سندھ، پنجاب کے بلدیاتی انتخابات ،صوبائی حکومتوں اور الیکشن کمیشن کا سپریم کورٹ میں مجوزہ شیڈول کے بھرپور دفاع کا فیصلہ ،حلقہ بندیوں کے خلاف 100 سے زائد درخواستیں بھی شیڈول کے اجرا سے قبل نمٹانا ضروری ہیں، صوبائی حکومتوں کا موقف

منگل 18 اگست 2015 09:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 اگست۔2015ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اجلاس کے دوران سندھ اور پنجاب کے چیف سیکرٹریز نے اکتوبر سے پہلے صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذرت کرلی۔ تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا محمد خان کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ممبران سمیت پنجاب اور سندھ کے چیف سیکرٹریز نے شرکت کی۔

اس موقع پر دونوں صوبائی حکومتوں نے موقف اختیار کیا کہ سیلاب کے باعث بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار یا تاخیر سے کرانا مجبوری ہے اور انتخابات اکتوبر سے پہلے نہیں کرائے جاسکتے۔چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب میں سیلاب کے باعث انتخابی عملہ دستیاب نہیں اس لئے انتخابات اکتوبر سے پہلے نہیں کرائے جاسکتے جب کہ چیف سیکرٹری سندھ نے موقف اختیار کیا کہ صوبے میں سیلابی صورتحال ہے اور بلدیاتی انتخابات کے لئے انتخابی عملہ انتظامیہ سے لیا گیا ہے جسے بروقت تربیت نہیں دی جاسکی اس کے علاوہ سندھ لوکل گورنمنٹ بل 2015 بھی آخری مراحل میں ہے جس کی منظوری کے بعد انتخابات کے لئے تیار ہوں گے تاہم اکتوبر سے پہلے انتخابات نہیں کرانا ناممکن ہے۔

(جاری ہے)

دونوں صوبائی حکومتوں کی جانب سے موقف پیش کئے جانے کے بعد الیکشن کمیشن نے جواب تیار کرلیا جسے آج (منگل کو )سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے۔ سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے لئے صوبائی حکومتوں اور الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں مجوزہ شیڈول کے بھرپور دفاع کا فیصلہ کر لیا ،صوبائی حکومتوں کا موقف ہے کہ حلقہ بندیوں کے خلاف 100 سے زائد درخواستیں بھی شیڈول کے اجرا سے قبل نمٹانا ضروری ہیں، تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی زیر صدارت سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے مجوزہ شیڈول سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری بلدیات پنجاب ، صوبائی الیکشن کمیشنر پنجاب و سندھ اور الیکشن کمیشن کے حکام نے شرکت کی۔

الیکشن کمیشن سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں دونوں صوبوں کے حکام نے بریفنگ میں الیکشن کمیشن کو بتایا کہ صوبائی اور ضلعی انتطامیہ صوبوں میں بارش اورسیلاب کے بعد بحالی کے کاموں میں مصروف ہے جبکہ سکولوں، ہسپتالوں اور سرکاری عمارتوں میں بھی سیلاب متاثرین موجود ہیں جن کے باعث وہاں پولنگ سٹیشنز بنانا ممکن نہیں،ستمبر میں فریضہ حج جبکہ اکتوبر میں محرم الحرام کے باعث امن و امان کی صورتحال بھی ابتر ہونے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے،سندھ اور پنجاب کی ہائیکورٹس میں حلقہ بندیوں کے خلاف 100 سے زائد درخواستیں موجود ہیں ،شیڈول کے اجراء سے قبل حلقہ بندیوں کے خلاف اپیلیں نمٹانا ضروری ہیں ،شیڈول کے اجراء کے بعد ووٹر فہرستوں میں درستگی،اندراج اور اخراج ممکن نہیں ہو گا۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اور صوبائی حکومتوں میں بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار کروانے پر اتفاق برقرار رہا اور الیکشن کمیشن کے ساتھ سندھ اور پنجاب کی حکومتیں کل سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران مجوزہ شیدول کا بھرپور دفاع کریں گے۔ مجوزہ شیدول کے مطابق سندہ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولنگ 14 نومبر، دوسرے مرحلے میں 29 نومبر جبکہ تیسرے مرحلے میں 19 دسمبر کوپولنگ ہو گی۔