شدت پسندوں کو ٹھکانے لگانے کے عزم پر قائم ہیں ، پا کستا ن ، پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اب تک 60000 سے زائد جانیں قربان کر چکے پاکستانی عوام اور حکومت افغان حکومت اور عوام کے دکھ درد کا بخوبی ادراک کر سکتے ہیں، تر جما ن دفتر خا رجہ کی امریکی ذرا ئع ابلا غ سے گفتگو

بدھ 12 اگست 2015 08:36

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اگست۔2015ء)پاکستان نے افغا ن صد ر کے بیا ن پر اپنا رد عمل ظا ہر کر تے ہو ئے کہا ہے کہ وہ خود دہشت گردی کا شکار ہے، اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی اور شدت پسندوں کو ٹھکانے لگانے کے عزم پر قائم ہے۔یہ بات دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے وائس آف امریکہ کی ڈیوا سروس سے بات کرتے ہوئے کہی۔وہ افغانستان کے صدر اشرف غنی کے بیان پر تبصرہ کر رہے تھے، جس میں پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’وہ اپنے ہاں طالبان کی پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کرے ،جب پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان سے افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے متعلق سوال پوچھا گیا، تو ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں پْرعزم ہے۔

(جاری ہے)

ساتھ ہی اْن کا کہنا تھا کہ ’پاکستان افغان قیادت اور افغانستان کی جانب سے کی جانے والی امن اور مفاہمتی عمل کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے‘۔قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ پاکستان نے صدر اشرف غنی کی اخباری کانفرنس میں اٹھائے گئے نکات پر توجہ مبذول کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے۔ اور اب تک ہم 60000 سے زائد جانیں قربان کر چکے ہیں‘۔ترجمان نے مزید کہا کہ، ’اِس لیے، پاکستانی عوام اور حکومت افغانستان کی حکومت اور عوام کے دکھ درد کا بخوبی ادراک کر سکتے ہیں، ایسے میں جب حالیہ دِنوں کے دوران دہشت گرد حملوں کا ایک سلسلہ چل پڑا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد انسانی جانیں ضائع جب کہ بیسیوں افراد زخمی ہوئے ہیں‘۔

متعلقہ عنوان :