وزیراعظم آزادکشمیر نے اپنی کا بینہ میں شامل 2 وزراء کو الطاف حسین سے لاتعلقی کے لیے 72گھنٹے کا الٹی میٹم د یدیا ،چوہدری عبد المجید کا آزاد کشمیر میں متحدہ کیخلاف مظاہروں کا بھی اعلان

منگل 4 اگست 2015 09:00

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 اگست۔2015ء)وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبد المجید نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی پاک فوج اور پاکستان مخالف اشتعال انگیزتقریر پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے آزاد حکومت کی کابینہ میں موجو ایم کیو ایم 2 وزراء کو الطاف حسین سے لاتعلقی کا اظہار کرنے کے لیے 72گھنٹے کا الٹی میٹم دینے کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر بھر میں الطاف حسین کیخلاف مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے تفصیلات کے مطابق پیر کے روز وزیر آعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی پاکستان مخالف تقریر پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ریاست بھر میں الطاف حسین کے خلاف جمعرات کو مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے اور آزاد حکومت کے وزیر خزانہ نے وزیر اعظم کی ہدایت پر اسمبلی سکرٹریٹ میں مذمتی قرار داد بھی جمع کرا دی ہے جس کی منظور کے لیے وزیر اعظم کی سفارش پر پر صدر ریاست سردار یعقوب خان نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس آج منگل کو طلب کر لیا ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں الطاف حسین سے متعلق مذمتی قرار داد کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا ۔ اس کے وعلاوہ وزیر آعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے آزاد حکومت کی کابینہ میں موجو ایم کیو ایم کے وزراء کو 72گھنٹوں میں ایم کیو ایم سے اظہار لا تعلقی کا الٹی میٹم دیتے ہوئے واضح کیا ہے کے ایم کیو ایم کے وزراء 72گھنٹوں میں الطاف حسین سے لاتعلقی کا اظہار کریں ورنہ انسے وزارت واپس لے لی جائے گی۔

ادھرآزاد کشمیر حکومت نے ایم کیو ایم کے وزراء کی وزارتوں کو الطاف حسین سے لاتعلقی اختیار کرنے سے مشروط کر دیا ہے۔الطاف حسین کے تسلسل کے ساتھ ملک دشمن بنایات آنے کے بعد آزاد حکومت نے ایم کیو ایم کے وزراء کی وزارتیں برقرار رکھنے کیلئے الطاف حسین سے لا تعلقی کی شرط عائد کر دی ہے اور الطاف حسین کے بیانات کے خلاف آزادکشمیر اسمبلی میں قراردادبھی پیش ہو چکی ہے ۔

یہ فیصلہ وزیر اعظم نے پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی سے مشاورت کے بعد کیا ہے اور لا تعلقی اختیار نہ کرنے پر آئندہ چند دنوں میں ایم کیو ایم کے وزراء سے ان کی وزارتوں کے قلم دان واپس لے لیے جائیں گئے۔ الطاف حسین کے متنازعہ بیانات آنے کے بعد وزیر اعظم آزادکشمیر پر پیپلزپارٹی کے ممبران اسمبلی کی طرف سے شدید دباؤ ہے کہ ایم کیو ایم کے وزراء سے وزارتیں واپس لیتے ہوئے ان کو ڈی سیٹ کیا جائے۔واضح رہے اس وقت آزادکشمیر میں ایم کیو ایم کے دو وزراء ہیں طاہر کھوکھر جن کے پاس ٹرانسپورٹ کی وزارت اور سلیم بٹ کے پاس سپورٹس اور کلچر کی وزارت ہے۔