کراچی میں گرمی کی حالیہ لہر سے جاں بحق ہوجانے والوں کی تعداد 1160 تک جاپہنچی ،3 دن میں 261 لاوارث لاشیں دفن کیں: ایدھی فاوٴنڈیشن،گرمی سے اموات زیادہ تر لاشیں گرمی کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تھیں، زیادہ تر لاشیں بہت خراب حالت میں تھیں جنھیں مواچھ گوٹھ کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا ہے، سینئر اہلکا ر ایدھی فاؤنڈیشن

منگل 30 جون 2015 09:12

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30 جون۔2015ء)کراچی میں گرمی کی حالیہ لہر سے لو کے باعث جاں بحق ہوجانے والوں کی تعداد 1160 تک جاپہنچی ہے۔مختلف اسپتالوں میں گزشتہ رات سے اب تک مزید دس افراد دم توڑ گئے۔کراچی میں جاری گرمی کے باعث شہر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے،تاہم شہر میں کے الیکٹرک کی جانب سے جاری طویل لوڈشیڈنگ کے باعث سرکاری ونجی اسپتالوں میں موجود جنریٹرز میں فنی خرابیوں کی وجہ سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامناہے جبکہ ایمبولینسوں کے فقدان کی وجہ سے ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ افراد کو فوری طبی امداد میں انتظامیہ کو مشکلات کا سامنا ہے۔

مریضوں کا رش پچھلے ہفتے کے مقابلے میں کم ہونے کے باوجود گزشتہ رات سے اب تک 10 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ذرائع محکمہ صحت کے مطابق جناح اسپتال میں365 مریض انتقال کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

سول میں 148، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں میں یہ تعداد 232، لیاقت نیشنل میں 73، انڈس اسپتال میں 41 کورنگی اسپتال میں 14 اور سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت ا?باد میں 6 افراد، اوجھا اسپتال میں 19 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

اس کے علاوہ قطر اسپتال میں 32 ،، پٹیل اسپتال میں 30 اورضیاالدین اسپتال میں 60 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ میمن میڈیکل انسٹیوٹ اسپتال میں 23، پٹیل اسپتال میں 40،قومی ادارہ برائے امراض قلب میں41 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ماہرین صحت کا کہناہے کہ گرم شہرمیں جاری شدید گرمی کی لہر میں شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے ان کا کہنا ہے کہ موجودہ موسم میں احتیاطی تدابیر ا ختیار کرنے سے ہیٹ اسٹروک سے باآسانی بچا جا سکتا ہے۔

ادھر شہر کراچی میں ایدھی فاوٴنڈیشن کا کہنا ہے کہ اْس نے حالیہ دنوں میں ڈھائی سو سے زیادہ لاوارث لاشیں دفن کی ہیں جن کی اکثریت گرمی کی شدت سے ہلاک ہونے والوں کی ہے۔ایدھی فاوٴنڈیشن کے سینیئر اہلکار انور کاظمی نے نے بتایا کہ 24 جون سے 26 جون تک اْنہیں شہر کے مختلف علاقوں سے کْل 261 نامعلوم افراد کی لاشیں ملیں جن میں سے 70 سے 80 فیصد لاشیں گرمی کی شدت سے ہلاک ہونے والوں کی تھیں۔

انھوں نے بتایا کہ ان میں سے زیادہ تر لاشیں بہت خراب حالت میں تھیں جنھیں مواچھ گوٹھ کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا ہے۔ایدھی فاوٴنڈیشن کے ایمبولینس سیکشن کے نگراں غلام حسین نے بتایا کہ تیئس جون کی رات ہمارا سرد خانہ لاشوں سے بھر گیا تھا جس کے بعد ہم نے صرف لاوارث لاشوں کو سرد خانے میں رکھا اور انہیں تین دن تک دفناتے رہے جبکہ اس کے علاوہ ہم نے صرف غسل اور کفن کی حد تک سہولت فراہم کی۔

انھوں نے بتایا کہ لاوارث لاش کی فوٹو کھینچی جاتی ہے تاکہ اس کی مدد سے ورثا شناخت کرسکیں اور پھر اس کی قبر کا نمبر الاٹ ہوتا ہے جو ان کے پاس ریکارڈ میں محفوظ ہوتا ہے۔’عام دنوں میں ہم شہر سے اوسطاً روزانہ دس بارہ لاوارث لاشیں اٹھاتے ہیں مگر تیئس جون کی رات شدید گرمی کی وجہ سے اموات کی یہ حالت تھی کہ کاوٴنٹر پر لاشوں کی آمد کا سلسلہ رکنے میں ہی نہیں آرہا تھا۔

‘ عام دنوں میں ہم شہر سے اوسطاً روزانہ دس بارہ لاوارث لاشیں اٹھاتے ہیں مگر تیئس جون کی رات شدید گرمی کی وجہ سے اموات کی یہ حالت تھی کہ کاوٴنٹر پر لاشوں کی آمد کا سلسلہ رکنے میں ہی نہیں آرہا تھاغلام حسین، ایدھی فاوٴنڈیشن صوبہ سندھ میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شدید گرمی کی وجہ سے پچھلے ایک ہفتے کے دوران تیرہ سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے جن میں صرف کراچی میں ساڑھے گیارہ سو سے زیادہ اموات ہوئیں۔