پالیسی کاتسلسل چاہتے ہیں توموجودہ آرمی چیف کوتوسیع دیناہوگی، پرویزمشرف،میرے مقدمات کے پس پردہ نوازشریف ہیں ،وہ انتقال پرتلے ہوئے ہیں ،آصف زرداری بتائے شاہ خالدکوکیوں قتل کیاگیا؟عزیربلوچ بتائیں گے کہ بے نظیربھٹوکس نے قتل کیا؟،مرتضیٰ بھٹوکے قتل کی تحقیقات ان کے دورحکومت میں کیوں نہیں کی گئیں ،تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہوں ،ملک میں کوئی مارشل لاء نظرنہیں آرہا،ملک مارشل لاء کامتحمل نہیں ہوسکتا،عمران خان کوگڈگورننس کاکوئی تجربہ نہیں ،خیبرپختونخواہ حکومت سے ظاہرہورہاہے ،نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 14 جولائی 2015 09:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14 جولائی۔2015ء)سابق صدرپرویزمشرف نے کہاہے کہ موجودہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع دی جانی چاہئے،اگرپالیسی کاتسلسل چاہتے ہیں توموجودہ آرمی چیف کوتوسیع دیناہوگی،میرے مقدمات کے پس پردہ نوازشریف ہیں ،وہ انتقال پرتلے ہوئے ہیں ،آصف زرداری بتائے شاہ خالدکوکیوں قتل کیاگیا؟عزیربلوچ بتائیں گے کہ بے نظیربھٹوکس نے قتل کیا؟،مرتضیٰ بھٹوکے قتل کی تحقیقات ان کے دورحکومت میں کیوں نہیں کی گئیں ،تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہوں ،ملک میں کوئی مارشل لاء نظرنہیں آرہا،ملک مارشل لاء کامتحمل نہیں ہوسکتا،عمران خان کوگڈگورننس کاکوئی تجربہ نہیں ،خیبرپختونخواہ حکومت سے ظاہرہورہاہے ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات دیکھ کربہت مایوسی ہوئی ہے ،ملک کی بری حالت ہے ،ملک میں نہ بجلی ،پانی ،گیس تیل اورنہ امن ہے ،ملک مسائل سے دوچارہے ،ایک نئی تبدیلی کے منتظرہیں ،مسلم لیگ اورپیپلزپارٹی کئی باراقتدارمیں آکرآزمائے جاچکے ہیں ،دونوں پارٹیوں نے عوام کے مسائل میں اضافہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کادنیامیں جوکردارہے وہ نہ ہونے کے برابرہے ،کسی کوبھی مددکرنے کوتیارہوں ،تبدیلی کے ذریعے ایک اچھی حکومت بنانی چاہئے ۔ان کاکہناتھاکہ میراتمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ ہے ،چوہدری شجاعت سے بھی وہ بھی میرے گھرآئے ،ملک میں تیسری قوت پیداکرنے کی ضرورت ہے ،مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کواکٹھاکرناچاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان محب وطن شخص ہے ،لیکن انہیں گڈگورننس کاکوئی تجربہ نہیں ،کے پی کے گڈگورننس سے اندازہ ہورہاہے ۔

عمران خان کہتاہے ماردو،لٹکادو،اس طرح کی باتیں نہیں ہونی چاہئے ،صدراوروزیراعظم کسی کوسزانہیں دے سکتا،عدالتیں سزدیتی ہیں ،عمران خان اگرسیکھنے کوتیارہیں تویہ اچھی بات ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کی دہشتگردی کی نشاندہی کرنی چاہئے ،بھتہ خوری اوردہشتگردوں کوسزاملنی چاہئے ،مجھ پرایم کیوایم کی حمایت کاالزام ہے میں نے ایم کیوایم کی حوصلہ افزائی نہیں کی ،میرے زمانے میں ایم کیوایم میں کوئی دہشتگردی نہیں تھی ،دہشتگردوں کے پیچھے پختون پارٹی اے ین پی تھی ۔

لیاری گینگ وارکے پیچھے پی پی پی تھی ۔انہوں نے کہاکہ فوج کے خلاف زبان استعمال ہوتوبرالگتاہے ،فوج کے خلاف نہیں بولناچاہئے ،رینجزسے کراچی میں بہتری آئی ،رینجرزنے کراچی میں امن لایا،رینجرزکولانے والے کومعلوم ہے کہ رینجرزکوکیوں لایاگیا۔انہوں نے کہاکہ ضیاء دورمیں بھی غریب کوکوڑے مارے گئے ،میں نے روکے رکھا۔انہوں نے کہاکہ میرے خلاف غیرآئینی مقدمات درج ہیں ،مقدمات کوجلدختم ہوناچاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ زرداری بتائیں کہ یہ خالدشاہ کوکیوں قتل کیاگیا،عزیربلوچ بتائیں گے کہ بی بی کوکیوں قتل کیاگیا،بی بی کوگاڑی سے نکلنے کاکس نے کہاتھا،آخری بارفون پربی بی کے ساتھ کس کی بات ہوئی ،مرتضیٰ بھٹوکے قتل کی تحقیقات ان کے دورحکومت میں کیوں نہیں ہوئیں ۔انہوں نے کہاکہ یہ میری غلطی تھی سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کے خلاف ریفرنس کیاوکلاء تحریک میری سے میری حکومت کودھچکالگا،1999ء میں اقتدارمیں آنے کامشورہ سیاستدانوں نے دیاتھا،مجھے این آراوپربہت افسوس ہے

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :