جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد عمران خان صادق اور امین نہیں رہے،خالد مقبول صدیقی، آرٹیکل 62 کے تحت چیئرمین تحریک انصاف کی پارلیمنٹ کی رکنیت کو چیلنج کیا جائے گا،عمران خان نے قوم سے جتنے جھوٹ بولے ہیں اسکا احتساب کرنا الیکشن کمیشن اور عدلیہ کی زمہ داری ہے،پریس کانفرنس

ہفتہ 25 جولائی 2015 08:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 جولائی۔2015ء)متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد عمران خان صادق اور امین نہیں رہے اس لئے آرٹیکل 62 کے تحت چیئرمین تحریک انصاف کی پارلیمنٹ کی رکنیت کو چیلنج کیا جائے گا۔جمعہ کوخورشید بیگم سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ مبینہ انتخابی دھاندلی کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کے بعد عمران خان بتائیں کہ انہوں نے کس کے اشارے پر تماشا لگایا، دھرنے کے دوران انہوں نے قوم سے جتنے جھوٹ بولے اس کا احتساب کرنا الیکشن کمیشن اور عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 62 کے تحت عمران خان کو نااہل قرار دینے کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر، اسپیکر قومی اسمبلی اور رجسٹرار سپریم کورٹ سے تمام ثبوتوں کے ساتھ رجوع کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

عمران خان نے نہ صرف قوم سے جھوٹ بولا بلکہ قومی سرمایہ اور عوام کا وقت بھی ضائع کیا۔ انکا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کی جانب سے 2013 انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے جو فیصلہ آیا ہے اسکے بعد قوم عمران خان سے یہ سوال پوچھنے پر حق با جانب ہے کہ آخر انہوں نے یہ سب کچھ کس کے اشارے پر کیا۔

اس موقع پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 62 کے تحت عمران خان کو نااہل قرار دینے کے حوالے سے چیف الیکشن کمیشن ، اسپیکر قومی اسمبلی اور رجسٹرار سپریم کورٹ سے تمام ثبوتوں کے ساتھ رجوع کیا ہے۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اراکین کا کہنا تھا کہ عمران خان نے قوم سے جتنے جھوٹ بولے ہیں اسکا احتساب کرنا الیکشن کمیشن اور عدلیہ کی زمہ داری ہے۔