افغانستان اور پاکستان کو محفوظ ٹھکانے ختم کرنے ہوں گے،امریکا ، افغان قیادت اورطالبان کے درمیان مصالحتی عمل امریکا کااولین مقصد ہے۔ ترجمان محکمہ خارجہ

بدھ 12 اگست 2015 08:40

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اگست۔2015ء)امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان اورافغانستان پْرتشدد انتہا پسندی کو شکست دینے کے لیے مل کرکام کریں۔واشنگٹن میں صحافیوں کوبریفنگ میں محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کو سرحد کے دونوں طرف طالبان کے محفوظ ٹھکانے تباہ کرکے ان کی کارروائیاں کرنے کی قوت کوکم کرنا ہوگا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں طالبان کے حالیہ حملوں کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افرادکے اہل خانہ سے ہمدردی ہے۔ امریکا طالبان اوران کا ساتھ دینے والوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ افغانستان میں تشدد کا خاتمہ کریں۔ ایک سوال پران کا کہنا تھا کہ افغان قیادت اورطالبان کے درمیان مصالحتی عمل امریکا کااولین مقصد ہے۔

(جاری ہے)

امید کرتے ہیں طالبان کے بڑھتے حملوں سے مصالحتی کوششیں متاثر نہیں ہوں گی۔

تاہم طالبان کے داخلی معاملات کو سمجھنا اوران سے مذاکرات کرنا مشکل کام ضرور ہے۔ امریکا سیاسی مصالحتی عمل کو آگے بڑھانا چاہتا ہے اورچند ہفتے قبل ہونے والے مذاکرات حوصلہ افزاہیں۔ ایک اورسوال پرترجمان نے بتایا کہ وزیرخارجہ جان کیری نے افغان صدرکی پریس کانفرنس کے بعد ان سے ٹیلی فون پربات کی ہے۔ دونوں رہنماوں کے درمیان دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں سے متعلق گفتگو ہوئی۔ جان کیری نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کو محفوظ ٹھکانے ختم کرنے کے لیے کام جاری رکھنا ہوگا اور یہ کوئی ا ٓسان کام نہیں۔کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔اس حوالے سے پیش رفت ہوئی ہے لیکن کوئی یہ نہ سمجھے کہ محفوظ ٹھکانے ختم کرنے اوربات چیت جاری رکھنے کی ضرورت نہیں۔

متعلقہ عنوان :