ریاست دھرنے کی وجوہات کی تحقیقات، ذمہ داروں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کرے،سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری،عمران خان نے 126دن دھرنا دیکر ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، پارلیمنٹ ، عدلیہ سمیت قومی اداروں پر حملے کئے،عمران خان نے 115 بار الزامات عائد کئے جنہیں جوڈیشل کمیشن نے مسترد کردیا، 25دسمبر کو سیاسی جماعت کا اعلان کروں گا ، چار حلقے کھولنا اختیار میں نہیں تھا، عمران خان نے انہیں کٹہرے میں بلایا اور نہ خود کٹہرے میں آئے، کبھی ٹماٹر یا بوتل پر ازخود نوٹس نہیں لیا، لاپتہ افراد کے مقدمات بند نہیں ہوئے آج بھی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں،سابق چیف جسٹس کی پریس کانفرنس

منگل 28 جولائی 2015 09:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 جولائی۔2015ء) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے عمران خان کے دھرنے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست دھرنے کی وجوہات کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کرے۔ عمران خان نے 126دن دھرنا دے کر ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ، مقدس پارلیمنٹ اور عدلیہ سمیت قومی اداروں پر حملے کئے گئے اگر موجودہ حکومت نے کارروائی نہ کی تو کل اسے اس کا بھی جواب دینا ہوگا ۔

عمران خان نے 115 بار الزامات عائد کئے جنہیں جوڈیشل کمیشن نے سختی سے مسترد کردیا ابھی سیاست میں نہیں آیا 25دسمبر کو سیاسی جماعت کا اعلان کروں گا۔ انہوں نے ارسلان افتخار ، اعتزاز احسن ، علی احمد کرد سمیت دیگر شخصیات کے حوالے سے کئے گئے سوالات مسترد کردیئے ۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے پریس کانفرنس میں کہا کہ تحریک انصاف کو کچھ نہیں کہنا چاہتا عمران خان کی بات کروں گا انہوں نے عدلیہ پر الزامات لگائے چار حلقے کھولنا ان کے اختیار میں نہیں تھا اور نہ ہی انہیں آرٹیکل 118،119،120،125 اس کی کبھی اجازت دے سکتے تھے لاپتہ افراد کے مقدمات بند نہیں ہوئے وہ آج بھی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جوڈیشل کمیشن کو کوئی متنازعہ نہیں بنا سکتا کیونکہ موجودہ الیکشن کمیشن آرڈیننس کے تحت بنایا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ وہ جوڈیشل کمیشن کی کارروائی میں فریق بننے کے خواہاں اور عدالت کے کٹہرے میں کھڑے ہونے کو تیار تھے اس حوالے سے انہوں نے کمیشن کو اپنے وکلاء کے ذریعے درخواست بھی دی تھی عمران خان نے نہ انہیں کٹہرے میں بلایا اور نہ ہی وہ خود کٹہرے میں آئے ۔ عمران خان کو اس وقت تک کیوں ہوش نہیں تھا جب وہ بطور چیف جسٹس کام کررہے تھے انہوں نے کبھی ٹماٹر یا بوتل پر ازخود نوٹس نہیں لیا اگر عمران خان کے پاس اس حوالے سے کوئی معلومات ہیں تو وہ ہمیں بتا سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ 126دن عوام کے ضائع کئے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران ہلڑ بازی کرکے عدالت اور پارلیمنٹ میں جانے کے راستے بند کئے گئے سرکاری ٹی وی پر حملہ کیا گیا انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ ابھی سیاسی رہنما کے طور پر بات نہیں کررہے ہیں اب ان کا عمران خان کیخلاف مقدمہ اکیلے اس کا نہیں رہا اب یہ مقدمہ پوری قوم کا بن چکا ہے کبھی تو ان کے دھرنے کے حوالے سے انکشافات سامنے آئیں گے ارسلان افتخار کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا بھی انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا اعتزاز احسن سمیت وکلاء کی ان سے دوری کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ اب بھی ان کی عزت کرتے ہیں ۔