پاک ،آئی ایم ایف مذاکرات کا اعلامیہ جاری ،روزگار میں اضافے کیلئے شرح نمو میں اضافہ ہونا ضروری ، بجٹ خسارے اور قرض کے اہداف حاصل نہیں کئے جاسکے، پاکستانی برآمدات میں کمی ہوئی ، توانائی شعبے میں سرکلر ڈیٹ اور بقایا جات کی وصولی کے اہداف بھی حاصل نہیں ہوسکے ، مستقبل میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوسکتا ہے،اعلامیہ

ہفتہ 8 اگست 2015 09:02

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 اگست۔2015ء)عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان دبئی میں ہونے والے مذاکرات کا اعلامیہ جاری ، روزگار میں اضافے کے لیے شرح نمو میں اضافہ ہونا ضروری ہے ، بجٹ خسارے اور قرض کے اہداف حاصل نہیں کئے جاسکے ، پاکستان کی برآمدات میں کمی ہوئی ہے ، توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ اور بقایا جات کی وصولی کے اہداف بھی حاصل نہیں کئے جاسکے ، مستقبل میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔

جمعہ کے روز دبئی میں آئی ایم ایف کے ساتھ 29 جولائی سے ہونے والے تین سالہ توسیعی فنڈز کی سہولت سے متعلق جائزہ اجلاس کا آخری روز بھی ختم ہوگیا اس موقع پر آئی ایم ایف نے اعلامیہ جاری کیا جس میں ملکی موجودہ معاشی صورتحال کو تسلی بخش قرار دیا گیا ہے بجٹ خسارے اور قرض کے اہداف حاصل نہ کرنے پر تشویش کااظہار کیا ہے آئی ایم ایف نے مستقبل میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کی بھی پیشنگوئی کردی ہے مذاکرات کے بعد بلوچستان کو 502 ملین ڈالر کی قسط جاری کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

قسط جاری کرنے کا فیصلہ آئی ایم ایف کا بورڈ کریگا اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں سے ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور آئی ایم ایف نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ٹیکس محصولات میں پندرہ فیصد اضافہ ہوا ہے بیرونی تجارت میں بہتری آئی ہے مہنگائی کی ترقی پہلی بار 1.8 فیصد ہے آئی ایم ایف نے شرح نمو کا ہدف 4.5 رکھا ہے زرمبادلہ کے ذخائر بھی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں سٹیٹ بینک کو خود مختار بنانے کے لیے آئین میں ترمیم کی جائے گی ۔