قصور واقعہ پر سر شرم سے جھک گیا ،بے شرم ثناء اللہ واقعہ کو زمین کا تنازع کہہ رہا ہے ،عمران خان ، واقعہ کو چھپنے نہیں دینگے ، اسمبلی میں آواز اٹھائینگے ، پنجاب پولیس سٹیٹ بن چکا ہے ،نواز شریف کا پولیس تباہ کرنے میں بڑا ہاتھ ہے ، خیبر پختونخوا میں پولیس پٹواری نظام بدل چکا ، ہری پور میں پرانے فرسودہ اور دقیانوسی نظام کا مقابلہ نئے پاکستان اور نئی سوچ سے ہے ،ہری پور میں جلسہ سے خطاب

منگل 11 اگست 2015 09:05

ہری پور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 اگست۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاہے کہ قصور واقعہ پر سر شرم سے جھک گیا ہے اور بے شرم ثناء اللہ اس واقعہ کو زمین کا تنازع کہہ رہا ہے ، قصور واقعہ کو چھپنے نہیں دینگے ، اسمبلی میں آواز اٹھائینگے ، پنجاب پولیس سٹیٹ بن چکا ہے ، نواز شریف کا پولیس تباہ کرنے میں بڑا ہاتھ ہے ، خیبر پختونخوا میں پولیس پٹواری نظام بدل چکا ، ہری پور میں پرانے فرسودہ اور دقیانوسی نظام کا مقابلہ نئے پاکستان اور نئی سوچ سے ہے ۔

ہری پور میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن نے انتخابات کالعدم قرار دینے کی بجائے نواز لیگ کو مزید تین سال دے دیئے جو نواز لیگ کے لئے خطرناک ہے کیونکہ سکول کے سارے بچے تحریک انصاف میں ہیں اور تین سال بعد ان سب کے ووٹ بھی ہوں گے عمران خان نے قصور واقع کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس واقعہ پر شرم آرہی ہے کہ پاکستان جو اسلام کے نام پر پاک لوگوں کی ریاست بنا تھا اس ملک میں اس طرح کا کام ہورہا ہے قصور میں ظالموں نے بچوں سے جنسی تشدد کرکے ویڈیوز بنائیں اور پھر ان کے والدین سے پیسے مظلوم کے والدین پولیس کے پاس گئے تو ان کمزوروں کی بات سننے کی بجائے ان پر پولیس نے پتھراؤ اور ظلم کیا اور آج بھی وہ لوگوں کو سمجھوتہ کرنے کا کہہ رہے ہیں اس کا ذمہ دار کون ہے ؟ انہوں نے کہا کہ نواز لیگ نے پچیس سالوں میں چھ بار حکومت کی ہے انہوں نے پنجاب کی پولیس کو تباہ کردیا ہے لاہور ہائی کورٹ نے 1992ء میں آئی جی عباس خان سے پولیس کی کرپشن بارے پوچھا تو انہوں نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ نواز شریف کے دور میں سفارش اور رشوت لے کر لوگوں کو پولیس میں بھرتی کیا گیا بھرتی ہونے والوں میں کئی مجرم بھی تھے انہوں نے کہا کہ پولیس کو غلط اور غیر قانونی بھرتی کرنے کے بعد ان سے اب غلط کام کروائے جاتے ہیں ایک رانا ثناء اللہ کو ماڈل ٹاؤن واقعہ کے بعد باہر نکاا اور پھر واپس لے آئے ہیں یہ مجرم اور جھوٹا اور بے شرم یہ کہتا ہے کہ یہ زمین کا مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ تیس سال میں نواز شریف اور شہباز شریف اربوں پتی بن گئے ہیں انہوں نے اپنی فیکٹریاں بنائیں آج نواز کا بیٹا اربو ں کے گھر میں رہ رہا ہے 350کروڑ روپے کے قرضے بھی لئے اور انتخابات بھی لڑے پنجاب کو پولیس سٹیٹ بنا کر لوگوں کو یرغمال بنالیا راولپنڈی میں پولیس نے نوجوان کو اور گجرات میں دو کیلوں ، ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کو مارا کوئی پکڑا نہیں گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف قصور واقعہ کو اسمبلی میں اٹھائے گی اور اب اس واقعہ کو چھپنے نہیں دینگے انہوں نے کہا کہ ہری پور میں دو مختلف سوچ رکھنے والوں کامقابلہ ہے ایک سوچ لوگوں کو خرید کر حکومت میں آنے کے بعد کرپشن کرنے والوں کی ہے دوسری سوچ تبدیلی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کی پولیس کا پختونخوا پولیس سے مقابلہ کرلیں خیبر پختونخوا کی پولیس غیر سیاسی اور میرٹ پر ہے اور این ٹی ایس کے ذریعے آتی ہے پولیس نے کسی سیاسی مخالف پر کوئی جھوٹا پرچہ نہیں بنایا پنجاب اور سندھ میں سیاسی مخالفین پر کئی مقدمات ہیں پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی احتساب کمیشن نے کئی وزیر کو پکڑ کر جیل میں ڈالا نیب میں نواز شریف ، اسحاق ڈار اور زرداری سمیت سب کا نام ہے لیکن کبھی کوئی بڑا نہیں پکڑا گیا انہوں نے کہا کہ ہم نے سکولوں کا نظام بہتر کیا چیلنج کرتا ہوں آج پختونخوا میں سب سے کم کرپشن ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے سب سے بہتر بلدیاتی نظام دیا ہم پہلی بار گاؤں کے لوگوں کو اختیار دے رہے ہیں اکتالیس ارب روپے نچلی سطح پر جارہا ہے پولیس ضلعی حکومتوں کو جواب دہ ہوگا اب فیصلے پشاور بیٹھ کر نہیں ہر شہر اور گاؤں میں ہوں گے یہی انقلاب ہے انہوں نے کہا کہ میٹرو پر ایک سو چالیس ارب روپے خرچ کئے گئے اگر یہ اختیار لوگوں کے پاس ہوتا تو وہ ہسپتالوں میں اپنی سہولیات سڑکوں اور تعلیم پر خرچ کریت سولہ دسمبر کو عامر زمان اور بلے کو ووٹ دے کر کامیاب کریں ۔