پاک بھارت وزراء اعظم ملاقات بھارتی خواہش پر خوشگوار ماحول میں ہوئی ،سرتاج عزیز ، ملاقات میں ڈی جی ایم اوز مشیر خارجہ سطح کی ملاقاتو ں ، تعلقات کی بہتری ، سرحدوں میں کشیدگی کم اور مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت پر اتفاق ہوا ہے ، کشمیر ہماری سفارتی پالیسی میں سہرفہرست ہے،چینی صدر سے اقتصادی راہداری پر تبادلہ خیال ہوا ، نواز شریف نے مودی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے،وزیراعظم کے دورے کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ

منگل 14 جولائی 2015 08:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14 جولائی۔2015ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاک بھارت وزراء اعظم ملاقات میں ڈی جی ایم اوز مشیر خارجہ سطح کی ملاقاتو ں ، تعلقات کی بہتری ، سرحدوں میں کشیدگی کم کرنے پر اتفاق ہوا ہے ، چینی صدر سے پاک چین اقتصادی راہداری پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ، نواز شریف نے مودی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے ۔

وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے وزیراعظم نواز شریف کے دورے کے حوالے سے میڈ یا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے دورہ روس کے موقع پر شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سمیت چین اور افغانستان کے صدور سے ملیں ہیں اور ان ملاقتوں میں خطے میں امن وامان کی بہتری سمیت تمام امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت وزراء اعظم ملاقات بھارت کی خواہش پر خوشگوار ماحول میں ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کے درمیان دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بات کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ بھارتی وزیراعظم سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری اور سرحدوں پر کشیدگی کم کرنے کے لیے بات چیت کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان ڈی جی ایم اوز اور دونوں ممالک کے مشیر خارجہ کی ملاقاتوں پر بھی اتفاق کیا گیا ہے وزیراعظم اورنریندر مودی کے درمیان ہونے والی ملاقات باضابطہ مذاکرات کا آغاز نہیں ہے لیکن امید ہے کہ ملاقات سے جلد دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا عمل بحال ہوجائے گا۔

ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ٹریک ٹو ڈائیلاگ پر بھی اتفاق کیا گیا ہے ۔ مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی پر امن وامان دونوں ممالک کے حق میں بہتر ہے بھارتی وزیراعظم سے سرحدوں پر کشیدگی کم کرنے کے حوالے سے بھی بات ہوئی ہے ۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ خطے میں پائیدار امن مشترکہ ذمہ داری ہے ہماری خواہش ہے کہ بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک تنازعات مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں وزیراعظم نواز شریف پر امن خطے کے لیے پرامن ہمسائیگی کی پالیسی پر عمل پیرا اہیں ۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ کشمیر ہماری سفارتی پالیسی میں سہرفہرست ہے بھارت سے جب بھی بات ہوگی کشمیر کا مسئلہ پہلے اٹھایا جائے گا کشمیر کی قیمت پر بھارت سے کوئی مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکے پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی و سفارتی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا ۔ مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اوفا میں چینی صدر شی چن پینگ اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی امور پر تبادلہ خیال ہوا ہے ۔

جبکہ اس موقع پر وزیراعظم نے علیحدہ افغان صدر سے بھی ملاقات کی ہے جس میں خطے میں امن وامان کے حوالے سے اور مری میں ہونے والی افغان حکومت اور طالبان رہنماؤں کی ملاقات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے افغان صدر نے مری میں ہونے والی ملاقات پر اطمینان کا اظہار کیاہے جبکہ روسی صدر سے ملاقات کے دوران باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے دو ٹوک الفاظ میں اپنے تحفظات سے نریندر مودی کو آگاہ کیا اور بھارتی وزراء کے بیانات پر بھی کھل کر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ سمجھوتہ ایکسپریس پر ہونے والی پیش رفت پر بھی بات ہوئی ہے جبکہ وزیراعظم نے ممبئی حملے سے متعلق مزید شواہد مانگے ہیں ۔