کراچی میں قیامت خیز گرمی اور لو لگنے سے 2 روز میں 150 افراد جاں بحق، متعدد شہر کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ،جناح ہسپتال میں 85 ،عباسی شہید میں 30،لیاری جنرل ہسپتال میں9،سول ہسپتال میں 6 افراد جاں بحق ہوئے، متعدد اموات ڈی ہائیڈریشن اور دماغ کی رگ پھٹنے کے باعث ہوئیں،ڈاکٹرز،شہر میں شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے شہریوں نے انتقال کرجانے والے پیاروں کی میتیں ایدھی سرد خانے میں رکھوانا شروع کردیں، گھروں میں پانی اور بجلی ، بازاروں میں برف بھی دستیاب نہیں،ہفتہ کی صبح 9 بجے سے اتوار کی صبح 9 بجے تک 24 گھنٹے کے دوران سرد خانے میں 150 میتیں رکھوائی گئیں،ترجمان ایدھی، شہر قائد میں رمضان المبارک کے مہینے میں بڑھتی ہوئی گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں کا جینا اجیرن ہوگیا ہے،مگرحکمران عوامی پریشانیوں کو دور کرنے میں بے بس دکھائی دیتے ہیں،مرنے والوں کے لواحقین کا شکوہ،متحدہ کے قائد الطاف حسین کا گرمی سے ہلاکتوں پر اظہار افسوس

پیر 22 جون 2015 08:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 جون۔2015ء)کراچی میں قیامت خیز گرمی اور لو لگنے کے باعث 2 روز میں 150 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد افراد شہر کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں،لیاری جنرل ہسپتال میں9،عباسی شہید میں30،سول ہسپتال میں 6اورجناح ہسپتال میں 85 افراد جاں بحق ہوئے ،ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ متعدد اموات ڈی ہائیڈریشن اور دماغ کی رگ پھٹنے کے باعث ہوئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں 2 دن جاری شدید گرمی کی لہر کے باعث 108 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ڈی ہائیڈریشن اور لو لگنے کے باعث متعد د افراد ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔لیاری جنرل ہسپتال میں9،عباسی شہید میں 30،سول ہسپتال میں 6اورجناح ہسپتال میں 85 افراد جاں بحق ہوئے۔ انچارچ شعبہ حادثات سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ متعدد اموات ڈی ہائیڈریشن اور دماغ کی رگ پھٹنے کے باعث ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب شہر میں جاری شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے شہریوں نے انتقال کرجانے والے اپنے پیاروں کی میتیں ایدھی سرد خانے میں رکھوانا شروع کردیں کیوں کہ گھروں میں پانی اور بجلی میسر نہیں جب کہ بازاروں میں برف بھی دستیاب نہیں ، ایدھی سرد خانے میں 24 گھنٹے کے دوران 150 افرادکی میتیں رکھوائی گئی ہیں۔ایدھی ترجمان کا کہنا تھا کہ شہر میں گرم موسم کے باعث لواحقین نے اپنے پیاروں کی لاشیں اتنی بڑی تعداد میں ہمارے سرد خانے رکھوائیں۔

ترجمان کے مطابق ہفتہ کی صبح 9 بجے سے اتوار کی صبح 9 بجے تک 24 گھنٹے کے دوران سرد خانے میں 150 میتیں رکھوائی گئیں۔ایدھی ذرائع کے مطابق 150 افراد میں سے 35 افراد گرمی کی شدت کے باعث الٹیاں لگنے اور بخار ہونے کے باعث فوت ہوئے ہیں۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں رمضان المبارک کے مہینے میں بڑھتی ہوئی گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں کا جینا اجیرن ہوگیا ہے،مگرحکمران عوامی پریشانیوں کو دور کرنے میں بے بس دکھائی دیتے ہیں۔

ایدھی سرد خانے کے عملیکا کہنا تھاکہ روزمرہ کے دوران شہری میتیں رکھواتے تھے لیکن حالیہ دنوں میں گرمی میں اضافے کی وجہ سے اب اس رجحان میں اضافہ ہوگیا ہے اور لوگوں کی زیادہ بڑی تعداد اب ایدھی سرد خانے آرہی ہے جہاں میت کو ٹھنڈک میں محفوظ رکھا جاتا ہے جب کہ غسلکے لیے پانی بھی وافر مقدار میں موجود ہے ، اس کے علاوہ دفن کا بھی مکمل انتظام ہے۔

دوسری جانب سی ویو پر شہریوں کی بڑی تعداد نے گرمی اور لوڈشیڈنگ سے نجات حاصل کرنے کے اپنا وقت گزارا اور سمندری ہواؤں اور لہروں سے لطف اندوز ہوئے، رمضان کے آغاز سے شہر میں گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت میں بھی اضافہ ہوگیا، شہر میں ان دنوں سمندری ہواوٴں کا سلسلہ بھی ٹوٹ گیا ہے اور صحرائی ہوائیں چلنے سے گرمی میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیا ہے۔

کراچی کا درجہ حرارت43 ڈگری سیٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ گزشتہ روز کراچی کا پارہ 45 ڈگری پر رہا جو گزشتہ 10 سالوں میں سب سے زیادہ تھا۔دوسری جانب کراچی میں جاری شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باعث جامعہ کراچی میں (آج ) پیر کو ہونے والا پرچہ ملتوی کردیا ہے۔ ترجمان جامعہ کراچی ارشد اعظمی کا کہنا ہے کہ شہر میں لوڈشیڈنگ اور گرمی کی شدت میں اضافے کے باعث پیر کو ہونے والے ایم بی بی ایس تھرڈ کا پرچہ ملتوی کردیا گیا ہے۔جامعہ کراچی کے ترجمان کے مطابق پرچوں کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔خیال رہے کہ کراچی سمیت ملک کے دیگرعلاقوں کو ان دنوں شدید گرمی کا سامنا ہے جب کہ موسم کی شدت کے باعث لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔