طارق میر سے منسوب مبینہ اعترافی بیان کا ریکارڈ لندن پولیس دستاویزات کا حصہ نہیں، ترجمان میٹرو پولیٹن پولیس، ایم کیو ایم کے خلاف لندن میٹرو پولیٹن پولیس کی ایک اور دستاویز سامنے آگئی، الطاف حسین نے بھارت سے فنڈز لیے پاکستانی قوانین کی بھی خلاف ورزیاں کیں، ایم کیو ایم راہنماؤں کی لندن میں مختلف مقامات پر جائیدادوں کا بھی بھانڈا پھوڑ دیا

بدھ 1 جولائی 2015 09:10

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم جولائی۔2015ء) لندن میٹرو پولیٹن کے ترجمان ریلن کرو نے کہا ہے کہ طارق میر سے منسوب مبینہ اعترافی بیان کا ریکارڈ لندن پولیس دستاویزات کا حصہ نہیں ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق میٹرو پولیٹن نے طارق میر کے مبینہ بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لندن پولیس اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ بیان ہماری دساویزات کا حصہ نہیں ہے ہم نے پاکستانی اخبارات میں شائع ان بیانات کا بغور جائزہ لیا۔

جائزے کے بعد تصدیق کر سکتے ہیں کہ یہ بیان ان کی دستاویز کا حصہ نہیں ہے ترجمان کا کہنا تھا کہ طارق میر کے بیان کی تفصیل جاری نہیں کر سکتے اور نہ کسی کے ساتھ شیئر کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کے خلاف لندن میٹرو پولیٹن پولیس کی ایک اور دستاویز سامنے آگئی، الطاف حسین نے بھارت سے فنڈز لیے پاکستانی قوانین کی بھی خلاف ورزیاں کیں ایم کیو ایم راہنماؤں کی لندن میں مختلف مقامات پر جائیدادوں کا بھی بھانڈا پھوڑ دیا۔

(جاری ہے)

میڈیا پر لندن میٹروپولیٹن کی آنے والی نئی دستاویز کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے پاکستانی قوانین کی خلاف ورزیاں کیں الطاف حسین نے بھارتی حکومت سے فنڈز لیے دستاویز میں ایم کیو ایم کے راہنماؤں کی لندن میں مختلف مقامات پر جائیدادیں بھی ہیں یہ تمام رقم اور جائیداد ممکنہ طور پر بھارتی فنڈنگ سے مدد اور غیر قانونی طور پر بنائی گئیں دستاویز کے مطابق سرفراز مرچنٹ کو پانچ دسمبر 2013 ء میں منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس کا انٹرویو پندرہ اپریل 2015 ء میں لیا گیا سرفراز مرچنٹ منی لانڈرنگ کیس میں برطانوی پولیس کی تفتیش کا حصہ رہا ہے دستاویز میں طارق میر اور محمد انور کے اعترافی بیان کا بھی ذکر ہے۔