الطاف حسین ملک سب سے بڑا دہشتگرد اور غدار ہے،عمران خان،اسپیکر الطاف حسین سے پوچھتے ہیں بتائیں تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں رہنے دیں یا نہیں‘ نواز شریف فضل الرحمن کا کندھااستعمال نہ کرو خود فیصلہ کرو،سڑکوں پر آنے کیلئے تیار ہیں، پتوکی میں جلسہ سے خطاب

جمعہ 14 اگست 2015 09:03

پتوکی / لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 اگست۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے الطاف حسین کو ملک سب سے بڑا دہشتگرد اور غدار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی الطاف حسین سے پوچھتے ہیں بتائیں تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں رہنے دیں یا نہ ، نواز شریف مولانا فضل الرحمن کا کندھااستعمال نہ کرو جو فیصلہ کرنا ہے خود کریں ہم سڑکوں پر آنے کیلئے تیار ہیں ، جوڈیشل کمیشن کے فیصلے سے تحریک انصاف کی ہار نہیں ہوئی کمیشن نے اپنے فیصلے میں چالیس مقامات پرا پنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو نااہل قرار دیا ہے ،اب چیف الیکشن کمشنر 2013ء کے انتخابات میں الیکشن کمیشن کی نااہلیوں کی تحقیقات کرائیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے ،سٹیٹس کو کی حامی جماعتیں تحریک انصاف کا اقتدار میں آنے کا راستہ روکناچاہتی ہیں لیکن وہ ناکام ہوں گی اور دنیا کی کوئی طاقت نئے پاکستان کو بننے سے نہیں روک سکتی،تحریک انصاف آئندہ انتخابات میں2013ء سے زیادہ ووٹ لے کر اسمبلیوں میں آئے گی ،ہم نے عوام کے بنیادی حقوق کے لئے دھرنا دیا اور اب کسانوں اور نوجوانوں کے حقوق کے لئے تحریک چلائیں گے اور بہت جلد کسانوں کا بھی کنونشن منعقد کیا جائے گا، پنجاب میں کسان اور عوام سیلاب سے ڈوب رہے ہیں جبکہ حکمرانوں نے 150ارب میٹرو کے دو منصوبوں پر لگا دئیے ، (ن) لیگ الیکشن کمیشن ، امپائر اورپولیس کو ساتھ ملائے بغیر کوئی الیکشن نہیں جیت سکتی ہم ملک کو نیوٹر ل امپائربھی دیں گے اور بلدیاتی انتخابات میں (ن) لیگ کو ان کے امپائروں کے باوجود شکست دیں گے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کے روز پتوکی میں تحریک انصاف کے سنٹرل آرگنائزر جہانگیر ترین ،صوبائی آرگنائزر چوہدری محمد سرور کے ہمراہ مسلم لیگ (ق) سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر سردار طالب حسین نکئی ،سابقہ رکن پنجاب اسمبلی شاہد قیوم ،سابقہ امیدواررکن پنجاب اسمبلی ممتاز خالد بھٹی ،سابقہ تحصیل ناظم سردار آصف نکئی ،سردار اویس نکئی اور قصور سے (ق) لیگ کے 55سابق ناظمین کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید،تحریک انصاف پنجاب کے ڈپٹی آرگنائزر عمر سرفراز چیمہ سمیت تحریک انصاف کے قائدین اور ہزاروں کارکنان بھی موجود تھے۔ عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک انصاف19سال کی سیاسی جدوجہد کے بعد آج اللہ کا شکر اداکرتی ہے کہ ہم اپنے تاریخی عروج پر ہیں ۔ پنجاب ،سندھ ،آزاد کشمیر ،گلگت ،بلتستان اور خیبر پختوانخواہ سمیت ہر جگہ سے لوگ تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کو بار بارآزما چکے ہیں اور اب عوام ان دونوں پارٹیوں کے ساتھ نہیں بلکہ تبدیلی کے لئے تحریک انصاف کے ساتھ ہیں۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تحریک انصاف کے خلاف آیاہے اس لئے تحریک انصاف آزمائش کا شکارہے لیکن میں پوری قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تحریک انصاف کی ہارنہیں بلکہ اس میں الیکشن کمیشن کی نا اہلی ثابت ہوئی ہے اور پوری قوم جانتی ہے کہ عوام نے ووٹ کسی اور کودیا اور جیت کوئی اور گیا ۔

انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے فیصلے میں الیکشن کمیشن بے نقاب ہواہے اور پوری قوم کے سامنے یہ بات کھل کر آ گئی ہے کہ الیکشن کمیشن نا اہل ہے۔ موجودہ الیکشن کمشنر 2013ء میں الیکشن کمشنر نہیں تھے بلکہ کوئی اورتھا لیکن اب چیف الیکشن کمشنر کی ذمہ داری ہے کہ جن لوگوں نے ہمار الیکشن تباہ کیا ان کے خلاف سخت کارروائی کریں اور جب تک ملک میں انتخابی عمل شفاف نہیں ہوتا اس وقت تک ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ ملک میں کسانوں کوبھی ان کے حقوق دینے میں ناکام رہی ہے ۔ ایک طرف کسانوں کے اخراجات بڑھ رہے ہیں اور دوسری طرف کسانوں کے پیداوار کے مطابق بھی معاوضہ نہیں مل رہا ۔تحریک انصاف کسانوں کے ساتھ ہے اور بہت جلد کسانوں کا کنونشن بلایاجائے گا ۔ بھارت میں کسانوں کو ریلیف ملتاہے جبکہ پاکستان میں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں انتخابی عمل کو شفاف بنانے کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور یہ جنگ بھی جاری رہے گی لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم نئے پاکستان کی جدوجہد بھی جاری رکھیں گے اور نئے پاکستان میں دیر ہے اندھیر نہیں ۔پی ٹی آئی نے احتجاجی دھرنے میں عوام کے بنیادی حقوق اور ان کے مسائل کے حل کی جنگ لڑی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک میں عوام کے ووٹ کے تقدس کی حفاظت کی جائے ۔

میں نے سنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کو ٹیلی فون کرکے ان سے پوچھا ہے کہ آپ بتائیں تحریک انصاف کے اراکین کوپارلیمنٹ میں رہناچاہیے یا نہیں ، الطاف حسین پاکستان کا سب سے بڑا دہشتگرد اور غدارہے ۔ اسپیکر اس سے کیوں پوچھتا ہے او ر میں نواز شریف سے بھی کہتا ہوں کہ وہ مولانا فضل الرحمن کے کندھے پر رکھ کر بندو ق چلانے اورالطاف حسین سے پوچھنے کی بجائے خود فیصلہ کریں تحریک انصاف سڑکوں پر آنے کے لئے تیارہے ۔

ہم 2013ء سے زیادہ ووٹ لے کر دوبارہ اسمبلیوں میں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ملک کو لوٹ رہے ہیں ۔ کراچی میں لوگوں کو پانی اور بجلی میسرنہیں لیکن حکمران غیر ضروری اور میٹرو جیسے منصوبوں پر قومی خزانے سے اربوں روپے صائع کر رہے ہیں۔ حالانکہ ان سے آدھے پیسوں میں بھارت میں میٹرو کامنصوبہ بنا ہے ۔ تحریک انصاف کی مقبولیت سے تمام جماعتیں خوفزدہ ہیں اورسٹیٹس کو کی حامی جماعتیں تحریک انصا ف کا اقتدار میں آنے کا راستہ روکنا چاہتی ہیں لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوں گی اور پنجاب میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حکمرانوں کے تمام حربوں کے باوجود پی ٹی آئی کامیابی حاصل کر یگی ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پولیس کو (ن) لیگ اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرتی ہے لیکن ہم نے خیبر پختوانخواہ میں پولیس کو آزاد کردیا ہے ۔ کے پی کے میں جب بلدیاتی انتخابات پولیس کی نگرانی میں ہوئے تو ہمیں35فیصد جبکہ چند روز پہلے بلدیاتی انتخابات کی کچھ نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں ہمیں 45فیصد ووٹ ملے ہیں او رجو جماعتیں کے پی کے میں دھاندلی کی بات کرتی ہیں ہم نے انہیں دوبارہ الیکشن کرانے کی پیشکش کی لیکن وہ تمام جماعتیں اپنی شکست کے خوف سے ڈرگئیں۔

عمران خان نے کہا کہ (ن) لیگ ہمیشہ امپائر اور الیکشن کمیشن کو ساتھ ملا کر انتخابات جیتی ہے لیکن میں قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہم نیوٹرل امپائر دیں گے اور ملک میں انتخابی عمل کو بھی مکمل طور پر شفاف بنایا جائے گا اور آج تحریک انصاف پورے ملک میں مضبوط ہو رہی ہے اس لئے میرا یقین ہے دنیاکی کوئی طاقت تحریک انصاف کو نیا پاکستان بنانے سے نہیں روک سکتی ۔ اس موقع پر دیگر نے بھی خطاب کیا