کراچی ، ایپکس کمیٹی کا دہشت گردوں کے مالی معاونین اور سہولت کاروں کو ختم کرنیکا فیصلہ،بھتہ ، فطرہ اور دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کیے جائیں گے دہشت گردی کی جانب راغب کرنے والے مدارس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، اجلاس میں فیصلہ

پیر 13 جولائی 2015 08:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 جولائی۔2015ء) سندھ اپیکس کمیٹی میں سیاسی اور عسکری قیادت نے کراچی آپریشن جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے اوریہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے مالی معاونین اور سہولت کاروں کو ختم کیا جائے گا۔ بھتہ ، فطرہ اور دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کیے جائیں گے اوردہشت گردی کی جانب راغب کرنے والے مدارس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

اتوار کو وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر، آئی جی سندھ، سیکریٹری داخلہ سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور اٹیلی جنس حکام شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی سے دہشت گردی اور جرائم کے خاتمے کے لئے قومی ایکشن پلان پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا اور کراچی میں وقتی نہیں مستقل دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں مدارس کے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق سندھ میں چالیس سے زائد مدارس کے دہشت گردوں سے روابط کا انکشاف ہوا ہے۔ان میں کراچی کے چوبیس اور سندھ کے دوسرے شہروں میں بیس سے زائد مدارس شامل ہیں۔ اجلاس کو ڈی جی رینجرز سندھ اور صوبائی سیکریٹری داخلہ کی جانب سے بریفنگ دی گئی،۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور کراچی کوہر قیمت پرجرائم اوردہشتگردی سے پاک شہر بنایا جائے گا۔

اجلاس میں اس نکتے پر اتفاق کیا گیا کہ قومی ایکشن پلان پرعملدرآمدمیں سستی سے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائی متاثرہورہی ہے، لہٰذا قومی ایکشن پلان پر عمل درآمدکو یقینی بنایا جائے گا۔ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے بتایا کہ دہشت گردی کی جانب سے راغب کرنے والے مدارس کے خلاف کریک ڈاوٴن ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور رینجرز کو فری ہینڈ دیا ہوا ہے۔

سب اچھا کی رپورٹ پر کراچی آپریشن بند نہیں کریں گے۔ دہشت گرد نائن زیرو یا کہیں پر ہوں رینجرز یا پولیس کو کارروائی کے لیے تحریری اجازت کی ضرورت نہیں۔ شرجیل میمن نے بتایا کہ اپیکس کمیٹی میں ہوم سیکریٹری کی سربراہی میں ٹاسک فورس کمیٹی بنائی گئی ہے۔ دشمن ملک کے ایجنٹوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کریں گے۔ آپریشن کے بعد سندھ میں کرائم ریٹ باقی صوبوں سے کم ہو گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :