حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے اور جو اس مد میں ڈھائی ارب روپے وصولی کیلئے بنکوں کے کروڑوں کھاتہ داروں سے ہر ماہ 70 روپے کی کٹوتی کرنے کا فیصلہ

جمعرات 2 جولائی 2015 09:43

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 جولائی۔2015ء)حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے اور اس مد میں ڈھائی ارب روپے کا وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف نے حکومت خود برداشت کرنے کا اعلان کیا ہے اس اضافی بوجھ کو پورا کرنے کے لئے وزارت خزانہ نے حکومت کی ہدایت پر ملک بھر کی تمام برانچوں سے کروڑوں کھاتہ داروں سے ہر ماہ 70 روپے کی کٹوتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس کٹوتی کی رقم سے 50 روپے بینکوں کے مالکان جبکہ 20 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نام پر وصول کئے جائیں گے ۔

خبر رساں ادارے کے مطابق اس سلسلہ میں سٹیٹ بنک آف پاکستان کی طرف سے ملک بھر کے تمام بنکوں کو ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں چنانچہ اس ہدایت کی روشنی میں تمام بنکوں کے انتظامیہ نے اپنے کھاتہ داروں کو بذریعہ ایس ایم ایس آگاہ کر دیا ۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں کروڑوں کھاتہ دار جن کی سرکاری اور نیم سرکاری ملازمین کے علاوہ چھوٹے بڑے تاجر ، دکاندار اور طالب علم ، بیواؤں پنشنرز ، بے نظیر انکم سپورٹ سکیم کے علاوہ بے شمار ایسے اکاؤنٹ ہولڈر ہیں جن کے اکاؤنٹوں میں صرف معمولی رقم ہوتی ہے ۔

خبر رساں ادارے کے سروے کے مطابق اس وقت ملک بھر کے تمام بنکوں میں 2 کروڑ کے لگ بھگ کھاتہ دار موجود ہیں ۔ جبکہ ہر ماہ سرکاری و غیر سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ بیواؤں پنشنرز اور دیگر پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین جو پہلے ہی حکومت کو انکم ٹیکس اور دیگر ٹیکس کی کٹوتی کے بعد اپنے کھاتے سے رقم نکلواتے ہیں مگر اب حکومت نے بینک مالکان کو مزید مراعات دینے اور اپنے خزانے کو مزید بڑھنے کے لئے غریب عوام پر نیا ٹیکس عائد کر دیا ہے ۔

اس طرح حکومت کو ہر ماہ سرکاری خزانے میں اربوں روپے کا مالی فائدہ ہو گا ۔ قبل ازیں حکومت بجلی کے بلوں سے بھی گھریلو صارفین سے پی ٹی وی لائسنس کے نام پر 35 روپے ٹیکس وصول کر رہی ہے اس طرح ملک بھر میں لاکھوں صارفین ایسے ہیں جنہوں نے غربت کی وجہ سے اپنے گھروں میں ٹیلی ویژن نہ ہے ۔ یہ امر قابل ذکر ہے چند سال قبل ملک بھر کے بڑے صنعت کاروں جنہوں نے بینکوں کو خرید لیا تھا اور انہوں نے بینک کے ہر کھاتہ دار پر 50 روپے ماہانہ کٹوتی شروع کر دی تھی ۔

بعدازاں شہریوں کے مسلسل احتجاج پر سابق دور حکومت نے سٹیٹ بینک کو سختی سے ہدایت کی تھی کہ وہ فوری طور پر بینک مالکان کو ماہانہ ان کے کھاتہ سے 50 روپے کٹوتی ختم کرنے کے احکامات جاری کرے چنانچہ حکومتی احکامات کی رو شنی میں چند سال قبل بینکوں نے یہ ماہانہ جگا ٹیکس عوام سے وصول کرنا بند کر دیا تھا اب حکومت نے پٹرولیم اور دیگر مصنوعات کا سہارا لے کر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نام پر بینک مالکان کو دوبارہ کھاتہ داروں سے 50 روپے ماہانہ کے علاوہ بھی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نام پر 20 روپے کٹوتی کاٹنے کی اجازت دے دی ہے ۔