ایان علی کیخلاف ایف آئی اے کے چالان میں خامیاں ہیں‘ ٹرانسپرنسی،چالان میں تین خامیوں کی نشاندہی،ناقص چالان کی بدولت ایان علی کی جلد رہائی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں،نیب ایان علی منی لانڈرنگ کیس مدنظر رکھ کر کرپٹ افسران اور سسٹم کے خلاف اقدامات کرے،چیئرمین سے مطالبہ

بدھ 24 جون 2015 08:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 جون۔2015ء) ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے ماڈل ایان علی کے خلاف ایف آئی اے کی طرف سے عدالت میں جمع کرائے گئے چالان میں تین خامیوں کی نشاندہی کی ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ ناقص چالان کی بدولت ایان علی کی جلد رہائی کے بارے میں اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق چالان میں مشتاق حسین نامی شخص کا ذکر تک نہیں ہے جو ایان علی کو راول لاؤنج ائیرپورٹ چھوڑنے آیا تھا حالانکہ کلوز سرکٹ کیمروں میں یہ شخص واضح دکھائی دے رہا ہے۔

چالان میں ہاؤسنگ سوسائٹی کے ایک شخص کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں جس سے پوچھا جائے کہ پچاس لاکھ امریکی ڈالر کس منی چینجر سے حاصل کئے گئے تھے جبکہ ایان علی نے خود اس شخص کا نام ممتاز حسین اپنے بیان میں ظاہر کیا ہے۔

(جاری ہے)

چالان میں ایان علی کے بھائی ذوالفقار علی کا ذکر نہیں ہے جو مبینہ طور پر کراچی سے اسلام آباد ایان علی سے ڈالر وصول کرنے آرہا تھا۔

جبکہ اس جج کا نام بھی چالان میں ظاہر نہیں کیا گیا جس کی اجازت سے ایان علی کا بھائی اپنی بہن سے ملاقات کرتا رہا ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ پانچ ملین امریکی ڈالر کی منی لانڈرنگ اپنی نوعیت کا اہم مقدمہ ہے جس سے ملک کے اندر قانون کی خامیوں کی نشاندہی ہوتی ہے اس مقدمہ میں ملک کے ائیرپورٹس پر جاری کرپشن اور ایف بی آر افسران کی لوٹ مار کے بارے میں بھی آگاہی ہوئی ہے چیئرمین نیب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کرپشن کے خاتمہ کیلئے عملی اقدامات کرے اور ایان علی منی لانڈرنگ کیس کو مدنظر رکھ کر کرپٹ افسران اور کرپٹ سسٹم کے خلاف تادیبی اقدامات کرے اور ملک کے اندر قانون کی حکمرانی کو ہر حال میں یقینی بنائے۔

متعلقہ عنوان :