قبضہ گروپ پارٹی کو منظم نہیں ہونے دے رہا ہے،جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد، پی ٹی آئی کو آئندہ بلدیاتی انتخابات میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ، میرا کسی دوسری پارٹی میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ، ہمارا مطالبہ ہے پارٹی میں قبضہ گروپ کا خاتمہ کیا جائے،میڈیا سے گفتگو

اتوار 16 اگست 2015 09:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 اگست۔2015ء)پاکستان تحریک انصاف کے معطل رہنما جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد نے کہا ہے کہ قبضہ گروپ پارٹی کو منظم نہیں ہونے دے رہا ہے جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کو آئندہ بلدیاتی انتخابات میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ میرا کسی دوسری پارٹی میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔بس ہمارا مطالبہ ہے کہ پارٹی میں قبضہ گروپ کا خاتمہ کیا جائے۔

وہ ہفتہ کو کراچی ایئرپورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں شفاف انتخابات کرانا چاہتے ہیں ۔خیبرپختونخوا اور کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر میرٹ کا خون کیا گیا اور یہ سب قبضہ گروپ کی ایماء پر ہوا ہے ۔قبضہ گروپ پارٹی انتخابات کرانا نہیں چاہتا ہے جس کی وجہ سے پارٹی منظم نہیں ہورہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے گزشتہ انتخابات میں 70لاکھ ممبران موجود تھے ۔پارٹی میں اب نئی رکنیت سازی کی ضرورت نہیں ہے ۔اگر نئی ممبر شپ کا راستہ کھولا گیا تو پھر دھاندلی کے راستے بھی کھل جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کا الیکشن ٹریبونل پرویز خٹک ،جہانگیر ترین ،علیم خان اور نادر اکمل لغاری کو ڈس کوالیفائی کرچکا ہے ۔عمران خان سے میری طویل ملاقات ہوئی ہے وہ بھی پارٹی نئے الیکشن کرانا چاہتے ہیں لیکن مناسب وقت کا انتظار کررہے ہیں ۔

عمران خان کو بتایا ہے کہ چار لوگوں کو پارٹی سے نکال دیا جائے ۔عمران خان کا کہنا ہے کہ انہیں کچھ مشکلات کا سامنا ہے وہ ان لوگوں کو پارٹی سے الگ نہیں کررہے ہیں ۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا 70لاکھ لوگوں میں ڈس کوالیفائی کیے جانے والے چار لوگوں کا متبادل کوئی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی میں انتخابات بلدیاتی انتخابات کے بعد ہوں گے ۔ہم پارٹی میں نظریاتی لوگوں کو متحرک کررہے ہیں پارٹی میں کوئی گروپ بندی نہیں کررہے ہیں ۔

پارٹی کسی کی ذاتی جاگیر نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرا کسی دوسری پارٹی میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔بس ہمارا مطالبہ ہے کہ پارٹی میں قبضہ گروپ کا خاتمہ کیا جائے اور میرٹ پر پارٹی انتخابات کرائے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ پارٹی آرگنائزروں کو ان عہدوں سے فارغ کیا جائے اور غیر متنازعہ پارٹی عہدیدار منتخب کیے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف میں موجودہ خامیوں کو دور نہ کیا گیا اور میرٹ پر فیصلے نہ ہوئے تو سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی کے انتخابات میں پارٹی کو شدید مشکلات پیش آسکتی ہیں