قصور ویڈیو سکینڈل میں مزید دو ملزمان گرفتار کر لئے گئے ٗ گرفتار ملزمان کی تعداد چودہ ہوگئی ،ایڈیشنل سیشن کورٹ نے 5ملزمان کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی ٗ سات کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع ،اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کی درخواست مسترد کردی گئی

منگل 11 اگست 2015 09:00

قصور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ 11 اگست۔2015ء)قصور ویڈیو اسکینڈل میں ملوث مزید دو ملزمان گرفتار کر لئے گئے، کیس میں گرفتار ملزمان کی تعداد چودہ ہو گئی۔ قصور کی ایڈیشنل سیشن کورٹ نے ویڈیو اسکینڈل کے 5ملزمان کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی ٗ 7کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی ہے۔ویڈیو اسکینڈل کے 5ملزمان کی عبوری ضمانت کی مدت ختم ہونے پر انہیں ایڈیشنل سیشن جج ثمینہ حیات کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

ملزمان نے عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست کی تھی۔ عدالت کی جانب سے درخواست خارج کرنے پر پانچوں ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان ملزمان میں سلیم اختر، عتیق الرحمان، شفیق احمد، تنزیل الرحمان اور محمد یحییٰ شامل ہیں۔ پولیس نے مدعیان کے وکلاء کی درخواست پر مقدمے میں 7 اے ٹی اے کی دفعات بھی شامل کر لیں۔

(جاری ہے)

اسکینڈل کے 7 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی گئی مرکزی ملزم حسیم عامر، فیضان مجید، نسیم شہزاد اور بشارت کے ریمانڈ میں دو روز ٗ عبدالمنان، علی مجید، اور عثمان خالد کے ریمانڈ میں4 روز کی توسیع کی گئی ٗ پولیس کے مطابق ویڈیو اسکینڈل کے مزید دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد اسکینڈل میں ملوث گرفتار ملزمان کی تعداد 14ہو گئی ہے قصور ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ منظور الملک کی جانب سے قصور ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کی درخواست کو مسترد کردیا گیا ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ پولیس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے لہذا جوڈیشل کمیشن کے قیام کی ضرورت نہیں ہے۔