حکومت اپنی پوزیشن واضع کرے،آصف زرداری کی تقریر کے ایک حصے کو ایشو بنا کر طوفان کھڑا کیا گیا، قمر زمان کائرہ ، فوج پر تنقید کرنے والی باتیں درست نہیں ہی ، گلگت بلتستان الیکشن میں کھلے عام دھاندلی کی گئی ہم چیلنج کریں گے، پیپلزپارٹی کے عہدوں سے استعفوں کا مقصد بلاول بھٹو زرداری کو اپنی ٹیم خود تشکیل دینے کا موقع فراہم کرنا ہے‘ حکومت ماضی میں کئی مرتبہ لڑکھڑائی ہے اس مرتبہ یہ نہ ہو کے لڑکھڑائے تو سنبھل نہ سکے، پیپلزپارٹی کو اداروں سے لڑانے کی کوشش کرنے والوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا ، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 19 جون 2015 07:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 جون۔2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ حکومت اپنی پوز یشن واضع کرے، سابق صدر آصف علی زرداری کی تقریر کے ایک حصے کو ایشو بنا کر طوفان کھڑا کیا گیا فوج پر تنقید کرنے والی باتیں درست نہیں ہیں۔ گلگت بلتستان کے الیکشن میں کھلے عام دھاندلی کی گئی اس کو ہم چیلنج کریں گے‘ پیپلزپارٹی کے عہدوں سے استعفوں کا مقصد بلاول بھٹو زرداری کو اپنی ٹیم خود تشکیل دینے کا موقع فراہم کرنا ہے‘ حکومت ماضی میں کئی مرتبہ لڑکھڑائی ہے اس مرتبہ یہ نہ ہو کے لڑکھڑائے تو سنبھل نہ سکے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کو اداروں سے لڑانے کی کوشش کرنے والوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا یہ بات انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے سنٹرل سیکرٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی تقریر کو جو میڈیا میں اچھالا جا رہا ہے وہ پارٹی میٹنگ میں کارکنوں سے خطاب میں کی گئی تھی۔ بعض مرتبہ تقریر کے دوران تلخی بھی ہو جاتی ہے‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں تنگ نہ کیا جائے ادارے اپنے اپنے مینڈیٹ میں رہیں آصف زرداری نے ہمیشہ جمہوریت کو بچانے کیلئے سیاسی مذہبی گروپوں کو ایک پیچ پر لانے کی ہر ممکن کوشش کی انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ملک کے دفاع کو مضبوط کرتی رہی ہے آمریت نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

جب جنرل ضیاء نے قائد جمہوریت ذوالفقار علی بھٹو کو سہید کیا تو ہم نے اس وقت بھی فوج پر تنقید نہیں کی تھی صرف جنرل ضیاء اور چند ساتھیوں کا نام لیا تھا قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ فلم اور غلیل کی بات میں نے تو نہیں کی تھی اے پی سی کے اجلاس میں میاں نواز شریف نے آرمی چیف کو کہا تھا کہ دال میں کچھ کالا ہے اخر اج بتا دیجئے کہ دال میں کیا کالا تھا؟ ملک میں کرپشن بہت بڑا ایشو ہے کوئی ادارہ ایسا نہیں جو کہے کہ ہم کرپشن سے پاک ہیں صرف سندھ کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیا خیبرپختونخوا‘ پنجاب اور بلوچستان میں سب اچھا ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں خراب لوگوں کا احتساب ہونا چاہئے بھارتی وزیراعظم کے پاکستان مخالف بیان پر سب سے پہلے ردعمل پاکستان پیپلزپارٹی ہی نے دیا تھا۔

انہوں نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے تو کیا نہیں کہا ہوا۔ ہم سندھ میں گورنر راج آمریت یا مارشل لاء سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ نظام کو سہارا دیا ہے اور مفاہمت کی سیاست کی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کا ماضی میں میڈیا ٹرائل کیا جاتا رہا ہے سوموٹو ایکشن نے ہماری حکومت کو نہیں چلنے دیا تھا میمو سکینڈل اور رینٹل پاور کا فیصلہ کہاں ہے ایل این جی کی قیمت طے کرنے پر تو غلطیاں ہیں انہیں واضع کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف صاحب آپ اپنے ماضی کی طرف دیکھیں آپ نے اداروں کے ساتھ کیا کیا۔

ہمیں طعنے مت دیں۔ ہم نے اقتدار میں آ کر گلگت بلتستان مین ورثے میں ملنے والی فرقہ واریت کو ختم کیا۔ گلگت بلتستان میں الیکشن شیڈول کے بعد وزیراعظم کا وہاں کا دورہ 45 ارب روپے کے منصوبوں کا اعلان اور چار نئے اضلاع بنانے کا خیال تو دو سال نہیں ایا صرف الیکشن پر اثر انداز ہونے کیلئے انہوں نے یہ اقدام کئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے وفاقی وزراء سردار محمد یوسف اور ماروی میمن نے الیکشن کو متاثر کیا ہے۔

الیکشن متاثر کرنے کیلئے الیکشن سے چند روز قبل چیف سیکرٹری کو ہٹا دیا گیا اور معطل افراد کو بحال کیا گیا۔ گلگت میں پوسٹل بیلٹ پیپر جعلی افراد کے ذریعے کاسٹ کئے گئے جو کسی وفاقی ادارے کے ملازمین تھے۔ ہم نے الیکشن کمیشن کو جعلی افراد کی نشاندہی کی لیکن انہوں نے اس پر کوئی نوٹس نہیں لیا۔ مخصوص نشستوں پر بھی دھاندلی کرنے کی کوششیں کرتے رہے پہلے 5 اور پھر 7 تاریخ کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت کو جو دینا ہے وہ پاکستان پیپلزپارٹی دے گی یہ نواز لیگ کے بس کی بات نہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی عہدوں سے استعفوں سے متعلق پر انہوں نے بتایا کہ اس کا مقصد چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کو اپنی تیم خودتشکیل دینے کا موقعہ فراہم کرنا ہے۔ ہم نے کراچی میں امن کیلئے آپریشن بہادری سے شروع کیا اور بلاتفریق اس کو آگے بڑھایا انہوں نے کہا کہ اگر پیسوں سے بھری لانچیں پکڑی گئی ہیں تو ان کو سامنے لایا جائے۔