قصور جنسی سکینڈل میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا،سینٹ کمیٹی کو بریفنگ،سیکنڈل کے 30ویڈیوز پولیس کو مل گئیں 18متاثرہ بچوں کے والدین نے مقدمات درج کرائے ،مرکزی ملزم نے اعتراف بھی کر لیا،جنسی سکینڈل سے متعلق میڈیا میں چھپنے والی زیادہ تر خبریں بے بنیاد ہیں، بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے،آر پی او شیخوپورہ

منگل 18 اگست 2015 09:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 اگست۔2015ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کو بتایا گیا ہے کہ قصور جنسی سکینڈل میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔سیکنڈل کے 30ویڈیوز پولیس کو مل چکی ہیں 18متاثرہ بچوں کے والدین نے مقدمات درج کرائے ہیں،مرکزی ملزم نے جنسی زیادتی اور ویڈیوز بنانے کا اعتراف بھی کر لیا ہے ،علاقے کے تمام پولیس افسران بشمول سپیشل برانچ کے اہلکاروں کو معطل کیا جا چکا ہے جوائنٹ اینوسٹی گیشن کمیٹی اور پولیس تحقیقات کی تمام رپورٹ کمیٹی کو پیش کر دی جائیں گی۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس قائم مقام چیئرمین سینیٹر نثار محمد خان کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر(آر پی او)شیخوپورہ صاحبزادہ محمد شہزاد سلطان نے بتایا کہ قصور جنسی سکینڈل میں میں ملوث ملزمان نے گھناؤنا فعل کیا ہے اور وہ کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں انہوں نے کہاکہ قصور واقعے میں پولیس کی تمام تر ہمدردیاں متاثرہ بچوں اور ان کے والدین کے ساتھ ہیں اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے انہوں نے کہاکہ قصور واقعے سے متعلق پولیس کو 30ویڈیو کلپس ملے ہیں اور ابتک 18متاثرہ بچوں کے والدین نے پولیس میں ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرائے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے گاؤں میں منادی کرائی ہے کہ اگر کوئی اور متاثرہ فریق ہو تو وہ بھی پولیس کے ساتھ رابطہ کریں انہیں ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی انہوں نے کہاکہ جنسی سکینڈل سے متعلق میڈیا میں چھپنے والی زیادہ تر خبریں بے بنیاد ہیں اور انہیں بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے انہوں نے کہاکہ اس افسوسناک واقعے کے بعدپولیس بھی تحقیقات کر رہی ہے جبکہ جوائنٹ اینوسٹی گیشن کمیٹی بھی بنائی گئی ہے جس میں تمام تر محرکات کے بارے میں تفتیش کی جائے گی انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہ واقعات گذشتہ 9سال سے ہو رہے تھے تاہم معاشرتی مسئلے کی وجہ سے پولیس کو اس سلسلے میں کوئی شکایت نہیں ملی ہے تاہم جے آئی ٹی یہ تحقیقات بھی کرے گی کہ ان واقعات کے سلسلے میں پولیس یا خفیہ اداروں کو کسی قسم کی پیشگی اطلاعات کیوں موصول نہیں ہوئی تھی انہوں نے کہاکہ پولیس نہایت ایمانداری کے ساتھ واقعے کی تفتیش کر رہی ہے اور تما م تر تحقیقات کے سلسلے میں کمیٹی کو اگاہ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :