متحدہ کے کارکن وقاص شاہ کے قتل میں ملوث سیاسی جماعت کا کارکن شہداد پور سے گرفتار ،نائن زیرو پر چھاپے کے دران ملزم نے میڈیا کو فوراً وقاص کی لاش کے قریب بلایا اور واویلا کیا رینجرز نے فائرنگ کرکے ہلا ک کیا

جمعہ 26 جون 2015 02:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 جون۔2015ء)پاکستان رینجرز نے خفیہ معلومات پر شہداد پور میں کارروائی کرتے ہوئے نائن زیرو پر چھاپے کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے وقاص شاہ کے قتل میں ملوث سیاسی جماعت کے کارکن آصف علی کو گرفتار کرلیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق 11مارچ 2015کو رینجرز کے نائن زیرو پر چھاپے کی فوٹیج مختلف ٹی وی چینلز پر دیکھی گئیں ۔

ملزم اپنی اہلیہ کے ہمراہ پسٹل سے مسلح ہو کر نائن زیرو پہنچا اوروہاں موجود رینجرز اہلکاروں کو اشتعال دلانے کے لیے نعرے بازی شروع کردی ۔اس موقع پر وہ رینجرز اہلکاروں کو فائرنگ کرنے کی ترغیب دیتا رہا ۔اسی دوران ملزم نے موقع پا کر اپنے پیچھے کھڑے ہوئے متحدہ کے کارکن وقاص کو گولی مارکر ہلاک کردیا ۔ملزم اور اس کے ساتھیوں نے ایک منصوبے کے تحت میڈیا کو فوراً وقاص کی لاش کے قریب بلایا اور یہ واویلا کیا کہ وقاص کو رینجرز نے فائرنگ کرکے ہلا ک کردیا ۔

(جاری ہے)

ملزم اور اس کے ساتھیوں کا مقصد رینجرز کے آپریشن کو بدنام کرنے کی سازش تھی ۔ملزم نے یہ انکشاف کیا کہ واردات میں استعمال ہونے والا پسٹل اس نے یاسین آباد کے گندے نالے میں پھینک دیا تھا ۔ملزم نے بتایا کہ 11مارچ 2015کو تقریباً پانچ بجے ایک نجی چینل پر اپنی ویڈیو دیکھی جس میں ملزم کو واضح طور پر پسٹل نکالتے ہوئے دکھایا گیا تھا ۔ملزم نے فوری طور پر رابطہ کمیٹی کے ارکان فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کیا اور ان کو ٹی وی پر نشر ہونے والی رپورٹ سے آگاہ کیا ،جس پر ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے اس کو نائن زیرو پہنچنے کی ہدایت کی اور اس کے دفاع میں پریس کانفرنس کرنے کا وعدہ کیا ۔

لیکن کسی رابطہ کمیٹی کے ممبر نے ملزم سے ملاقات نہیں کی اور نہ ہی پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جس کے بعد وہ دلبرداشتہ ہو کر گھر چلاگیا ۔ملزم نے گرفتاری سے بچنے کے لیے داڑھی رکھ لی اور فرار ہو کر اندرون سندھ فرار ہوگیا جہاں سے رینجرز نے آپریشن کرکے اسے گرفتار کرلیا ۔ملزم سیاسی جماعت کا کارکن ہے اور گلستان جوہر یونٹ ایف کا انچارج رہ چکا ہے ۔

ملزم بیریئرلگوانے کے نام پر علاقہ مکینوں سے بھتہ لینے میں ملوث ہے ۔جبکہ مختلف مارکیٹوں اور دکانوں سے باقاعدگی سے بھتہ وصول کرتا تھا ۔2012میں بھتہ وصولی کے تنازعے پر اے این پی کے کارکنوں سے تصادم میں زخمی ہوچکا ہے ۔ملزم نے الیکشن 2013میں گلستان جوہر سیکٹر میں بطور الیکشن سیل ممبر کام کیا اور سیکڑوں جعلی ووٹ بھگتائے ۔ملزم نے جبراً کھالیں چھیننے اور فطرانے اعتراف کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے

متعلقہ عنوان :