بلاول اگر سیاست کرنی ہے تو سیاست کو خراب کرنے والے انکل سے بچ جاؤ،شاہ محمودقریشی، بلاول محلوں سے نکل کر جنازوں میں شرکت کریں ، لواحقین کے غم بانٹیں،ایم کیو ایم پر الزامات درست ثابت ہوئے تو معاملہ بین الاقوامی سطح پر اٹھانا چاہیے ،ملتان میں افطار ڈنرسے خطاب

اتوار 28 جون 2015 08:05

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 جون۔2015ء) تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ میں بلاول بھٹو کو کہوں گا کہ اگر سیاست کرنی ہے تو سیاست کو خراب کرنے والے انکل سے بچ جائے ، بلاول محلوں سے نکل کر جنازوں میں شرکت کریں اور لواحقین کے ساتھ غم بانٹیں ، ایم کیو ایم پر الزامات درست ثابت ہوئی تو معاملہ بین الاقوامی سطح پر اٹھانا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان خیالات کا اظہار ملتان میں افطارڈنر کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے بیان سے قوم کی دل آزاری ہوئی ہے آصف علی زرداری کے محب الوطنی پر کوئی شک نہیں ان کے بیان نے پوری قوم کو افسردہ کیا ہے جو پاکستان کے اداروں کو کمزور بنا دیتا ہے وہ محب الوطن نہیں ہوسکتا ہے فوج پر تنقید کرنے والے ہوش کے ناخن لیں آصف علی زرداری کو اپنے بیان پر نظر ثانی کرنی چاہیے پیپلز پارٹی میں آج بھی بہت سے اچھے لوگ موجود ہیں جو لوگ فوج پر انگلی اٹھاتے ہیں وہ محب وطن نہیں ہوسکتا انہوں نے کہا کہ بی بی سی کی رپورٹ کوئی معمولی رپورٹ نہیں یہ پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہے ایم کیو ایم پر الزامات درست ثابت ہوگئے تو معاملہ بین الاقوامی فورم کے سامنے رکھنا چاہیے اس سے ظاہر ہوا کہ ہندوستان کے عزائم درست نہیں ان کے عزائم بے نقاب ہورہے ہیں ”را“ کی فنڈنگ پر ایک بات کررہی ہے ہم کسی کے میڈیا ٹرائل نہیں چاہتے بلکہ واقع کے بارے میں قوم حقائق جاننا چاہتی ہے ایم کیو ایم میں بہت اچھے پڑھے لکھے لوگ موجود ہیں ہمیں ان سب کو مورد الزام نہیں ٹھہرانا چاہیے انہوں نے کہا کہ ہمیں بیرونی فنڈنگ کے فیصلے بھی تباہ کردیا تھا انہوں نے کہا کہ میں بلاول بھٹو سے کہوں گا کہ جنازوں میں شرکت کرو اور لواحقین کے ساتھ غم میں شریک ہو جائے یہ بھی کہوں گا کہ سیاست کو خراب کرنے والے انکل سے بچ جائیں ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے رہنما طارق میر کے بیان سے قوم چونک گئی ہے طارق میر کے بیان پر مفاہمت اور ہچکچاہٹ قبول نہیں میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ایگزیکٹ کے معاملے پر حکومت فوری طور پر حرکت میں آئی تھی جبکہ بی بی سی رپورٹ پر کیوں خاموش ہے یہ ملک کی سالمیت اور بقا کا سوال ہے ان پر خاموشی ملک سے غداری کے مترادف ہے ۔

متعلقہ عنوان :