دریاوٴں میں پانی کے بہاوٴ کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹرکرنیکا حکم ، حفاظتی انتظامات میں غفلت برداشت نہیں ‘شہبازشریف،کابینہ کمیٹی برائے فلڈ دریاوٴں اورنہروں کے اہم بند و پشتوں کے مرمت کے کام کی نگرانی کرے ،جنگی بنیادوں پر کام مکمل کرایاجائے،نالوں میں پانی کے بہاوٴ کو 24گھنٹے مانیٹر کیا جائے، ڈی واٹرنگ سیٹس اور دیگر ضروری آلات سو فیصد چالو حالت میں ہونے چاہئیں،متعلقہ محکمے و ادارے الرٹ رہیں، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی پوری تیاری ہونی چاہیئے:وزیراعلیٰ کالندن سے ویڈیولنک پر اجلاس سے خطاب

منگل 21 جولائی 2015 08:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 جولائی۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے پیر کے روز برطانیہ کے شہر لند ن سے ویڈیولنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ لاہوراورمختلف ڈویژنوں میں اجلاس سے خطاب کیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے صوبے میں حالیہ بارشوں اورممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔

وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ویڈیولنک کے ذریعے کابینہ کمیٹی برائے فلڈ اورانتظامی افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حالیہ شدید بارشوں کے باعث دریاوٴں کی صورتحال کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کیا جائے اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام ضرور ی اقدامات مکمل رکھے جائیں،اس ضمن میں کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

کابینہ کمیٹی برائے فلڈ دریاوٴں اورنہروں کے اہم بند و پشتوں کے مرمت کے کام کی ذاتی طورپر نگرانی کرے اوراہم بند وپشتوں کی مرمت کا کام جنگی بنیادوں پر مکمل کرایا جائے۔

دریاوٴں اورنہروں کے بند و پشتوں کی مرمت کے کام میں غفلت یا سستی برداشت نہیں کروں گا۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اہم بند و پشتوں کی تھرڈ پارٹی انسپکشن کر کے رپورٹ پیش کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کمیٹی برائے فلڈ روزانہ باقاعدگی سے میٹنگ کر کے دریاوٴں میں پانی کے بہاوٴ کی صورتحال کا جائزہ لے اورجہاں ضروری ہووہاں پر فوری طورپرحفاظتی اقدامات کیے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ متعلقہ صوبائی و وفاقی اداروں کے درمیان موثر کوآرڈینیشن انتہائی ضروری ہے،اس ضمن میں تمام متعلقہ اداروں کے مابین مربوط رابطہ ہونا چاہیے اورلمحہ بہ لمحہ معلومات کا تبادلہ کیا جائے جس کی روشنی میں ضروری انتظامات اٹھائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ بارشوں کے حوالے سے محکمہ موسمیات سے پیشگی معلومات لے کرانتظامات کیے جائیں اور ممکنہ سیلاب کے خدشے کے پیش نظر دریاوٴں کے کنارے آبادیوں سے بروقت انخلاء یقینی بنانے کے انتظامات بھی مکمل ہونے چاہئیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈی جی خان اورراجن پور کے پہاڑی نالوں میں ممکنہ طغیانی کے خدشے کے پیش نظرحفاظتی انتظامات کیے جائیں ،سیالکوٹ اورگوجرانوالہ کے ندی نالوں میں پانی کے بہاوٴ کو 24گھنٹے مانیٹر کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے لیہ میں دریائے سندھ کے کٹاوٴ کے باعث بند کو پہنچنے والے نقصان کی تحقیقات کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈی واٹرنگ سیٹس،سکر مشینیں اور دیگر ضروری آلات سو فیصد چالو حالت میں ہونے چاہئیں اور اس ضمن میں باقاعدہ انسپکشن جاری رکھی جائے۔

انہوں نے کہا کہمیں خود اس ضمن میں کئے جانے والے تمام حفاظتی انتظامات کا باقاعدہ جائزہ لے رہا ہوں۔ کابینہ کمیٹی برائے فلڈ ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے حوالے سے کئے جانے والے فیصلوں پر فوری عملدرآمد یقینی بنائے، اس حوالے سے تاخیر کسی بھی صورت برداشت نہیں کروں گا۔ انہو ں نے کہا کہ حفاظتی انتظامات ہر لحاظ سے موثر اور جامع ہونے چاہئیں۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ موسم کی صورتحال اور دریاؤں میں پانی کے بہاؤکے حوالے سے متعلقہ محکمے و ادارے الرٹ رہیں۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی مکمل تیاری ہونی چاہیئے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ دریاؤں کے بیڈ اور برساتی نالوں کے اردگرد تجاوزات کا فوری خاتمہ کیا جائے اور اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ پولیس کے تعاون سے بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائے۔

اجلاس کے دوران وفاقی و صوبائی اداروں کے متعلقہ حکام نے موسم کی صورتحال اور دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کے علاوہ حفاظتی انتظامات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔صوبائی وزراء یاور زمان،ڈاکٹر فرخ جاوید،مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق،ایم پی اے زعیم حسین قادری،چیف سیکرٹری،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو،انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب،متعلقہ سیکرٹریز،ڈی جی پی ڈی ایم اے ،ڈی جی ریسکیو 1122،ایم ڈی واسا،ڈی جی محکمہ موسمیات اورمتعلقہ اداروں کے اعلی حکام نے سول سیکرٹریٹ لاہورسے ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

صوبائی و زیر کرنل (ر) شجاع خانزادہ اورڈی سی او اٹک کی ڈی سی او آفس اٹک،سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب، کمشنر راولپنڈی ڈویژن اور ڈی سی او کی کمشنر آفس راولپنڈی، سیکرٹری آبپاشی اورکمشنر ڈی جی خان ڈویژن کی کمشنر آفس ڈی جی خان جبکہ سرگودھا ڈویژن کے انتظامی افسران بھی ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :