بجلی بحران پر اپوزیشن کا شدید احتجاج، بجلی نہ ملی تو سندھ،پنجاب کو گیس نہیں دیگا،خورشید شاہ،حکمران الزامات سے باز رہیں اور بجلی بحران حل کریں، کراچی میں 750 افراد کے قتل کے ذمہ دار حکمران ہیں، خون کا حساب لیں گے،اپوزیشن لیڈر،کراچی میں اموات پر حکومت کا ردعمل افسوسناک تھا،اسد عمر،عوام گرمی سے مر رہی وزیر قصیدے پڑھ رہے ہیں، رشید گوڈیل ودیگر کاقومی اسمبلی میں اظہار خیال

جمعرات 25 جون 2015 08:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 جون۔2015ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے بجلی بحران پر حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے،اپوزیشن لیڈر نے دھمکی دی ہے کہ بجلی نہ ملی تو سندھ ،پنجاب کو گیس نہیں دے گا۔ حکمران الزامات سے باز رہیں اور بجلی بحران حل کریں کراچی میں 750 افراد کے قتل ذمہ دار حکمران ہیں ان سے خون کا حساب لیں گے، بجلی بحران پر اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈ سید خورشید شاہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر پنجاب والوں نے بجلی فراہم نہ کی تو سندھ گیس فراہم نہیں کرے گا۔

وفاقی حکومت فیڈریشن کی مضبوطی کے لئے ملک کی تمام عوام کے ساتھ مساوی سلوک کرے ہم نے جمہوریت کے لئے حکومت سے تعاون کر رہے ہیں پیپلزپارٹی کی حکومت کو سابق چیف جسٹس کے حکمناموں کی وجہ سے بجلی بحران حل نہیں کرنے دی گیا بجلی چوری سندھ اور کے پی کے کے علاوہ پنجاب میں بھی ہو رہی ہے حکومت کے الیکٹرک کو کراچی ہلاکتوں کا ذمہ دار نہ قرار دے انہوں نے کہا کہ وزیر بجلی بنیے کی طرح لال کتاب نہ کھولے بلکہ بجلی بحران کا حل بتائے ۔

(جاری ہے)

اسمبلی میں سیاسی سکور نہ بنائے کوئی قابل عمل تجاویز دی جائے ہم نے پاکستان کی مضبوط کے لئے حکومت سے تعاون کیا ہے ایوان کے اندر ماحول کو کشیدہ کرنے کی ذمہ دار غیر ذمہ دار وزراء ہیں ہم چاہتے ہں کہ حکومت پانچ سال پورے کرے باہر بیٹھے لوگ انتظار کر رہے ہیں کہ سیاستدان ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالیں ہمیں اختیاط کرنا ہو گی انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کی حفاظت کریں گے اس کے لئے ہر قربانی دیں گے گولی بھی کھانا پڑی تو کھائیں گے ۔

سرکلر ڈیبٹ 300 سے 500 ارب تک پہنچ گیا ہے حکمران بجلی ریکوری 500 ارب کم کر رہی ہے ۔جمہوریت کے لئے محبت کا رشتہ توڑا ہے ہمیں یکجہتی دکھانا ہو گی ریاست کو مضبوط بنانا ہو گا انہوں نے کہا کہ جو بل ادا نہیں کرتے انہیں بجلی استعمال کرنے کا حق نہیں ہے پارلیمنٹ میں عوامی مسائل اجاگر کریں گے بہترین احتساب عوام انتخابات میں کرتے ہیں ۔ اسد عمر نے کہا کہ کراچی میں اموات پر وفاقی حکومت کا ردعمل افسوسناک تھا جس پر خون کے آنسو بہا جانے چاہئے وفاقی حکومت نے کراچی سے لاتعلقی کا اعلان کر رکھا ہے حالانکہ آدھے ٹیکس کراچی سے وصول ہوتے ہیں کراچی کے جھلسنے کی وجہ کے الیکٹرک کو ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے تو حکومت اقدامات کیوں نہیں اٹھاتی حکومت معاہدہ کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیتے کراچی میں روزانہ تین سو لاشیں اٹھائی جا رہی ہیں جبکہ وزیر اعلی سیاستدانوں کو افطار ڈنر دے رہا ہے بے حسی کی انتہا ہو گئی ہے حکومت کی تجربہ کار ٹیم نے بجلی پیداوار بڑھانے کی بجائے پیداوار سالانہ 2.5 فیصد کم کی ہے ۔

اسد عمر نے کہا کہ بجلی چوری روکنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی ہے حکومت نے جو فیصلے لئے ہیں ان پر عملدرآمد بالکل ہوا ہی نہیں ہے ۔ نیپرا رپورٹ کے مطابق پنجاب میں بجلی چوری بڑھی ہے اس کو کیوں روکا نہیں جاتا ۔ دعوؤں کے باوجود حکومت نے نندی پور منصوبہ مکمل کیا ہے 27 ارب کا منصوبہ 57 ارب کا ہو گیا جو پانچ دن چلنے کے بعد بند پڑا ہوا ہے ایک سال میں 83 ملین خرچ ہو ئے ہیں نیلم جہلم منصوبہ مکمل نہیں ہوا ہے اس کی وجہ وزارتوں میں غیر پیشہ وارانہ آدمی تعینات ہیں ۔

حبیب جالب کے شعر پڑھنے سے بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہو گا ۔ حکومت توانائی شعبہ کا کنٹرول پیشہ وارانہ لوگوں کے ہاتھ میں دے ۔ سرکاری ادارے بجلی کے سب سے بڑے ڈیفالٹر ہیں وزیر اعظم وزیروں کو وزارت چلانے دیں تو حالات ٹھیک ہو جائیں گے ۔ ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل نے کہا کہ عوام گرمی سے مر رہی ہے وزیر قصیدے پڑھ رہے ہیں کیونکہ وزیروں کے گھر والے نہیں مر رہے غریب کے بچے مر رہے ہیں ۔

امیر زیادہ کھانے سے مرتے ہیں حکمران پاکستانی بننے سیکھیں ۔ کراچی میں قبر کے لئے 35 ہزار سے متلتی ہے غریبوں کے پاس یہ رقم بھی نہیں ہے ۔ کراچی والوں کا دل بڑا ہے جو پورے ملک کو روزگار دیتا ہے کراچی کے ٹیکس سے حکمران عیاشیاں کرتے ہیں اور موٹر ویز بنتی ہے حکومت اعداد و شمار گورکھ دھندے میں نہ عوام کو بے وقوف بنائے حکمران زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کا دعوی کرتے ہیں جبکہ کراچی میں 1000 افراد بجلی بحران سے مر گیا ہے ۔

رشید گوڈیل نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کے لوگوں کو بلیک میل کرنے میں مصروف ہے پانی کے لئے چند ملین دے کر طعنے دے رہے ہیں ۔ حکمران بجلی چوری کی بات کرتے ہیں لیکن چوروں کے نام نہیں بتاتے ۔ این ایف سی ایوارڈ کے مطابق صوبوں کو فنڈز فراہم کرئے ۔ 750 افراد کا قتل کی ذمہ دار حکمران ہیں ان کے خون ان کے ہاتھ پر ہے ۔ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ خواجہ آصف نے بجلی چوری پر سیاستدانوں پر الزام عائد کئے ہیں حالانکہ اس حمام میں سب ننگے ہیں جماعت اسلامی کا سربراہ بجلی چور نہیں بلکہ وہ چور ہیں جنہوں نے رقم سوئس بنکوں میں رکھی ہوئے ہیں اور سعودی عرب میں بڑے ہوٹل بناتے ہیں حکومت کراچی میں مرنے والوں کے لئے رقم کا اعلان کرے ۔

رکن اسمبلی عبدالحکیم بلوچ نے کہا کہ کراچی میں اموات ایک انسانی المیہ ہیں جس پر تمام پاکستانی دکھی ہیں انہوں نے کہا کہ الزام تراشی کی بجائے لوڈ شیڈنگ کے اسباب کوڈھونڈنا ہوگا انہوں نے کہا کہ کراچی میں اموات کی ذمہ داری کے الیکٹرک پر بھی عائد ہوتی ہے اور جب سے اس ادارے کو پرائیویٹائز کیا گیا ہے اس وقت سے ادارے نے کراچی کے عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے معاملے میں سندھ کا چیف منسٹر بے بس ہے انہوں نے کہا کہ کراچی کے قدرتی ماحول کو خراب کیا گیا ملیر میں گرین بیلٹ تباہ کئے گئے اس کا ذمہ دار کون ہے کراچی پولیس کے ایس ایچ اوز ماہانہ لاکھوں روپے کماتے ہیں ملیر کے تھانوں کے ایس ایچ اوز ایس پی اور آئی جی کو بھی خاطر میں نہیں لاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی تباہی کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے اے این پی کے رکن اسمبلی حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ کراچی میں بجلی نظام کی درستگی بہت ضروری ہے انہوں نے کہا کہ میٹرو بس سے زیادہ ضروری بجلی کے منصوبے ہیں پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ کراچی میں 1200اموات کس طرح ہوئی ہیں اس کا ذمہ دار کون تھا انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کی ذمہ دار وفاق ہوتا ہے کراچی میں ہونے والی اموات سے لاتعلقی نقصان دہ ہے اس کی ذمہ دار موسمیاتی تغیرات کی وزارت پر عائد ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک میں مزید بجلی شامل کرنے کے منصوبے سابقہ ادوار میں شروع کئے گئے موجودہ حکومت نے اب تک کوئی بجلی سسٹم میں شامل نہیں کی ہے انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی پر خرچ کی جانے والی رقم ہائیڈرو منصوبوں پر خرچ کی جائے انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ 1700ارب روپے لئے جس میں 100 ارب فاٹا کے متاثرین پر خرچ ہورہے ہیں بقایا 1600 ارب روپے پاکستان کا گردشی قرضہ ہے رکن اسمبلی شہریار آفریدی نے کہا کہ بحیثیت پاکستان کراچی میں اموات پر بے حد شرمندہ ہوں انہوں نے کہا کہ نااہل افسران نے وزارت کو غلط معلومات دی ہیں دو سالوں میں وزارت پانی و بجلی نے قوم کے ساتھ مذاق کیا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کو ازسرنو متعین کیاجائے حکمرانوں نے دو سالوں میں بجلی چورو ں کیخلاف کوئی اقدام نہیں کیا بجلی چوری پر بھی اے پی سی بلائی جائے اور مسئلہ کا حل تلاش کیاجائے اس مسئلہ کا پائیدار حل نکالا جائے ۔

ممبر اسمبلی عبدالستار بچانی نے کہا کہ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور وزیر مملکت عابد شیر علی وزارت کو اس طرح چلارہے ہیں جیسے دونوں ایکسین ہوں بجلی چوری کی وجہ یہ ہے کہ بجلی غریب کی استطاعت سے باہر ہے انہوں نے کہا کہ بجلی چوری میں سب سے زیادہ حصہ ادارے کا ہے ایکسین اور ایس ڈی او لاکھوں روپے رشوت دیکر ٹرانسفر اور پوسٹنگ کراتے ہیں ایک ایک فیڈر کی آمدنی لاکھوں میں ہے جب تک بجلی کا ادارہ ٹھیک نہ ہو اس وقت تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر سابقہ ادوار میں کوئی غلطیاں ہوئی ہیں تو ان کو چھالنے کی بجائے سدھاریں رکن اسمبلی امجد علی خان نے کہا کہ کراچی میں ہلاکتوں کی ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے سیاستدانوں پر بجلی چوری کے الزامات لگانا درست نہیں انہوں نے کہا کہ نندی پور پراجیکٹ پر ڈبل رقم خرچ کی گئی مگر ابھی تک اس سے ایک یونٹ بھی نہ مل سکی اس کی تحقیقات ہونی چاہیے انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی بحران کو حل کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے رکن اسمبلی سید آصف حسنین نے کہا کہ دھرنے کے وقت دھیمی آواز سے بولنے والے آج اونچا بول رہے ہیں وقت نے بتا دیا ہے کہ فرعون فرعون ہوتا ہے اور موجودہ حکومت فرعونیت کے دعوے کررہی ہے انہوں نے کہا کہ سابقہ دور میں بجلی کے مسئلے پر حکومت کو نالائق کہنے والے کو آج ہم کیا کہیں گے کراچی میں ہلاکتوں پر ان وزراء کو جانے کی ہمت تک نہ ہوئی انہوں نے کہا کہ ہمیں 650 میگا واٹ بجلی دینے کے طعنے دینے والے ہم سے بجلی واپس لے لیں اور ہمیں 70فیصد گیس واپس دے دیں موجودہ حکومت اپنے ماضی سے سبق نہیں سیکھ رہی ہے نواز شریف کی موجودہ ٹیم میں کوئی اہلیت نہیں ہے گزشتہ دو ادوار میں یہی ٹیم نواز شریف کو لے ڈوبی تھی اور اب تیسری دفعہ بھی لے ڈوبے گی انہوں نے کہا کہ سندھ سے خیبر اور بلوچستان میں عذاب ہے مگر آپ لوگوں کو کوئی پرواہ نہیں ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزراء فوری طور پر استعفیٰ دیں اور ان کیخلاف ایف آئی آر درج ہونی چاہیے رکن اسمبلی عبدالقہار نے کہا کہ پاکستان میں بجلی بحران کو ختم کرنا بہت آسان ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کو آٹھ گھنٹے بجلی فراہم کرے اور واپڈا کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں بعد ازاں اجلاس آج جمعرات صبح دس بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔