پا کستان مسئلہ کشمیر پر کسی بھی قسم کی کمزوری کا مظاہرہ نہ کرے ایسا ہوا تو اس کا اثر پاکستان پر پڑے گا ،سیدعلی گیلانی ،پاکستان کو اس ایشو پر سخت سٹینڈ لینا چاہیے،میڈیا سے گفتگو ، اکیس سال بعد بھارت کو پاکستانی قیادت کا حریت رہنما ؤں سے ملاقات پر اعتراض کیوں ہوا بھارت مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں، یاسین ملک

ہفتہ 22 اگست 2015 08:52

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اگست۔2015ء) کل جماعتی حریت کانفرنس گیلانی گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیر کے مسئلے پر کسی بھی قسم کی کمزوری کا مظاہرہ نہ کرے اگر ایسا ہوا تو اس کا اثر پاکستان پر پڑے گا پاکستان کو اس ایشو پر سخت سٹینڈ لینا چاہیے،جبکہ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین و حریت رہنما یاسین ملک نے کہا ہے کہ اکیس سال بعد بھارت کو پاکستانی قیادت کی حریت رہنما ؤں کے ساتھ ملاقات پر اعتراض کیوں ہوا بھارت مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حریت رہنما سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ بھارت طاقت کے نشے میں دھت ہے پاکستان نے کمزوری دکھائی تو اس کا اثر کشمیر ایشو پر پڑے گا بھارت کشمیر کے حوالے سے حقیقت پسندانہ سوچ نہیں رکھتا کشمیریوں کو اپنے حقوق چھین لینے ہیں پاکستان کو کشمیر کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنی چاہیے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب حریت رہنماء یاسین ملک کا کہنا ہے کہ کشمیر کا معاملہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی سرحدی تنازعہ نہیں ہے یہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا مسئلہ ہے انہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانا ہے یہ مسئلہ اقوام عالم کے سامنے 65 سال سے حل طلب کیلئے التواء میں پڑی ہے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے بغیر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں کشمیر کے مسئلے پر مذاکرات میں کشمیریوں کو شامل کرانا لازمی ہے اگر مسئلے حل کرنا ہے تو بھارتی قیادت کی جانب سے کشمیری قیادت کے ساتھ ملاقات پر اعتراض کیوں ہے ملاقات کو بہانہ بنا کر مذاکرات سے بھاگ کر اختیار کررہا ہے ۔