وزیر اعظم کی وزراء صوبائی قیادت کو طاہر القادری اور سانحہ ماڈل ٹاؤن بارے محتاط بیان دینے کی ہدایت،حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر طاہر القادری کے پاکستان میں قیام کے دوران انہیں ہر قسم کی سکیورٹی فراہم کی جائے گی

پیر 29 جون 2015 08:51

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 جون۔2015ء) وزیراعظم پاکستان نے صوبائی اور وفاقی وزراء کے علاوہ مرکزی اور صوبائی قیادت کے عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر طاہر القادری اور سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور کے بارے میں محتاط انداز میں بیان دیں۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر طاہر القادری کے پاکستان میں قیام کے دوران انہیں ہر قسم کی سکیورٹی فراہم کی جائے گی اس سلسلہ میں صوبائی حکومت نے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنماؤں سے رابطے میں ہے۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ہدایت مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت وزیراعظم پاکستان اور صوبائی وزیر اعلیٰ پنجاب اور دیگر پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کی مشاورت سے جاری کی گئی ہے بتایا گیا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر طاہر القادری پاکستان آمد کے بعد وزراء اور دیگر پارٹی عہدیداران پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ اور ان کی جماعت مرکزی قائدین بارے میں الفاظ کا چناؤ مناسب انداز سے کریں اگر ڈاکٹر طاہر القادری یا ان کی جماعت کے دیگر رہنماء حکومت یا حکومتی پالیسیوں کے بارے میں اشتعال انگیزی یا عوام کو بھڑکانے کیلئے سخت بیان دیتے ہیں تو اسے بھی نظر انداز کیا جائے تاکہ ملک میں کسی قسم کی بدامنی اور انتشار کی فضاء پیدا نہ ہوسکے خبر رساں ادارے کو معلوم ہوا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر طاہر القادری پاکستان میں قیام کے دوران پاکستان مسلم لیگ ق کی مرکزی قیادت اور پاکستان تحریک انصاف کی قیادت سے مل کر حکومت کے خلاف ملکی سطح پر تحریک چلانے کا پروگرام رکھتے ہیں جبکہ اس سلسلہ میں سابق گورنر پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے چیف آرگنائزر چوہدری محمد سرور اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور وہ عید کے بعد ملک بھر میں مہنگائی ‘ بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور دیگر حکومت پالیسیوں کے خلاف مشترکہ طو رپر تحریک چلانے کے خواہاں ہیں آئندہ چند روز میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ ق اور پاکستان عوامی تحریک کی مرکزی قیادت کا اجلاس بھی منعقد ہوگا جس میں آئندہ کا حکومت کے خلاف لائحہ طے کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :