بے نظیر قتل کیس میں ایک سابق جنرل پر ایف آئی آر ہے اوراسکے شریک ملزمان پر بھی مقدمہ چل رہا ہے،کوئی کتنا بھی دباؤ ڈالے ہم ایف آئی آر واپس نہیں لے سکتے، ایف آئی آر نہ میں نے لکھوائی نہ کسی اور نے یہ بے نظیر نے خود لکھوائی ہے،جھگڑے اور مسئلے اس قسم کے ہیں لوگوں کو دکھایا کچھ اور جا رہا ہے،محترمہ کو شہید کرنے والے تمام افراد انجام کو پہنچ گئے، صرف ایک باقی ہے،کسی کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں بے نظیر کے بچے اور عوام میرے ساتھ کھڑے ہیں،بے نظیر بھٹو نے مرنے سے قبل لکھوایا تھا کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار مشرف ہو گا، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زر داری کا نوڈیرو ہاؤس میں بے نظیر بھٹو شہید کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب

پیر 22 جون 2015 08:37

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 جون۔2015ء) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدرآصف علی زر داری نے کہا ہے کہ بے نظیر قتل کیس میں ایک سابق جنرل پر ایف آئی آر ہے اور جنرل کے شریک ملزمان پر بھی مقدمہ چل رہا ہے،کوئی کتنا بھی دباؤ ڈالے ہم ایف آئی آر واپس نہیں لے سکتے، ایف آئی آر نہ میں نے لکھوائی نہ کسی اور نے یہ بے نظیر نے خود لکھوائی ہے،جھگڑے اور مسئلے اس قسم کے ہیں لوگوں کو دکھایا کچھ اور جا رہا ہے،محترمہ کو شہید کرنے والے تمام افراد اپنے انجام کو پہنچ گئے، صرف ایک باقی ہے،کسی کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں بے نظیر کے بچے اور عوام میرے ساتھ کھڑے ہیں،بے نظیر بھٹو نے مرنے سے قبل لکھوایا تھا کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار مشرف ہو گا۔

وہ اتوار کو نوڈیرو ہاؤس میں بے نظیر بھٹو شہید کی 62ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے سالگرہ کا کیک کاٹا، تقریب میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، بختاور بھٹو اور آصفہ بھٹو زرداری، فریال تالپور سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر اہم رہنماء بھی شریک تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ بھٹو شہید نے پاکستان کو نیو کلیئر ٹیکنالوجی دی، بے نظیر بھٹو تربیت و تعلیم کے معاملے میں شروع سے ہی ذہین و محنتی تھیں، بے نظیر بھٹو کی محنت سے ہی پاکستان میں میزائل پروگرام پروان چڑھا، میرے خلاف باتیں کی جاتی ہیں کہ میں فوج کے خلاف بیان دیتا ہوں، میرے بیان کا تعلق اس سابق جنرل سے ہے جس کے خلاف محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے اپنی موت سے پہلے قتل کی ایف آئی آر درج کروائی، بے نظیر بھٹو شہید کی درج کرائی گئی ایف آئی آر میں نے یا کسی اور نے درج نہیں کروائی، اس لئے جتنا مرضی دباؤ ڈال دیں،یہ ایف آئی آر ختم نہیں کی جا سکتی، میرا بیان مشرف کے حوالے سے تھا، اس کو پیش کسی اور ہی طریقے سے کیا گیا، محترمہ نے اپنی شہادت سے قبل لکھوایا تھا کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار پرویز مشرف ہو گا، ریٹائرڈ جنرل کے ساتھ ایف آئی آر میں شریک ملزمان بھی ہیں جس کے خلاف کیس چل رہا ہے، بے نظیر بھٹو شہید کے تقریباً سارے ہی قاتل ختم ہو چکے ہیں صرف ایک باقی رہ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں عوام، محترمہ شہید اور ان کے بچوں کی طاقت سے آپ کے سامنے کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا، لاڑکانہ شہید ذوالفقار بھٹو کا شہر ہے اسلئے اس سے ہر کوئی تعلق رکھنا چاہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :