پرویز مشرف کا طاہر القادری کو فون ،خیریت دریافت کی،ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال،کراچی آنے کی دعوت،پرویز مشرف نے خیریت دریافت کیلئے فون کیا،کسی کو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ،خرم نواز گنڈا پور ،پاکستان کو بحرا نوں کا سامنا ، نمٹنے کیلئے مضبوط سیاسی قیادت کی ضرورت ہے، پرویز مشرف، موجودہ سیاسی قیادت عوامی مسائل کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔ عوام تبدیلی چاہتے ہیں اور تبدیلی کے لئے ایک مضبوط سیاسی قیادت کو سامنے آنا ہوگا، مقدمات عدالت میں ہیں جلد حل ہوجائیں گے اس کے بعد عوام میں آؤں گا،کہ اے پی ایم ایل کو ملک بھر میں منظم کیا جائے گا، افطار ڈنر سے خطاب

پیر 6 جولائی 2015 09:36

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 جولائی۔2015ء) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کو گزشتہ روز ٹیلی فون کرکے انکی خیریت دریافت کی،دونوں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا،پرویز مشرف نے ڈاکٹر طاہر القادری کو کراچی آنے کی دعوت دی۔پرویز مشرف ٹیلی فون پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے بھی بات کی ا ور کہاکہ ایسے واقعات دنیا کے کسی بھی جمہوری معاشرے کیلئے ناقابل قبول ہیں،ایک سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف ملنا تو دور کی بات انصاف کا عمل بھی شروع نہیں ہو سکا ۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے ٹیلی فون کر نے اورخیریت دریافت کرنے پر پرویز مشرف کا شکریہ ادا کیا،ڈاکٹر طاہر القادری نے بھی جنرل پرویز مشرف کی خیریت دریافت کی اور کہا کہ بعض میڈیا رپورٹس کے ذریعے آپ کی بیماری کا علم ہوا ۔

(جاری ہے)

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف ڈاکٹر طاہر القادری کا بے حد احترام کرتے ہیں اور دہشتگردی کے خاتمہ اور دین اسلام کی حقیقی تعلیمات پوری دنیا میں روشناس کروانے کے حوالے سے ان کی ملی خدمات کے معترف ہیں ۔

لہذا کسی کو اس ٹیلی فونک رابطہ پر فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ۔ادھرآل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت سیاسی اور معاشی بحران کا سامنا ہے۔ ان بحرانوں سے نمٹنے کے لئے ملک کو ایک مضبوط سیاسی قیادت کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو مقامی لان میں آل پاکستان مسلم لیگ کراچی ڈویژن کے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی جیسے چیلنجز سے گزر رہا ہے۔ پاک فوج ملک سے دہشت گردی کے خاتمے اور قیام امن کے لئے بے انتہا قربانیاں دے رہی ہے۔ پوری قوم پاک فوج کو ان کی خدمات پر سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو سیاسی اور معاشی مسائل کا بھی سامنا ہے۔ موجودہ سیاسی قیادت عوامی مسائل کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔

عوام تبدیلی چاہتے ہیں اور تبدیلی کے لئے ایک مضبوط سیاسی قیادت کو سامنے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جو مقدمات عدالت میں ہیں امید کرتا ہوں کہ جلد حل ہوجائیں گے۔ اس کے بعد عوام میں آؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ اے پی ایم ایل کے جو ساتھی کٹھن سے کٹھن حالات میں ثابت قدم رہے۔ ان کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اے پی ایم ایل کو ملک بھر میں منظم کیا جائے گا۔

کراچی میں بھی یونین کونسل سے لے کر ضلعی سطح تک اے پی ایم ایل کو مضبوط بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اچھے سیاستدان سامنے آئیں گے تو ملک کے مسائل بھی حل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں حالات سے گھبرانے والا نہیں، ملک میں رہ کر ہی سیاست کروں گا۔ انہوں نے اے پی ایم ایل کے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ پارٹی کے پیغام کو ملک کے کونے کونے میں پھیلائیں اور بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع کردیں۔