اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس،کراچی ہلاکتوں پر جمعہ کو یوم سوگ منانے کا اعلان،کراچی میں قیمتی انسانی ضیاع افسوس ناک ہے،کاش! افتخار محمدچوہدری ہوتے تو سوموٹو ایکشن لیتے،میٹرو بس اچھی ہے لیکن انسانی جانوں سے زیادہ نہیں،لوگ مررہے ہیں اور حکومت بجٹ پاس کرانے کی پڑی ہوئی ہے،حکومت نے آ مرانہ رویہ اختیار کیا ہوا ہے،صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو،لوڈشیڈنگ پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا شدید احتجاج ،نواز حکومت کے قابل نہیں ، بجلی وزراء سے استعفوں کا مطالبہ ،روزانہ 400 آدمی مر رہے ہیں حکمران ٹھنڈے کمروں میں مزے لے رہے ہیں ،وزراء کرپشن چھوڑ دیں بجلی بحران حل ہو جائے گا ، اپوزیشن ،حکومت پارلیمنٹ کی مشاورت سے بجلی بحران حل کرنا چاہتی ہے ، خواجہ آصف

بدھ 24 جون 2015 08:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 جون۔2015ء)قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کا کراچی میں گرمی سے انسانی جانوں کے ضیاع پر جمعتہ المبارک کو یوم سوگ منانے کا اعلان کر دیا ہے،قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل اپوزیشن رہنماؤں کا مشترکہ اجلاس اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی صدارت میں ہوا ۔اجلاس میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی ،عارف علوی،جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق ،اے این پی کے غلام احمد بلور،جمشید دستی ،آفتاب شیر پاؤ اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔

اجلاس میں کراچی میں گرمی سے جاں بحق افراد کیلئے اظہار افسوس کیا گیا اور ان کی مغفرت کیلئے دعا کی گئی۔اجلاس میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے کراچی میں گرمی سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر جمعة المبارک کو ملک بھر میں یوم سوگ منانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی قیادت میں مختلف شہروں میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی، لوڈشیڈنگ کیخلاف قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے اور شدید احتجاج پر اتفاق کیا ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس سے قبل صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت مکمل طور پر ناکامی ہو چکی ہے ،کراچی میں گرمی اور لوڈشیڈنگ سے ہلاکتیں افسوس ناک ہیں اس سانحہ کی وفاقی حکومت ذمہ دار ہے،کراچی میں 450 افراد بجلی اور پانی نہ ہونے کی وجہ سے جاں بحق ہوگئے ہیں،کاش کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری ہوتے تو آج سوموٹو ایکشن لے چکے ہوتے اور ذمہ دار قانون کے کٹہرے میں ہوتے،انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر کراچی میں قیمتی انسانی ضیاع پر سوموٹو ایکشن لے۔

انہوں نے کہا کہ میٹرو بس بہت اچھی ہے لیکن انسانی زندگی سے اچھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ گرمی سے مررہے ہیں اور حکومت کو بجٹ پاس کرنے کی پڑی ہوئی ہے ،کل ہم نے قومی اسمبلی سے علامتی واک آؤٹ کیا بائیکاٹ نہیں لیکن حکومت نے اپوزیشن کی غیر موجودی میں مطالبات زر کی منظوری شروع کر دی ہے جو کہ افسوس ناک ہے ،ہم نے 1550 کٹوتی کی تحاریک تیار کررکھی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ پورے بجٹ سیشن میں کورم پورا نہیں تھا لیکن اس کے باوجود بھی ہم نے حکومت کا بھر پورساتھ دیا ہے،بجٹ قوم کی امانت ہوتا ہے آمرانہ دور میں بجٹ پر مشاورت نہیں کی جاتی موجودہ حکومت نے بھی آمروں والا رویہ اختیار کررہی ہے ،خورشید شاہ نے کہا کہ لوڈشیڈنگ پر سندھ کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے لیکن اس کے باوجود ہم نے وزیراعلیٰ سندھ کے ہاتھ میں پنکھے نہیں تھمائے اور لوگوں کو احتجاج پر نہیں اکسایا ،آج ہم تکلیف میں ہیں اور وفاقی حکومت لوڈشیڈنگ کی ذمہ داری کے الیکٹرک پر ڈال رہی ہے۔

قبل ازیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں متحدہ اپوزیشن نے ملک میں بڑھتے ہوئے بجلی بحران اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف بھی شدید احتجاج کیا اور پانی و بجلی کے وزراء کو استعفے دے کر گھر چلے جانے کا مشورہ دیا ۔ نوازشریف حکومت کے اہل ہی نہیں یہ امیروں کا نمائندہ شخص ہے جس کا کوئی وژن نہیں ۔ مینار پاکستان پر ہاتھو سے پنکھا چلانے والے شریف حکمران اب کہاں ہں جس ملک میں روزانہ 400 آدمی گرمی سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت نے بحران کے خاتمہ کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں تاہم پارلیمنٹ اس بجلی بحران کے خاتمہ کے لئے حکومت کی مدد کرتے ۔

حکومت پارلیمنٹ کی ہر مشورہ پر عمل کرے گی ۔ انہوں نے ایوان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پانی و بجلی کے نجکاری ہونے والے کے الیکٹرک کو دوبارہ نیشنلائز کرنے کا کوئی ارادہ نہیں حکومت کے الیکٹرک کو روزانہ 650 میگاواٹ بجلی فراہم کر رہی ہیں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں روزانہ سینکڑوں افراد گرمی سے مر رہے ہیں جبکہ نواز شریف ٹھنڈے کمروں میں مزہ لے رہے تھے بجلی نہ ہونے سے مساجد میں وضو کے لئے پانی نہیں ہے بجلی نہ ہون سے سردخانے میں میتوں کو نہیں رکھا جا رہا ۔

لوگوں نے اب تنگ آکر مساجد میں بجلی کے لئے اذانیں دینا شروع کر دیں ہیں ۔ سندھ میں 18 سے 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ جاری ہے حکومت نہ جانے سندھیوں سے کس چیز کا بدلہ لے رہی ہے اپوزیشن لیڈر شاہ محمود قریشی نے بھی لوڈشیڈنگ پر حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ حکومت عملاً ناکام ہو گئی ہے ماضی میں ماہ رمضان میں لوڈشیڈنگ کم ہوئی تھی لیکن شریفوں کی حکومت نے رمضان شریف میں لوگوں سے روزہ رکھنے کا حق بھی چھین لیا ہے ۔

شاہ محمود قریشی نے نواز شریف کی طرز حکمرانی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ یہ بغیر وژن کے ملک چلا رہے ہیں حکومت شریف خاندان کے رشتہ داروں سے بھری پڑی ہے جدھر دیکھیں نواز شریف کے قریبی رشتہ دار بڑے عہدوں پر فائز ہیں ۔ وزارت پانی و بجلی بھی سرکلر ڈیڈ بڑھ چکا ہے ملک میں کرپشن ، نااہل ، بے حسی انتہا کی حدوں کو چھو رہی ہے حکومتی اتحادی محمود خان اچکزئی نے بھی لوڈشیڈنگ بحران پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اس کی وجہ حکومتی کی نااہلی کرپشن قرار دیا ۔

آفتاب شیر پاؤ نے بھی بجلی بحران پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور یہ بحران جلد حل کرانے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے مطابلہ کیا کہ کم از کم ماہ رمضان میں لوڈشیڈنگ نہ کی جائے لوگوں کو اپنی مذہبی عبادات کرنے کا حق دیا جائے ۔ غلام احمد بلور نے بھی لوڈشیڈنگ کے معاملہ پر نواز حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور حالات کو کنٹرول میں لانے کا مطالبہ کیا ۔

ملک کے تمام علاقوں اور شہروں میں غیر مساوی لوڈشیڈنگ سے لوگوں کے اندر بغاوت کے جذبات بھڑک رہے ہیں حکومت کے تمام وزراء نااہل ہیں اور ان کا کام صرف کرپشن کرنا ہے ۔ اپوزیشن رہنماؤں نے کہاکہ حکومت اپوزیشن کو بلڈوز کر کے ایوان میں من مانی کر رہی ہے اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے حکومت اگر بجلی بحران کا حل نہیں نکال سکتی تو گھر چلی جائے ۔ وزیر بجلی خواجہ آصف نے کہا یہ حقیقت ہے کہ پہلے چار روزوں میں گرمی شدید تھی اب حالات بہتر ہو رہے ہیں حومت اقدامات کر رہی ہے کے الیکٹرک دوبارہ نیشنلائز نہیں کریں گے کراچی کو روزانہ 650 میگاواٹ بجلی دے رہے ہیں حکومت پارلیمنٹ کی مشاورت سے بجلی بحران حل کرے گی ۔