کرپشن کے الزام میں گرفتارصوبائی ضیااللہ آفریدی کی جیل میں اچانک طبیعت خراب ہوگئی،مختلف ہسپتالوں میں2 بار چیک اپ کرایا،ٹیسٹ کلیئر ہیں،نیب، ضیاء اللہ آفریدی کی گرفتاری غیر قانونی ،سازش کے تحت انہیں گرفتار کیا گیا ہے ،وکیل معظم بٹ

اتوار 12 جولائی 2015 09:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 جولائی۔2015ء) کرپشن کے الزامات میں گرفتارخیبرپختونخوا کے صوبائی وزیرمعدنیات ضیااللہ آفریدی کی جیل میں اچانک طبیعت خراب ہوگئی،مکمل چیک اپ کے بعد دوبارہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے،ہفتہ کے روز قوی احتساب بیوروخیبر پختونخواہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا کہ بدعنوانی کے الزام میں احتساب کمیشن کے زیرحراست صوبائی وزیرمعدنیات ضیااللہ آفریدی کی گزشتہ رات 12 جیل میں اچانک طبیعت خراب ہوگئی جسے فوری طور پر حیات آباد میڈیکل کمپلیکس لے جایا گیا جہاں ان کے تمام ٹیسٹ کرائے گئے تاہم ضیااللہ آفریدی کے تمام ٹیسٹ کلیئر آنے کے بعد انہیں دوبارہ احتساب کمیشن سیل منتقل کیا گیا جبکہ صبح 5 بجے کے قریب ضیاء اللہ آفریدی نے دوبارہ دل میں درد اور دم گھٹنے کی شکایت کی جس پر انہیں سی ایم ایچ اسپتال لے جایا گیا جہاں پر ان کے دوبارہ طبی ٹیسٹ کرائے گئے تاہم یہ ٹیسٹ بھی بالکل کلیئر آئے اور ڈاکٹروں نے اطمینان کا اظہار کیا جس کے انہیں دوبارہ احتسابی کمیشن کی جیل میں منتقل کیا گیا ہے،احتسابی کمیشن کے مطابق ضیاء اللہ آفریدی اب بالکل خیریت سے ہیں اور جیل میں چہل قدمی اور واک بھی کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

ادھرکرپشن کے الزام میں گرفتار پختونخوا کے صوبائی وزیر ضیا ء اللہ آفریدی کے وکیل معظم بٹ نے کہاہے کہ ضیاء اللہ آفریدی کی گرفتاری غیر قانونی ہے اور ایک سازش کے تحت انہیں گرفتار کیا گیا ہے گزشتہ روزپشاور پریس کلب میں ضیاء اللہ آفریدی کے ترجمان کے حیثیت سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے معظم بٹ ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ قانون اور آئین کے تحت احتساب کمیشن ہی غیر قانونی ہے کیونکہ کمیشن کو قانونی اورآئینی طور پرتمام تقاضوں کے مطابق تکمیل نہیں کیاگیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ ضیاء اللہ آفریدی مافیاکے گردگھیراتنگ کررکھاہے اور اسی مافیا کے خلاف 97ایف آئی آر بھی در ج کرائے ہیں یہ لوگ غیر قانونی طور پر ہمارے معدنیات کو چین کر لے جارہے ہیں لیکن ان تما م ایف آئی آرز پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی انہوں نے بتایا کہ ان پر تمام الزامات من گھڑت، بے بنیاد اور ذاتی عناد پر مبنی ہیں جن کاہم عدالت میں بھرپور جواب دینگے انہوں نے کہا کہ ضیاء اللہ آفریدی کا کہنا ہے کہ محکمہ معدنیات میں بدعنوان افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد وہاں مخصوص مافیا نے انکے خلاف سازشیں شروع کیں انہوں نے خود اہنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کیا ہوا ہے اور وہ عمران خان کے عوام سے کئے گئے وعدوں کے مطابق انہیں سرنگوں نہیں ہونے دیں گے اور اپنی بے گناہی ثابت کرکے وزیر اعلیٰ کی ٹیم کا حصہ ہونگے۔

معظم بٹ نے بتایا کہ احتساب کمیشن ابھی تک مکمل ہی نہیں ہوا ہے اسلئے صوبائی وزیر کی گرفتاری غیر آئینی اور غیر قانونی ہے لگ رہا ہے کہ بیوروکریسی اور بعض حلقے صوبائی حکومت کو بدنام کرنا چاہتے ہیں اسلئے وہ نامکمل احتساب کمیشن کے خلاف پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔

متعلقہ عنوان :