انتہا پسنددینی مدارس نہیں بلکہ مغرب والے ہیں، مدارس امن کے گہورے ہیں ان کا ہر صورت دفاع کیا جائے گا،مولانا فضل الرحمٰن، امریکہ پوری دنیا میں جنگ مسلط کرکے انسانیت کا قتل عام کررہا ہے،جنگ امت مسلمہ کے نہیں بلکہ امریکی مفاد میں ہے،سربراہ جمعیت علمائے اسلام

منگل 21 جولائی 2015 08:07

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 جولائی۔2015ء ) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ انتہا پسنددینی مدارس نہیں بلکہ مغرب والے ہیں، مدارس امن کے گہورے ہیں ان کا ہر صورت دفاع کیا جائے گا، امریکہ پوری دنیا میں جنگ مسلط کرکے انسانیت کا قتل عام کررہا ہے، دنیا کے مسائل کا حل جنگ سے نہیں مذاکرات سے ہے ،جنگ امت مسلمہ کے نہیں بلکہ امریکی مفاد میں ہے ہمیں امریکی جنگی سے نکل کر پرامن فضا قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یو آئی جیکب آباد کے امیر ڈاکٹر اے جی انصاری کی قیادت میں ملنے والے وفد سے اپنے آبائی گاوٴں عبدالخیل میں ملاقات کے دوران کیا، وفد میں حافظ محمد عباس نوناری، حاجی وسیم کھوسو، مولانا عبدالجبار رند اور دیگر شامل تھے، مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ سیاست میں عسکری ونگ کی کوئی جگہ نہیں اور نہ ہی اس کا سیاست میں مستقبل ہے ،سیاست سے عسکریت پسندی کو نکالنا ہوگا ،انہوں نے کہا کہ اسلام کو انتہاپسندی کا نام دینے والے اسلام کے خلاف انتہا پسند ہیں امت مسلمہ کو آپس کے اختلافات ختم کرکے مغرب کی سازشوں کو ناکام کرنا ہوگا ،انہوں نے وفد سے ملاقات کے دوران سندھ کی تازہ صورتحال کے متعلق معلومات حاصل کیں ، جے یو آئی ضلع جیکب آباد کے امیر ڈاکٹر اے جی انصاری نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی سندھ کے حقوق کے لیے جدوجہد کررہی ہے جے یو آئی نے سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف چلنے والی تمام تحریکوں میں صف اول کا کردار ادا کیا ہے ، انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کو علماء کرام نے غیر شرعی قرار دیا ہے اس لیے کالا باغ ڈیم کے مردے گھوڑے کا باب بند ہونا چاہئے پنجاب اسمبلی میں کالاباغ ڈیم کے متعلق پیش کی گئی قرار داد سندھ کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔

متعلقہ عنوان :