پاکستان اور بھارت اوفا اعلامیہ کے پابندہیں،دفتر خارجہ،فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت سے شدید احتجاج کیا،ایل او سی پر کشیدگی سے منفی اثرات مرتب ہوں گے،ہمسایوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات نواز شریف کا ویژن ہے،کشمیر متنازعہ علاقہ ہے ،کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ حل ہونا چاہیے،پاکستان اور روس مختلف شعبوں میں تعاون بڑھا رہے ہیں،عرب امارات میں عمر مبین لاپت ہیں،پاکستانی سفارتخانہ حکام سے رابطہ میں ہے،ترجمان خلیل اللہ قاضی کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 17 جولائی 2015 05:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 جولائی۔2015ء)پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت نے جاسوس طیارے کے ذریعے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے،بھارتی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے،ایل او سی پر کشیدگی سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے،پاکستان اوفا میں جاری مشترکہ اعلامیہ کا پابند ہے ،بھارت کو بھی پابندی کرنا چاہیے،ترجمان دفتر خارجہ خلیل اللہ قاضی نے جمعرات کے روز ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور خطے میں امن کیلئے کوشاں ہے اور اس کے لئے لازوال قربانیاں بھی دی ہیں،پاکستان اس وقت دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑ رہا ہے اور آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردی کو ختم کر دیا ہے اور ملک میں امن کی فضاء قائم ہے،انہوں نے کہا کہ ہمسائیوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات وزیر اعظم نواز شریف کا ویژن ہے اور اس ویژن کے تحت نہ صرف پڑوسی ممالک بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان تمام ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر انداز میں آگے بڑھا رہاہے،پاکستان اور روس مختلف شعبوں میں تعاون کررہے ہیں اور وزیر اعظم نواز شریف نے دورہ روس کے دوران مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر پیش رفت ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کشمیر ایک متنازعہ مسئلہ ہے جس پر اقوام متحدہ کی قرار دادیں موجود ہیں ،کشمیر کے مسئلے کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے ،وادی میں بندوق کے زور پر کشمیری عوام کو حق خود ارادیت سے محروم نہیں کیا جا سکتا ہے،دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس طیارے نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے ،ایل او سی پر پرامن ماحول دونوں ممالک کے مفاد میں ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان اوفا میں جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ کا پابندہے،اوفا میں پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات میں دونوں رہنماؤں کشیدگی کم کرنے پر بات کی تھی،ملاقات یہ بھی طے پایا تھا کہ قیام امن دونوں ملکوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے،خلیل اللہ قاضی نے کہاکہ بھارت نے جاسوس طیارے کے ذریعے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے جس پر پاکستان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے بھارتی سفیر کو دفتر خارجہ کر کے بیان ریکارڈ کرایا ہے،انہوں نے کہا کہ ا یسے واقعات سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ،روس کے شہر اوفامیں پاک بھارت وزرائے اعظم نے کنٹرول لائن پر کشیدگی کے خاتمے کیلئے بات چیت کی ہے جو کہ ایک احسن اقدام ہے،اوفا میں پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات کا جاری ہونے والا اعلامیہ بھی خوش آئند ہے اوردونوں ممالک اس اعلامیہ پر مکمل پابند ہیں،حالیہ کشیدگی سے اوفا اعلامیہ پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ،بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو چاہیے کہ اوفا اعلامیہ پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ عرب امارات میں پاکستانی عمر مبین لاپتہ ہیں جس کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے،پاکستانی سفارت خانہ عرب امارات کے حکام سے رابطے میں ہیں اور جلد اس حوالے سے پیش رفت ہوگی۔