وزیراعلیٰ پنجاب سے آرمی پبلک سکول پشاور کے طلباء و طالبات اورانکے والدین کی ملاقات،شہبازشریف نے بچوں کو لیپ ٹاپ دےئے،آرمی پبلک سکول پشاورکے بچے وبچیوں نے عظیم قربانی دی، جورہتی دنیا تک یاد رہے گی:شہبازشریف، سانحہ پشاور کا زخم آج بھی تازہ ہے، معصوم بچوں کو ناحق مسلا گیا، بہت سے پھول بن کھلے مرجھا گئے، واقعہ نے پوری قوم کو رنجیدہ کیا، معصوم بچوں کا خون کسی صورت رائیگاں نہیں جائے گا، میڈیکل بورڈ کی سفارش پر بچوں کو علاج کیلئے بیرون ملک بھی بھجوائیں گے،بچوں و بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے بھی ہر طرح کے تعاون کیلئے تیار ہیں: بچوں اور ان کے والدین سے گفتگو

جمعرات 16 جولائی 2015 08:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 جولائی۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے بدھ کے روز یہاں آرمی پبلک سکول پشاور کے پنجاب میں زیر علاج طلباء و طالبات اورانکے والدین نے ملاقات کی اوربچوں کو لاہور کے مختلف ہسپتالوں میں علاج معالجہ کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے پروزیراعلیٰ شہبازشریف کاشکریہ ادا کیا۔ وزیراعلیٰ نے آرمی پبلک سکول پشاور کے بچوں و بچیوں کو لیپ ٹاپ دےئے ۔

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی پبلک سکول پشاور میں پڑھنے والے قوم کے بیٹیوں اوربیٹیاں آج یہاں موجود ہیں اور پوری قوم کو اپنے ان بہادر بچے و بچیوں پر فخر ہے جنہوں نے حوصلے اورجرت سے ایک بڑے سانحہ کا سامنا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کا زخم آج بھی تازہ ہے جس میں معصوم بچے و بچیوں کو ناحق مسلا گیااور بہت سے پھول بن کھلے مرجھا گئے۔

(جاری ہے)

اس واقعہ نے پوری قوم کو رنجیدہ کیا اورقوم اب تک سانحہ پشاور کے کرب سے باہر نہیں نکل سکی۔انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک سکول پشاور میں ہونے والا سانحہ تاریخ کا سب سے بڑا دلخراش واقعہ ہے ۔ایسے اندوہناک سانحہ کی عصر حاضر کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ شہدا ء کے والدین اورعزیز و اقارب کے جذبات کی شدت کا اندازہ تو نہیں کرسکتے تاہم پوری قوم آپ کے غم میں شریک تھی،ہے اوررہے گی۔

آرمی پبلک سکول کے بچے اوربچیوں نے عظیم قربانیوں کی تاریخ رقم کی ہے ۔رہتی دنیا تک ان لازوال قربانیوں کی یاد تازہ رہے گی۔انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں کی عظیم قربانی نے پوری قوم کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یکجا کردیا ہے اورپوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے یکسو اورمتحد ہوچکی ہے ۔سانحہ پشاورکے بعدقومی اتفا ق رائے سے انسداد دہشت گردی کیلئے نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا گیا،جس کے تحت ملک سے دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اوردہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑی جاری ہے،جس میں فتح صرف اورصرف پاکستان کی ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہمعصوم بچوں کی عظیم قربانی نے قوم کو جگا دیا ہے اور پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ، پرعزم اور ایک صحفے پر ہے۔معصوم بچوں کا خون کسی صورت رائیگاں نہیں جائے گا۔سانحہ پشاور کے نتیجے میں بہنے والا خون رنگ لائے گا اور انشاء اللہ پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور پاکستان کے 18کروڑ عوام کیلئے ایک سبق تھا کہ دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کیے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا اورنہ ہی آگے بڑھ سکتا ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ سانحہ پشاور سے پوری قوم نے سبق سیکھتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف مثالی اتحاد اوریکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے قوم کے بیٹے ،بیٹیوں ان کے والدین اوراساتذہ کو لاہور آمد پر دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں، آپ کی خدمت ہماری ذمہ داری اورفرض ہے جسے نبھانے کی ہم نے پوری کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کی سفارش پر بچوں کو علاج کیلئے بیرون ملک بھی بھجوائیں گے۔

بچوں و بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے بھی ہر طرح کے تعاون کیلئے تیار ہیں۔وزیراعلیٰ نے کمشنر لاہورڈویژن کو بچوں کی تعلیم کے امورکے حوالے سے جائزہ لینے کی ہدایت کی۔بچو ں و بچیوں کے والدین نے وزیراعلیٰ شہبازشریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اوران کی حکومت نے ہمارے اور ہمارے بچوں کے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا ہے ہم پچھلے 28روز سے پنجاب حکومت کے مہمان ہے اورپنجاب حکومت کے تعاون اورمہمان نوازی کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔

بچوں کے والدین نے علاج معالجے میں بھر پور تعاون پر وزیراعلیٰ شہبازشریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی گڈگورننس کے بار ے میں سن رکھا تھا لیکن یہاں آکر اس کامشاہدہ بھی کرلیا ہے،والدین نے بچوں کی تعلیم و صحت کے حوالے سے بعض امورسے آگاہ کیا جس پر وزیراعلیٰ نے والدین کو یقین دہانی کرائی کہ پنجاب حکومت اس ضمن میں ہر طرح سے حاضر ہے اوراس ضمن میں پہلے کی طرح مکمل تعاون کیا جائے گا۔

اس موقع پر سانحہ پشاور کے شہدا کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق،پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت خواجہ عمران نذیر،سیکرٹریز صحت و اطلاعات،پریس سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب،کمشنر لاہورڈویژن،ایم ایس میو ہسپتال اورمختلف ہسپتالوں کے ماہر ڈاکٹرز بھی اس موقع پر موجود تھے ۔