میرے خلاف 20سال میں کوئی مقدمہ ثابت نہیں ہوسکا،بلیک میل کرنے والامختلف درخواستیں دائرکررہاہے ،ملک ریاض ،ملک سے نہیں بھاگوں گا،ان لوگوں کوبھگاوٴں گا،پولیس مانگے گی تواوربھی ویڈیوزاورلوگوں کے نام دوں گا،عدالت جوفیصلہ کریگی قبول کروں گا،عدالتوں سے انصاف مانگتاہوں دباوٴنہیں ڈالتا،نہ ڈال سکتاہوں، نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

جمعرات 23 جولائی 2015 08:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 جولائی۔2015ء)بحریہ ٹاوٴن کے سربراہ ملک ریاض نے کہاہے کہ میرے خلاف 20سال میں کوئی مقدمہ ثابت نہیں ہوسکا،بلیک میل کرنے والامختلف درخواستیں دائرکررہاہے ،ملک سے نہیں بھاگوں گا،ان لوگوں کوبھگاوٴں گا،پولیس مانگے گی تواوربھی ویڈیوزاورلوگوں کے نام دوں گا،عدالت جوفیصلہ کریگی قبول کروں گا،عدالتوں سے انصاف مانگتاہوں دباوٴنہیں ڈالتا،نہ ڈال سکتاہوں ۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے ملک ریاض نے کہاکہ میرے خلاف 20سال سے ایک مقدمہ بھی ثابت نہیں ہوسکتاہے ،مجھے بلیک میل کرنے والے فوج سے برطرف اورکورٹ ماشل لاء ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم کاروباری لوگ ہیں ہم نے ملک کی ترقی میں حصہ ڈالاہے ،اورڈالتے رہیں گے ،ہم بلیک میلروں سے لڑتے رہیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بلیک میل کرکے بھتہ کراچی سمیت پورے ملک میں لیاجاتاہے ،جب کسی شخص کویرغمال بنالیاجائے تووہ پیسے دیتاہے ،چھ سال پہلے مجھے ارسلان افتخارنے بھی بلیک میل کیاتھا،عدالتیں فیصلہ کریں اگرمیں مجرم ہوں تومجھے سزادیں اگریہ لوگ مجرم ہیں توانہیں بھی سزادی جائے ۔

انہوں نے کہاکہ میرے بیٹے کوکارریس میں پھنسایاگیا،ہمارے خلاف مقدمات بنے لیکن کچھ ثابت نہ ہوسکامیں نے کسی کونہیں کہاکہ مقدمات واپس لے ،ملک ریاض نے کہاکہ مجھے بلیک میل کرکے 5کروڑلیاگیاہے ،مجھے بلیک میل کرنے والاشخص مختلف درخواستیں دے رہاہے ،ابھی اورلوگوں کے نام بھی آئیں گے اورپولیس جب مانگے گی تواورچیزیں اورویڈیوزبھی دیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ میرادل اوردماغ صاف ہے ،مجھے اللہ نے عزت دی ہے ،میں اس ملک سے نہیں بھاگوں بلکہ ان بلیک میلروں کوبھگاوٴں گا،مجھے دوسال کام کرنے دیں اس ملک کانقشہ بدل دوں گا۔انہوں نے کہاکہ یورپ میں غریب امیرہوتواسے سرکاخطاب اوریونیورسٹیوں میں لیکچردیئے جاتے ہیں لیکن یہاں انہیں بلیک میل کیاجاتاہے،یہاں نہ امیرکورہنے دیاجاتاہے اورنہ ہی غریب کورہنے دیاجاتاہے ۔

انہوں نے کہاکہ ڈی ایچ اے کی زمین حکومت پنجاب کی نہیں یہ جگہ ہماری ہے ،میں عدالتوں سے انصاف مانگتاہوں ،عدالتوں پردباوٴنہیں ڈالتابلیک میلنگ سے متعلق وکلاء سپریم کورٹ کوآگاہ کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ میں نے ویڈیودیدی ہے اب عدالت جانے اورفیصلہ جانے عدالت جوبھی فیصلہ کریگی وہ قبول کریں گے ،جیسے پہلے فیصلے تسلیم کرتے رہے ہیں

متعلقہ عنوان :