پیپلز پارٹی کا بھٹو ازم کو پارٹی کے اندر مضبوط کرنے کیلئے فاطمہ بھٹو سے رابطہ ، فاطمہ بھٹو کی طرف سے پی پی پی کی چیئرپرسن بننے کی خواہش کا اظہار ، بلاول کا قبول کرنے سے انکا ر

جمعہ 17 جولائی 2015 05:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 جولائی۔2015ء) پیپلز پارٹی نے بھٹو ازم کو پارٹی کے اندر مضبوط کرنے کیلئے فاطمہ بھٹو سے رابطہ کیا ہے تاہم بلاول بھٹو زرداری اور فاطمہ بھٹو کے درمیان پارٹی کی چیئرمین شپ کیلئے اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے ۔ باخبر ذرائع کے مطابق پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے مشاورت کے بعد اپنی خالہ صنم بھٹو کے ذریعے مرتضی بھٹو کی صاحبزادی فاطمہ بھٹو سے رابطہ کیا تھا اور انہیں سیاسی جدوجہد مل کر شروع کرنے کی پیشکش کی تھی ۔

ذرائع کے مطابق فاطمہ بھٹو کی طرف سے پی پی پی کی چیئرپرسن بننے کی خواہش کا اظہار کیا تو بلاول بھٹو نے اسے قبول نہیں کیا البتہ دونوں خاندانوں کے درمیان ایک تجویز یہ بھی سامنے آئی کہ صنم بھٹو کو پارٹی کی چیئرپرسن مقرر کردیا جائے لیکن صنم بھٹو نے یہ عہدہ قبول کرنے سے انکار کردیا اور واضح کیا کہ یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے جو میں پوری نہیں کرسکتی اس کے بعد یہ معاملہ موخر ہوگیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری سندھ سمیت پورے ملک میں پی پی پی کی ساکھ بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور یہ کاوش بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی کیونکہ پارٹی کے سینئر رہنما متعدد بار بلاول بھٹو کو یہ مشورہ دے چکے ہیں کہ پارٹی میں بھٹو ازم کو تازہ آکسیجن دینے کیلئے فاطمہ بھٹو اور ذوالفقار جونیئر کو ساتھ ملایا جائے مگر اس کیلئے بلاول بھٹو سے زیادہ آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی سیاست کو سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :