یو اے ای کی کی فجیرہ پورٹ پر ایم ٹی لاہور کو عدالتی حکم پر تحویل میں لیا گیا ہے،پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی وضاحت

پیر 17 اگست 2015 09:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 اگست۔2015ء)پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن نے وضاحت کی ہے کہ متحدہ عرب امارات کی فجیرہ پورٹ پر ایم ٹی لاہور کو عدالتی حکم پر تحویل میں لیا گیا ہے، عدالت سے برٹش ورجن آئی لینڈ کی وسٹا شپنگ نے رجوع کیا تھا۔ اس سے قبل عدالت سے پی این ایس سی میں چارٹرڈ ایم ٹی ٹورس کے مالکان نے ہرجانے کے لیے رجوع کیا تھا۔ مالکان نے شپنگ انڈسٹری میں رائج طریقہ (بات چیت) اختیار کرنے کے بجائے عدالت کے ذریعے معاملات طے کرنے کی کوشش کی۔

عدالت سے 13 اگست کو رجوع کیا گیا جبکہ اس دن ہفتہ واری تعطیل کی مناسبت سے عدالتیں بند تھیں۔ عدالت میں نقد زر ضمانت جمع کرائے جانے پر جہاز اتوار 16 اگست کو ریلیز کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کے مالیاتی تنازعات کا پی این ایس سی کی مالیاتی حیثیت سے کوئی تعلق نہیں،پی این ایس سی کی مالی حیثیت بہت مستحکم ہے جس کا اندازہ اس کی ویب سائٹ پر موجود مالیاتی دستاویزات کا جائزہ لے کر لگایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا ہے کہ اسی طرح بنکر سپلائر کمپنی اورین ہولڈنگز کی طرف سے واجبات کے حوالے سے دائر درخواست کی بنیا دپر سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر انڈونیشیا کے جہاز کو تحویل میں لیا گیا ہے جو پی این ایس سی میں چارٹرڈ ہے اورین ہولڈنگز نے ایڈمرلٹی جیورسڈکشن کے تحت عدالت سے رجوع کیا جو شپنگ انڈسٹری میں معمول کی کارروائی ہے۔ جہاز اور اس کے مالکان کے خلاف کی جانے والے کارروائی میں پی این ایس سی فریق ہے نہ ذمہ دار۔

سندھ ہائیکورٹ کا حکم جہاز کے مالکان کو ایم ایس اے اور پی کیو اے کے ذریعے اور اورین ہولڈنگز کی ایماء پر دیا گیا۔ پی این ایس سی اس معاملے میں فریق ہے نہ ہائیکورٹ نے اسے نوٹیفائی کیا ہے۔ جہاز کو تحویل میں لیے جانے سے بحال کیے جانے تک کی مدت کے دوران پی این ایس سی نے اسے ”آف ہائر“ کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :