمنی انتخابات کرائے جائینگے تاہم سپریم کورٹ سے حکم امتناعی ملنے کی صورت میں ایاز صادق کا عہدہ برقرار رہ سکتا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حلقہ این اے 122 کے حوالے سے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ موصول ہونے پر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی اسمبلی رکنیت منسوخ کی جائے گی اور باقاعدہ طور پر ان کی رکنیت منسوخی کا نوٹیفکینش جاری کردیا جائے گا الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ قانون کے مطابق الیکشن کمیشن کسی بھی خالی نشست پر ساٹھ روز کے اندر انتخابات کرانے کے پابند ہوتے ہیں الیکشن کمیشن اسی دن ضمنی انتخابات کے شیڈول بھی جاری کردینے کا امکان ہے ۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سپریم کورٹ میں ٹربیونل کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ الیکشن 2013ء حلقہ این اے 122میں ٹربیونل کے فیصلے میں دھاندلی کا ذکر نہیں کیا گیا جبکہ بے ضابطگی کے ذمہ دار ہم نہیں ہیں پیر کے روز سپیکر قومی اسمبلی سپریم کورٹ کے لاہور برانچ میں ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کرے گا واضح رہے کہ الیکشن ٹربیونل نے حلقہ این اے 122میں سپیکر قومی اسمبلی کیخلاف فیصلہ دیتے ہوئے انہیں نااہل قرار دے دیا ہے ۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 اور پی پی 147 کے فیصلے کی کاپی صوبائی الیکشن کمیشن کو مل گئی صوبائی الیکشن کمشنر مسعود کاکہنا تھا کہ کاپی سکین کرکے الیکشن کمیشن کو بھجوائی گئی ہے صوبائی الیکشن کمشنر مسعود خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں تصدیق کی کہ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کی کاپی مل گئی ہے جو سکین کرکے الیکشن کمیشن اف پاکستان کو بھجوائی گئی ذرائع کے مطابق فیصلے کی کاپی ٹربیونل نے بھی الیکشن کمیشن کو سکین کرکے بھجوا دی ہے۔