روسی ایئر لائن کا کشمیری طلباء کو دہلی سے استنبول لے جانے سے انکار،کشمیری طلباء ‘اسلام میں سماجی انصاف کا تصور” منعقدہ کانفرنس میں شرکت کے لئے ترکی کا سفر کرنا چاہتے تھے

بدھ 5 اگست 2015 09:10

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 اگست۔2015ء)روسی ایئر لائن نے چار کشمیری طلباء کو دہلی سے استنبول لے جانے سے انکار کردیا۔ بھارتی اخبار”انڈیا ٹو ڈے“ اور برطانوی اخبار”دی میل“ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے روسی ایئر لائن ایرو فلوٹ نے کمزور بنیادوں پر دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ترکی کے لئے چار کشمیری طلباء کو پروازلینے سے انکار کردیا۔

متاثرین طلباء کے مطابق ایئر لائن نے کوئی وجہ نہیں بتائی لیکن کہا کہ اس سے پہلے کہ ٹرمینل عمارت سے باہر نکال دیا جائے چاروں کو ترک ایئر لائنز پر سفر کرنے کے لئے کہا گیا۔طالب علموں نے ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ کی وزارت (ایم ایچ آر ڈی) اور ایرو فلوٹ سے شکایات دائر کی ہیں۔ واقعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سول ایوی ایشن کی وزارت نے ایئر لائن کے اقدامات کو گڑبڑ قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

متاثرہ طالبعلموں میں ایک علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے محمد اقبال راتھر نے بتا یا کہ ہم روسی ائیرلائن کی پرواز پر جانے کیلئے جمعرات نصف شب ڈیڑھ بجے ائیرپورٹ پہنچے تو ہمیں کاونٹر پر بتایا گیا کہ وہ روسی ائیرلائن کے ذریعے استنبول نہیں جا سکتے لیکن سبب نہیں بتایا گیا۔ پھر ہمیں ٹرمینل بلڈنگ سے نکل جانے کا کہا گیا۔ ہمارے پاس مناسب ویزا، ٹکٹ اور دیگر دستاویزات تھی اس رویے سے انہوں نے ہماری توہین کی۔

اقبال اپنے تین ساتھیوں کے ہمراہ نو روزہ “اسلام میں سماجی انصاف کا تصور” منعقدہ کانفرنس میں شرکت کے لئے ترکی کا سفر کرنا چاہتے تھے۔دوسری جانب اخبار نے ایرو فلوٹ سے وضاحت کا کہا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔تاہم ایک سینئر عہدیدار جودہلی ہوائی اڈے پر تعینات ہے اس نے انکشاف کیا کہ ایئر لائن ایسے طلباء کو سفر کی اجازت نہیں دیتی جن کی شناخت اور دستاویزات کے بارے میں شکوک و شبہات ہوں۔

ہم نے دو طالب علموں کو اجازت دی لیکن دیگر چار مشکوک تھے۔ دیگر کے پاس سامان، پیسہ اور کانفرنس کا اصل دعوت نہیں تھا۔ انہوں نے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ اس کی مشاورت کی۔امیگریشن بیورو نے بتایا کہ ایک طالب علم نے اکثر پاکستان کا سفر کیا ہے لیکن وہ پاکستان کے سفر کے لئے مناسب وجہ فراہم کرنے سے قاصر تھا۔اس کے علاوہ طالب علم وہاں قیام اور کانفرنس کی تفصیلات کے متعلق تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔

اقبال نے ایئر لائن کے الزامات کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ٹرمینل عمارت سے باہر نکال دیا گیا اوروہ علی گڑھ واپس آئے۔ ایئر لائن کے عملے نے امیگریشن بیورو سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔ چار دن تک ہم سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ ہم نے ایرو فلوٹ سے شکایت کی اوروہ معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ایئر لائن نے ہمارے پیسے واپس نہیں کیے ہیں۔شہری ہوا بازی کی وزارت کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق، ایئر لائن اس طرح کی بنیاد پر بورڈنگ سے انکار نہیں کر سکتی۔ایرو فلوٹ مسافروں کی اسناد، تفصیلات اور شناخت کی توثیق کیلئے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ سے پوچھ سکتی تھی۔وزارت نے کہا کہ مسافروں کا حق کا معاملہ ہے اور انکوائری کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :