وزیراعلیٰ سے جرمن سفیر کی سربراہی میں توانائی کی معروف بین الاقوامی کمپنی کے وفد کی ملاقات، شعبہ توانائی میں تعاون پر تبادلہ خیال،پنجاب میں گیس سے 3600 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے،شہبازشریف ، پنجاب حکومت اپنے وسائل سے 1200 جبکہ وفاقی حکومت 2400 میگاواٹ کے منصوبے لگائے گی،2017تک منصوبے مکمل کئے جائیں گے،توانائی کے تمام منصوبوں کو انتہائی شفاف طریقے سے برق رفتاری سے مکمل کر رہے ہیں ،وزیراعلیٰ پنجاب کی جرمن وفد سے گفتگو، وزیراعلیٰ شہبازشریف اور ان کی پوری ٹیم توانائی بحران کے خاتمے کیلئے انتہائی لگن اور عزم سے کام کر رہی ہے:جرمن وفد

اتوار 21 جون 2015 08:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 جون۔2015ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے جرمنی کے سفیر ڈاکٹرسائرل نن (Dr. Syrill Nunn) کی سربراہی میں توانائی کی معروف بین الاقوامی کمپنی سیمنس کے اعلی سطح کے وفد نے ملاقات کی، جس میں توانائی کے شعبے خصوصاً پنجاب میں گیس پاورپلانٹس کے منصوبوں میں تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا- وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے جرمنی کے سفیر کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان بہترین دوستانہ اور تجارتی تعلقات قائم ہیں۔

جرمنی پاکستان کا ایک اہم تجارتی پارٹنر ہے۔حالیہ برسوں میں پاکستان او رجرمنی کے درمیان تجارتی و معاشی تعلقات میں بہتری آئی ہے اور دونوں ملکوں کے مابین دوستی کے روابط مضبوط سے مضبوط تر ہورہے ہیں -پاکستان میں توانائی بحران کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ حکومت ملک کو درپیش توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے تیزرفتاری سے اقدامات کر رہی ہے اوروزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں حکومت توانائی کے متعدد منصوبوں پر کام کر رہی ہے اور توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے روایتی ذرائع کے ساتھ قابل تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت 33 ارب ڈالر کی خطیر رقم توانائی منصوبوں کیلئے ہے اور چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت توانائی کے منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔قائد اعظم سولر پارک بہاولپور میں 100میگا واٹ کے سولر منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب کے علاقے بہاولپور میں پاکستان کا سب سے بڑا اور پہلا قائداعظم سولر پارک ریکارڈ مدت میں مکمل کیا ہے اور اس سولر پارک میں پنجاب حکومت کے لگائے گئے 100 میگاواٹ کے سولر منصوبے سے بجلی کی پیداوار کا آغاز ہو چکاہے جبکہ چین کے تعاون سے 900میگا واٹ کے منصوبے پر تیز رفتاری سے کام جاری ہے -گیس سے توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے بتایاکہ پنجاب میں گیس سے 3600 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔

پنجاب حکومت اپنے وسائل سے گیس سے 1200 میگاواٹ جبکہ وفاقی حکومت 2400 میگاواٹ کے منصوبے لگائے گی او راس ضمن میں تمام ابتدائی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جرمنی کو سولر کے ساتھ گیس سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگانے میں خاص مہارت حاصل ہے اور اس ضمن میں جرمن ٹیکنالوجی اپنی جگہ مسلمہ ہے۔ انہو ں نے کہا کہ گیس سے 3600 میگاواٹ بجلی کے منصوبے 2017 ء تک پیداوار شروع کر دیں گے۔

توانائی کے تمام منصوبوں کو انتہائی شفاف طریقے سے برق رفتاری سے مکمل کر رہے ہیں اور 2017کے اختتام تک توانائی پیدا کرنے کے متعدد منصوبے بجلی پیدا کر رہے ہوں گے-جرمن وفد کے اراکین نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے ساتھ توانائی کے شعبہ میں کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف اور ان کی پوری ٹیم انتہائی لگن اور عزم سے کام کر رہی ہے۔

توانائی کے شعبہ میں پنجاب حکومت کے ساتھ ہرممکن تعاون کریں گے۔ جرمنی کے سفیر کے ساتھ ملاقات کرنے والے وفد میں بین الاقوامی توانائی کمپنی کیگیس ٹربائن کی بین الاقوامی فروخت کے صدر اچیم کیورٹ (Mr. Achim Kawert)، پاکستان کے سربراہ گنٹر زوائکل (Mr. Guenter Zwickl) اور دیگر اعلیٰ حکام شامل تھے- صوبائی وزیر معدنیات شیرعلی خان ، چیئرمین پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی چوہدری عارف سعید، ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی، سیکرٹریز توانائی ،زراعت ، معدنیات او رمتعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔