بھارتی فوج کو کشمیر سے واپس چلے جانا چاہیے‘امریکی دانشور، مقبوضہ کشمیر میں 1980کے جعلی انتخابات کے بعد سے مظالم میں خطرناک اضافہ ہوا، پا ک بھا رت دشمنی دونوں ملکوں کیلئے نقصان دہ ہے،پر وفیسر نوم چو مسکی

ہفتہ 25 جولائی 2015 08:25

بوسٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 جولائی۔2015ء)ممتاز امریکی فلسفی اور دانشور پر وفیسر نوم چو مسکی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو بدترین مظالم کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور بھارتی فوج کو کشمیر سے واپس چلے جانا چاہیے ۔ میڈیا رپو رٹ کے مطا بق پر وفیسر نوم چو مسکی نے ان خیالات کا اظہار کشمیری مصنف محبوب مخدومی کے ساتھ تبادلہ خیالات کے دوران کیا ۔

محبوب مخدومی نے امریکی مصنف سے حال ہی بوسٹن کی ہاورڈ یونیورسٹی میں ملاقات کی۔ امریکی مصنف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 1980کی دہائی کے آخر میں ہونے والے جعلی انتخابات کے بعد سے مظالم میں خطرناک اضافہ ہو گیا۔ انہوں نے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دشمنی دونوں ملکوں کیلئے نقصان دہ ہے ۔ دونوں ہمسایہ ممالک کو امن کی طرف بڑھناچاہیے۔

(جاری ہے)

محبوب مخدومی کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی دانشور نے ملاقات کے دوران مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک سنجیدہ مذاکرتی عمل ہونا چاہیے اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے دونوں کے درمیان اعتماد سازی ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بارے میں اظہار خیال کر نے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکن انکے خلاف سڑکوں پر آگئے تھے لہذا کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے انہیں ایک بار دورہ بھارت کے دوران پولیس کی سیکورٹی لینا پڑی تھی۔