میرا نکاح زرداری نہیں بھٹوازم سے ہے، پیپلز پارٹی عروج کی طرف جا رہی ہے، تنویرزمانی، آصف زرداری کسی کا فون نہ اٹھائیں تو مجھ سے فون پر رابطہ کرلیں ۔ ملک دشمنوں کے خلاف آپریشن کامطالبہ سب سے پہلے پیپلزپارٹی نے کیا تھا ملالہ ہم سب کیلئے شرمندگی کا باعث بنیں باہر کے ملکوں میں اچھی باتیں لے کر جانی چاہئیں بھیک نہیں مانگنی چاہیے، نجی ٹی وی کو انٹرویو

اتوار 5 جولائی 2015 09:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 جولائی۔2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی کی راہنماء تنویر زمانی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے اس وقت پیپلزپارٹی عروج کی طرف جارہی ہے آصف زرداری کسی کا فون نہ اٹھائیں تو مجھ سے فون پر رابطہ کرلیں ۔ ملک دشمنوں کے خلاف آپریشن کامطالبہ سب سے پہلے پیپلزپارٹی نے کیا تھا ملالہ ہم سب کیلئے شرمندگی کا باعث بنیں باہر کے ملکوں میں اچھی باتیں لے کر جانی چاہئیں بھیک نہیں مانگنی چاہیے۔

نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں تنویر زمانی نے کہا کہ 2007 ء میں پاکستان پیپلزپارٹی برسراقتدار آئی تو آصف علی زرداری حکومت میں آئے آصف علی زرداری کی قیادت میں پیپلزپارٹی نے پانچ سال مدت پوری کی اور ہمارے امیج کو بلند کیا تنویر زمانی نے حنا ربانی کھر اور شیری رحمن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بھٹو صاحب کا ایک ایک جملہ سنا جاتا تھا ۔

(جاری ہے)

میں نے کبھی زرداری صاحب کے معاملات میں مداخلت نہیں کی تاہم صروری نہیں کہ جب کوئی فون کرے تو زرداری صاحب موجود ہوں مصروفیات اور بھی ہوتی ہیں اگر زرداری صاحب فون نہ اٹھائیں تو مجھ سے بات کرلیں انہوں نے کہ اکہ آصف علی زرداری سے نکاح کی خبرکی میں نے تردید کی مجھے کسی سستی شہرت کی ضرورت نہیں انہوں نے کہا کہ میرا رشتہ بھٹو ازم سے ہے اور بھٹو ازم سے ہی میرا نکاح ہوا ہے سجاول زمانی کو سجاول زمانی کی بجائے سجاول بھٹو پکارا جائے انہوں نے کہا کہ ملالہ پاکستانی خواتین کیلئے شرمندگی کا باعث بنیں ہمارے ملک کی ایک عورت گھر گھر گئی بھک مانگی باہر کے ملکوں میں بری نہیں اچھی باتیں لے کر جانی چاہئیں باہر کے ملکوں میں جاکر بھیک مانگنے سے بہتر ہے کہ اپنے ہی لوگوں سے فنڈنگ کرکے اپنے تعلیمی نظام کو بہتر بنانا چاہیے انہوں نے بھٹو ازم کے علاوہ ایک اور شادی کا اعتراف کیا تاہم اپنے شوہر کا نام بتانے سے گریز کیا ایک سوال پر کہا کہ جو لوگ پیپلزپارٹی چھوڑ رہے ہیں انہیں دوبارہ پیپلزپارٹی میں خوش آمدید کہتی ہوں جتنے لوگ پیپلزپارٹی کو چھوڑ کر جارہے ہیں اس سے زیادہ پیپلزپارٹی میں شامل بھی ہورہے ہیں میں ین بھی اج تک پیپلزپارٹی کو چھوڑا وہ کامیاب نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ بھٹو سے لے کر زرداری تک پیپلزپارٹی کا ایک سفر ہے جس میں اونچ نیچ آتی رہی ہے اس وقت پیپلزپارٹی عروج کی طرف جارہی ہے انہوں نے کہا کہ یورپ میں بغیر نکاح کے ساتھ رہنے والوں کی مخالفت کرتی ہوں اس حوالے سے وہاں کے کلچر کو اچھا نہیں سمھجتی اور ہمیشہ اسکی مخالفت کرتی ہوں انہوں نے کہا کہ میرا رشتہ بھٹو ازم سے ہے میری زندگی میں مزید رشتوں کی گنجائش نہیں انہوں نے کہا کہ 2011 ء میں زرداری صاحب نے خود کہا تھا کہ بی بی کی اجازت سے ان کی بھٹو ازم سے شادی ہوگئی ہے ۔

پیپلزپارٹی کے جتنے بھی ووٹر ہیں وہ میرے بچے ہیں۔ سیاست میں اپنے خاندان کے لوگوں کا نام نہیں بتایا جاتا۔ اپنے انٹرویو کا آغاز اپین رشتہ داروں کے نام سے نہیں کروں گی ۔ ایکس وال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری صاحب کو ہر دور میں کسی کے ساتھ منسلک کرکے الزامات لگوائے جاتے ہیں۔ ذوالفقار مرزا کی جانب سے ایان علی کے حوالے سے الزام لگایا گیا وہ بالکل بے بنیاد ہے۔