آئندہ صدر مملکت ،وزیراعظم او ر تمام سرکاری نمائندے اردو میں تقاریرکریں گے ،سیکرٹری اطلاعات ، وزیراعظم پاکستان نے باقاعدہ ایک انتظامی حکمنامہ بھی جاری کردیاہے ، اعظم خان نے قومی زبان اردوکے نفازاور صوبائی زبانوں کی ترویج واشاعت کے مقدمے میں رپورٹ پیش کردی ،کیس کی مزید سماعت بائیس جولائی تک ملتوی

ہفتہ 11 جولائی 2015 09:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 جولائی۔2015ء )سپریم کورٹ میں قومی زبان اردوکے نفازاور صوبائی زبانوں کی ترویج واشاعت کے مقدمے میں عدالت کوبتایاگیاہے کہ اب انگریزی نہیں بلکہ اردومیں آئندہ صدر مملکت ،وزیراعظم، وفاقی وزرا اور تمام وفاق اور سرکاری نمائندے ملک کے اندر اور باہرتقاریرکریں گے اس حوالے سے وزیراعظم پاکستان نے باقاعدہ ایک انتظامی حکمنامہ بھی جاری کردیاہے جس میں کہاگیاہے کہ اسے قلیل مدتی اقدامات وفاق کے زیر انتظام کام کرنے والے تمام ادارے ( سرکاری و نیم سرکاری ) اپنی پالیسیوں کا تین ماہ کے اندر اردو ترجمہ شائع کریں ۔

2 ۔وفاق کے زیر انتظام کرنے والے ادارے ( سرکاری و نیم سرکاری ) تمام قوانین کا اردو ترجمہ تین ماہ میں شائع کریں ۔3 ۔ وفاقی حکومت کے زیر انتظام کام کرنے والے ادارے ( سرکاری و نیم سرکاری ) ہر طرح کے فارم تین ماہ میں انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی فراہم کریں ۔

(جاری ہے)

4 ۔ تمام عوامی اہمیت کی جگہوں مثلاً عدالتوں ، تھانوں ، ہسپتالوں ، پارکوں ، تعلیمی اداروں ، بینکوں وغیرہ میں رہنمائی کے لئے انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو میں بورڈ تین ماہ کے اندر آٰویزاں کئے جائیں گے ۔

5 ۔ پاسپورٹ آفس ، محکمہ انکم ٹیکس ، اے جی پی آر ، آڈیٹر جنرل آف پاکستان ، واپڈا ، سوئی گیس ، الیکشن کمیشن آف پاکستان ، ڈرائیونگ لائسنس اور یوٹیلیٹی بلوں سمیت تمام دستاویزات تین ماہ میں اردو میں فراہم کریں ۔ پاسپورٹ کے تمام اندراج انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی منتقل کئے جائیں ، 6 ۔ وفاقی حکومت کے زیر انتظام کام کرنے والے تمام ادارے ( سرکاری و نیم سرکاری ) اپنی ویب سائٹ تین ماہ کے اندر اردو میں منتقل کریں ۔

7 ۔پورے ملک میں چھوٹی بڑی شاہراہوں کے کناروں پر راہنمائی کی غرض سے نصب سائن بورڈ تین ماہ کے اندر انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی نصب کئے جائیں ۔ 8 ۔ تمام سرکاری تقریبات / استقبالیوں کی کارروائی مرحلہ وار تین ماہ کے اندر اردو میں شروع کی جائے ۔ 9 ۔ صدر مملکت ، وزیر اعظم اور تمام وفاقی سرکاری نمائندے اور افسر ملک کے اندر اور باہر اردو میں تقاریر کریں اور اس کام کا مرحلہ وار تین ماہ کے اندر آغاز کر دیا جائے ۔

10 ۔اردو ے نفاذ و ترویج کے سلسلے میں ادارہ فروغ قومی زبان کو مرکزی حیثیت دی جائے تاکہ اس قومی مقصد کی بجا آوری کے راستے کی رکاوٹوں کو موثر طریقے سے جلد از جلد دور کیا جا سکے ۔یہ رپورٹ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے پوچھنے پرسیکریٹری اطلاعات ونشریات اعظم خان نے پیش کی انہوں نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعظم بیرون ملک گئے ہیں اس لئے اجلاس کا نہیں ہو سکا ۔

لیکن وزیر اعظم کی ہدایت پر کچھ انتظامی احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔ عدالت نے اردو کو سرکاری زبان کا درجہ قرار دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی ،،سیکرٹری اطلاعات نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم نے چھ جولائی کو انتظامی حکم نامے پر دستخط کر دئیے ہیں جس کے مطابق آئیندہ صدر مملکت ،وزیراعظم وفاقی وزرا اور تمام وفاق اور سرکاری نمائدے ملک کے اند اور باہر تقاریر ارود میں کریں گے،،تام سرکاری تقریبات اور ستقبالیوں کی کاروائی مرحلہ وار تین ماہ کے اند اردو میں شروع کی جائے گی،،سیکرٹری اطلاعات نے اس حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کی جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ بلوچستان نے چھ زبانوں کا لینگوئیج ایکٹ اور بلدیاتی انتخابات کروا دئیے ہیں کہا جاتا تھا کہ بلوچستان ترقی میں سب سے پیچھے ہے ،،جسٹس جواد نے پنجاب کے ایڈیشنل ایڈوکیٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان نے پنجابی زبان کو رائج کر دیا ہے لیکن پنجاب نے پنجابی کے لیے کچھ نہیں کیا پنجابی کو لاوارث نہ کیا جائے،،عدالت نے رپورٹ کی کاپی درخواست گزار کو فراہم کرنے کی ہدیات کر دی جبکہ کیس کی مزید سماعت بائیس جولائی تک ملتوی کر دی۔