آئی ایس آئی سے ہم نے پیسے نہیں لیے، (ن) لیگ آمروں کی گود اور آئی ایس آئی سے پیسے لے کر پلی ہے،عمران خان، جنرل درانی نے اعتراف بھی کیا (ن) لیگ کے الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنایا جائے ، ہم نے پیسے لیے ہیں تو ہمیں ورنہ سازش کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے، تحریک انصاف واحد جمہوری جماعت ہے ہم نے 19 سال محنت کی پیسے لے کر حکومت کو گرانا غداری ہے اسمبلی جاکر سب سے پہلے کمیشن کے ذریعے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کروں گا، انٹرویو

بدھ 19 اگست 2015 09:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 اگست۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی سے ہم نے پیسے نہیں لیے (ن) لیگ آمروں کی گود اور آئی ایس آئی سے پیسے لے کر پلی ہے۔ جنرل درانی نے اعتراف بھی کیا (ن) لیگ کے الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنایا جائے۔ اگر ہم نے پیسے لیے ہیں تو ہمیں ورنہ سازش کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے۔

تحریک انصاف واحد جمہوری جماعت ہے ہم نے 19 سال محنت کی پیسے لے کر حکومت کو گرانا غداری ہے۔ اسمبلی جاکر سب سے پہلے کمیشن کے ذریعے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کروں گا۔ نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف واحد جمہوری جماعت ہے ۔ واحد سیاستدان ہوں جس نے 19 سال محنت کی ہے۔ لوگ کہتے ہیں تحریک انصاف بڑی مشکل سے گزر رہی ہے پارٹی میں ایک کشمکش چل رہی ہے ایسا ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے جلسہ کرکے 30 ہزار لوگ جمع نہیں کیے کیا آئی ایس آئی لاکھوں لوگوں کو اکٹھا کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ہم نے ایک بار نہیں 3 بار مینار پاکستان میں لاکھوں لوگ جمع کیے انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ آمروں کی گود اور آئی ایس آئی سے پیسے لے کر پلی ہے پیسے لے کر حکومت گرانا غداری ہے۔ سپریم کورٹ میں جنرل درانی نے خودکہا کہ آئی جے آئی بنانے کیلئے پیسے دیئے۔ نواز شریف کی جگہ ہوتا تو سازش کرنے والوں کے خلاف مقدمہ چلاتا اسمبلی میں جب بھی جاؤں گا سب سے پہلے کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کروں گا انہوں نے کہا کہ دھرنے کے دوران آرمی چیف نے وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ مسترد کردیا تھا۔

دھرنے کے دوران ظہیر الاسلام سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ مسلم لیگ کے الزامات کی تحقیقات کے بعد کمیشن بنایا جائے۔ اگر ہم نے آئی ایس آئی سے پیسے لیے ہین توبے نقاب کیا جائے۔ فوری طور پر یہ کمیشن بنا کر سازش کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میں تمام جماعتیں ہمارے خلاف بلدیاتی انتخابات لڑیں اور صوبے میں تحریک انصاف کو کامیابی ملی۔

انہوں نے کہا کہ ظہیر الاسلام سے مختلف ایشوز پر ملاقاتیں ہوئیں جو دہشت گردی اور دیگر ایشوز پر تھیں۔ انکوائری کمیشن رپورٹ پر الیکشن کمیشن سے 40 سوال پوچھے ہیں انہوں نے کہا کہ میں اجلاسوں میں کہتا رہا کہ ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو سڑکوں پر نکلیں گے۔ ہم نے 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا اگر مطالبہ مان لیا جاتا تو دھرنا نہ دیتے ایک سوال پرکہا کہ این اے 19 ہری پور میں (ن) لیگ کا امیدوار تگڑا تھا۔

(ن) لیگ کے امیدوار نے بہت کام کیا ہے ہری پور میں بلدیاتی انتخابات میں ہم نے کلین سویپ کیا ہے انہوں نے کہا کہ ریحام خان کے پاس پارٹی کا کوئی عہدہ نہیں وہ سیاست سے بچتی تھی تاہم ان میں بڑی کوالٹی ہے کہ وہ سیاسی عورت ہیں اور ان کی سیاست پر گہری نظرہے ریحام خان کی یہی بات بہت پسند ہے۔ ریحام خان کے پاس پارٹی عہدہ یا پروٹوکول نہیں ہے جلسوں کیلئے لوگوں نے دعوت دی تھی۔

ریحام خان چاہیں تو پارٹی کے انتخابات میں حصہ لے سکتی ہیں پارٹی میں آنے کیلئے میرے رشتہ دار کو بھی الیکشن لڑنا ہوگا۔ تحریک انصاف میں موروثی سیاست نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ملکی سیاست تیزی سے تبدیل ہورہی ہے۔ تبدیلی صرف کراچی نہیں پورے پاکستان میں آرہی ہے ۔ ایم کیو ایم کے اندر بھی لوگ تبدیلی چاہتے ہیں وہ اپنے آپ کو انتہا پسند گروپوں سے الگ کرنا چاہتے ہیں اور بندوق کی سیاست سے تنگ ہیں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو فیصلہ کرنا ہے کہ اب کونسی سیاست کرنی ہے اگر انہوں نے مسلح گروپوں سے الگ ہوکر سیاست کرنی ہے تو اسمبلی میں رہنا چاہیے۔