وزیر اعظم کی زیر صدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس،پرامن بلوچستان پروگرام کی منظوری دیدی،اجلاس میں صوبے کی امن وامان کی صورت حال،ناراض بلوچ رہنماؤں سے ہونیوالی پیش رفت پر وزیر اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی،بلوچستان پیکیج کے تحت حکومت ہتھیار ڈالنے والوں کو 5 سے15 لاکھ روپے دے گی،دلی خواہش ہے ناراض بلوچ رہنما صوبے کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کریں، بھر پور معاونت کریں گے،نواز شریف کا اجلاس سے خطاب،وزیر اعظم سے وزیراعلیٰ ،گورنر بلوچستان کی ملاقات ،مری میں ہونے والے معاہدے پر تبادلہ خیال

جمعہ 7 اگست 2015 08:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 اگست۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف نے ناراض بلوچوں کو مرکزی دھارے میں واپس لانے کے لیے "پْر امن بلوچستان" پروگرام کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے امن واستحکام انتہائی ضروری ہے،بلوچستان کے حالات ماضی کی نسبت بہت بہتر ہیں،دلی خواہش ہے ناراض بلوچ رہنما قومی دھارے میں شامل ہوکر ملک کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کریں،آپریشن ضرب عضب شاندار نتائج سامنے آئے ہیں، ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا،جمعرات کے روز وزیر اعظم نواز شریف کی صدارت میں بلوچستان ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بلوچستان کی مجموعی سکیورٹی صورتحال، صوبے میں جاری شورش اور نیشنل ایکشن پلان میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا،اجلاس میں ناراض بلوچ رہنماؤں ہونے والی پیش اور پرامن بلوچستان پیکج بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی ،اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان، وزیر برائے سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نواز شریف نے صوبے کی مجموعی صورت حال پر اطمینان کا اظہار کیا اورپرامن بلوچستان پروگرام کی بھی منظوری دید ی،پرامن بلوچستان پروگرام کے تحت ناراض بلوچ رہنماؤں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے اورہتھیار ڈالنے والوں کو فی کس 5 سے15 لاکھ روپے دیئے جائیں گے،وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی تعمیر وترقی کیلئے ہر ایک کو اپنا حصہ ڈالنا چاہیے ،ہماری دلی خواہش ہے کہ ناراض بلوچ رہنما قومی دھارے میں شامل ہوں اور صوبے کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کریں،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے امن و استحکام بہت ضروری ہے بلوچستان کے حالات ماضی کی نسبت بہت اچھے ہیں،آپریشن ضرب عضب سے پورے ملک میں مثبت نتائج سامنے ہیں آخری دہشت گردی کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا،اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ پہنچے جہاں گورنر ، وزیراعلیٰ ، اراکین کابینہ اور اسمبلی ان کا پرتپاک استقبال کیا،وزیر اعلیٰ نے کابینہ کے اراکین کا فرداً فرداً تعارف بھی کرایا ،وزیر اعظم نے گورنر بلوچستان میں مانگی ڈیم، زرعی یونی ورسٹی اور سریاب فلائی اوور کا افتتاح کیا ،بعد ازاں گورنر ہاؤس میں وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں نیشنل پارٹی کے ساتھ ہونے والے مری معاہدے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

مری میں ہونے والے معاہدے میں نیشنل پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے درمیان یہ طے پایا تھا کہ دونوں جماعتیں ڈھائی ڈھائی سال تک وزرات اعلیٰ کے منصب کے فرائض انجام دیں گی اور پہلے مرحلے میں نیشنل پارٹی جب کہ دوسرے مرحلے میں مسلم لیگ (ن) اپنا نمائندہ منتخب کرے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ثناء اللہ زہری وزیر اعلیٰ بلوچستان کے لئے سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔