کرپشن میں ملوث محکموں پر ہاتھ ڈالنے پر سندھ حکومت کو رینجرز کو اختیارات دینے پر اعتراض تھا، عارف علوی،کل تک آئی جی سندھ پولیس اور سندھ حکومت رینجرز کی کارکردگی کو سرا ہ رہے تھے اور آج اعتراض مناسب نہیں،کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں رینجرز کی تقرری سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، پی ٹی آئی اختیارت توسیع کی حامی ہے، صحافیوں سے بات چیت

پیر 13 جولائی 2015 08:41

ٹھٹھہ ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 جولائی۔2015ء ) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے رہنما و رکن قومی اسمبلی عارف علوی نے دورہ ٹھٹھ کے موقع پر مکلی پریس کلب میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں رینجرز کی مقرری سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور تحریک انصاف رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی حمایت کرتی ہیں انہوں نے کہا کہ کراچی اور سندھ میں دو سو تین ارب روپے بھتہ اغواء برائے تاوان سے لیا جاتا تھا جو دشت گردی میں استعمال ہوتا ہے جس سے امن و امان کی صورتحال خراب ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی کارکردگی مایوس کن ہے اور سندھ حکومت کو رینجرز کے اختیارات میں توسیع پر اس وجہ سے اعتراض ہے کہ رینجرز نے کرپشن میں ملوث سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت دیگر صوبائی محکموں پر کاروائی کی ہے کل تک آئی جی سندھ پولیس اور سندھ حکومت رینجرز کی کارکردگی کو سراہا رہے تھے اور آج ان پر اعتراض کرنا مناسب نہیں اور فوری قیام امن کیلئے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی جائے انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں تحریک انصاف کی مقبولیت سے پیپلز پارٹی خوف زدہ ہے اور ہمارے پارٹی میں شامل ہونے والے افراد کو ہراساں کیا جارہا ہے انہوں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کے پی کے میں پی ٹی آئی قومی وطن پارٹی سے اتحاد کے حوالے سے بات چیت جارہے تاہم جو افراد کرپشن میں ملوث ہے ان کو حکومت میں شامل نہیں کیا جائیگا انہوں نے نیب کے سربراہ پر تحفظات کا اظھار کیا اور کہا کہ میگا کرپشن میں ملوث تمام افراد کے خلاف کاروائی کی جائے نیب نے سپریم کورٹ کے دباو پر ہی ایک سو پچاس میگا کرپشن کی فہرست فراہم کی ہے جس کو ہمیشہ دبا کر رکھا انہوں نے دھاندلی کیس کے حوالے سے کہا کہ امید ہے جڈیشنل کمیشن کو جو فیصلہ آئیگا و ملک و عوام کے مفاد میں ہوگا اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما اللہ داد نظامانی ،قادری بھائی ضلع ٹھٹھ آرگنائز گل حسن نہڑیو ، قربان ھالو ، سید تنویر شاہ ،ہوش محمد عباسی،رمیز میمن ،محمد علی بروہی اور دیگر موجود تھے ۔