وزیر اعظم سے آرمی چیف کی ملاقات،ملک کی سلامتی کی صورت حال پر تبادلہ خیال،آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائیوں پر وزیر اعظم کو بریفنگ ،دہشت گردوں کو دوبارہ کسی صورت منظم نہیں ہونے دیا جائیگا،دونوں رہنماؤں میں اتفاق،ملاقات میں پاک بھارت سلامتی مشیروں کی ملاقات اور ایجنڈے پر بھی تبادلہ خیال،سرتاج عزیز کی بریفنگ

بدھ 19 اگست 2015 09:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 اگست۔2015ء)وزیر اعظم نواز شریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ملاقات کی ہے جس میں ملک کی سلامتی ،داخلی و خارجی صور تحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے یہاں وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی ہے، اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثا ر علی خان ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار،مشیر خارجہ سرتاج عزیز اوروزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے،آرمی چیف نے آپریشن ضرب عضب سے ہونے والی پیش رفت اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہونے والی کارروائیوں بارے آگاہ کیا جس پر وزیر اعظم نے دہشت گردوں کے خلاف پاک فوج کارروائیوں پراطمینان کا اظہار کیا اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھنے کا اپنے عزم کا اظہار کیا ہے ، دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ملک میں دہشت گردوں کو دوبارہ کسی صورت منظم نہیں ہونے دیا جائیگا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے سانحہ اٹک پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے اورملزمان کو ہر صورت گرفتار کرکے کٹہرے میں لانے پر اتفاق کیا ہے،ملاقات میں ملک کی سرحدی معاملات باالخصوص بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے،ملاقات میں پاک بھارت مشیروں کی ملاقات کے حوالے سے ایجنڈے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ،مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ایجنڈے کے حوالے سے دونوں رہنماؤں کو تفصیلی بریفنگ دی اور اس حوالے سے آرمی چیف کو اعتماد میں لیا گیا،ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان افغانستان اور بھارت کے ساتھ سکیورٹی صورت حال کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے آ ئندہ ہفتہ نئی دہلی میں پاکستان اور انڈیا کے قومی سلامتی کے مشیروں کی شیڈول ملاقات کے ایجنڈے کی منظوری دے دی، ذرائع کے مطا بق منظوری داخلی اور خارجہ پالیسیوں سے نمٹنے والے کابینہ کے اہم ارکان کے ایک ملاقات میں دی گئی ۔وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور سرتاج عزیز، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر اعظم کے معاون برائے امور خارجہ طارق فاطمی اور سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے شرکت کی۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس داخلی سیکیورٹی اور خارجہ پالیسی کے امور کا ملاپ تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں سرتاج عزیز نے انڈیا سے مذاکرات کیلئے وزارت امور خارجہ کی تیار کردہ پریزنٹیشن پیش کی۔انہوں نے بتایا کہ ایجنڈے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور اب اسے نئی دہلی بھیجا جائے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ اجلاس میں افغانستان کے اندر دہشت گردی میں پاکستان کے مبینہ کردار کے حوالے سے صدر اشرف غنی سمیت دوسرے افغان حکام کے حالیہ تلخ بیانات پر بھی غور کیا گیا۔

’افغانستان کے خدشات ختم کرنے اور اس طرح کے بیانات سے نمٹنے کیلئے ایک حکمت عملی تربیت دی گئی ہے‘۔’اس کے علاوہ شرکا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے وزیر اعظم کے آئندہ دورہ امریکا پر بھی غور کیا ۔سرتاج عزیز نے گزشتہ دنوں اسلام آباد میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں کو بتایا تھا کہ پاکستان ایک تصدیقی خط کے ساتھ انڈیا کو مذکرات کا ایجنڈا ارسال کرے گا تاکہ بات چیت کے دوران کوئی غلط فہمی یا ابہام نہ رہے۔

انڈیا نے رواں مہینے کے آغاز میں سرتاج عزیز کو نئی دہلی میں 24-23 اگست ایک ملاقات کیلئے مدعو کیا تھا۔وزیراعظم نواز شریف اور ان کے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی نے گزشتہ مہینے روس میں مذاکرات کے دوران دہشت گردی سے متعلق معاملات پر غور کیلئے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات پر اتفاق کیا تھا۔